قوم کی تعمیر میں فعال حصہ دار بننے کےلئے بااختیار بنانا لازمی:ایل جی سنہا
سرینگر//لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا نے کہا ہے کہ نوجوان جموں و کشمیر کے مستقبل کا اثاثہ ہیں اور ان پر زور دیا کہ وہ منشیات کیخلاف داخلی سطح پر سماجی طور پرمہم شروع کریں۔ انہوں نے اِسلامک یونیورسٹی آف سائنس اینڈ ٹیکنالوجی اونتی پورہ میں منعقدہ ’وِکسِت بھارت یووا کنیکٹ پروگرام ‘سے خطاب کیا۔اِس موقعہ پر اُنہوں نے نوجوانوں کو قوم کا قیمتی سرمایہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ وہ جموں و کشمیر کے روشن مستقبل اور دیرپا امن و خوشحالی کے ضامن بن سکتے ہیں۔اُنہوںنے کہا کہ یہ پروگرام نوجوانوں اور پالیسی سازوں کے درمیان رابطے کو مضبوط بنانے اور نوجوانوں کو قومی تعمیر میں فعال شراکت دار بنانے کے لئے ایک اِنقلابی قدم ہے۔ یہ پہل وزارت امورِ نوجوانان و کھیل کی جانب سے شروع کی گئی ہے جس کا مقصد 2047 تک ترقی یافتہ بھارت کے خواب کو شرمندۂ تعبیر کرنا ہے۔لیفٹیننٹ گورنرنے وزیر اعظم نریندر مودی کی ’’چار ستونوں‘‘ والی حکمت عملی ’شراکت، حوصلہ افزائی، بااختیار بنانا اور تحریک دینا‘ کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ’ مائی بھارت‘ پلیٹ فارم کے ذریعے نوجوانوں کو پالیسی سازی، قیادت اور مکالمے میں شامل کیا جا رہا ہے تاکہ وہ قومی ترقی کے سفر میں مؤثر رول ادا کر سکیں۔لیفٹیننٹ گورنر نے نوجوانوں پر زور دیا کہ وہ ’نیشن فرسٹ‘کے عزم کے ساتھ آگے بڑھیں اور وزیر اعظم کے ’پنچ پران‘ کو اَپنی زندگی کا حصہ بنائیں۔ اُنہوں نے تخلیقی سوچ، قیادت، خوداعتمادی، مستقل مزاجی اور ناکامیوں سے سیکھنے کی ہمت کو کامیابی کی کنجی قرار دیا۔اُنہوں نے تعلیمی اِصلاحات کو سراہتے ہوئے کہا کہ یونیورسٹی نے اعلیٰ تعلیمی شعبے میں جموں و کشمیر کی پہچان بدلی ہے اور دیگر اداروں کے لئے بھی تحریک بنی ہے۔ اُنہوں نے اِس موقعہ پر تجویز پیش کی کہ آئی یو ایس ٹی کو اب سیمی کنڈکٹر لیبارٹری قائم کرنے کی سمت میں قدم اُٹھانا چاہیے۔لیفٹیننٹ گورنرمنوج سِنہا نے اس بات پر زور دیا کہ ہم وِکست بھارت کا ہدف تبھی حاصل کرسکتے ہیں جب جموں و کشمیر، اس کے اضلاع اور یونیورسٹیاں بھی ترقی یافتہ بنیں۔ اُنہوں نے یونیورسٹی کی طرف سے تیار کردہ اِدارہ جاتی ترقیاتی منصوبے کی بھی رونمائی کی جو تعلیمی و تحقیقی سرگرمیوں میں مستقبل کے لئے رہنمائی فراہم کرے گا۔اُنہوں نے سردار ولبھ بھائی پٹیل کو خراجِ عقیدت پیش کرتے ہوئے نوجوانوں سے اپیل کی کہ وہ ایک جامع، مضبوط اور ترقی یافتہ بھارت کی تعمیر میں اَپنا بھرپور رول اَدا کریں۔لیفٹیننٹ گورنر نے منشیات کے خلاف عزم کا اعادہ کرتے ہوئے تمام تعلیمی اِداروں کو ’منشیات سے پاک کیمپس‘ بنانے کا ہدف دیا۔ اُنہوں نے تجویز پیش کی کہ داخلے کے وقت ہی طلبأ سے منشیات سے دوری کا حلف لیا جائے، ہر یونیورسٹی میں ’سی نو ٹو ڈرگز‘ سٹوڈنٹ کمیٹی بنائی جائے، خفیہ رپورٹنگ نظام قائم کیا جائے اور مشاورت و بحالی کی سہولیات جیسے ’ٹیلی-مانس‘ کو فروغ دیا جائے۔ اِس کے علاوہ نشے سے متعلق بیداری نصاب میں شامل کرنے پر بھی زور دیا۔