سرینگر// بڈگام کے شہری کو انسانی ڈھال کے طور پرفوجی جیپ کے بونٹ سے باندھنے کے واقعے سے متعلق وزارت داخلہ کو4ہفتوں کے اندر رپورٹ پیش کرنے کی کی ہدایت دیتے ہوئے بشری حقوق کیقومی کمیشن نے کہا ہے کہ اس سلسلے میں کی گئی کاروائی کی تفصیل پیش کی جائے۔ بھبنیشور اڑیسہ کے ایک کارکن نے قومی بشری حقوق کے کمیشن کا دروازہ کھٹکھٹاتے ہوئے الزام عائد کیا تھا کہ فوج نے ایک شہری کو جموں کشمیر کے بڈگام علاقے میں سنگبازی سے بچنے کیلئے جیپ کے آگے باندھ کر انسانی ڈھال کے طور پر استعمال کر کے قانون کی خلاف ورزی کی ہے۔ سیول سوسائٹی فورم آن ہیومن رائٹس اتر اکھنڈ نے اپریل کے وسط میں اس سلسلے میں شکایتی درخواست پیش کی تھی۔اس معاملے میںکانگریس کے سنیئر لیڈر اور سابق مرکزی وزیرپروفیسر سیف الدین سوز نے بھی کمیشن پر زور دیا تھا کہ وہ اس واقعے کا نوٹس لے۔ قومی کمیشن نے گزشتہ ماہ متعلقہ انتظامیہ کو اس شکایت کی کاپی روانہ کرنے کا فیصلہ لیا،اور اس سلسلے میں4ہفتوں کے دوران اس بات کی تفصیلات فرہم کرنے ہدایت دی گئی کہ واقعے سے متعلق کیا کاروائی عمل میں لائی گئی۔