عظمیٰ نیوز سروس
سرینگر//کرائم برانچ ہیڈ کوارٹر جموںوکشمیر نے مرکزی وزارت داخلہ کے اشتراک سے ہیومن ٹیرفنگ کے خلاف موجودہ نظام کو مزید مضبوط بنانے اور ڈیجیٹل دور میں اِس کے نقصانات سے نمٹنے کے لئے ’ اِنسداد انسانی سمگلنگ‘ کے موضوع پر ٹیگور ہال سرینگرمیں ایک یونین ٹیریٹری سطح کی کانفرنس منعقد کی جس کا مقصد بالخصوص طلبأ اور بالعموم عوام کو اِنسانی سمگلنگ اور اس کے سماجی اثرات سے آگاہ کرنا تھا۔کانفرنس کی شروعات میں آئی جی پی کرائم برانچ جموں و کشمیر سوجیت کمار نے مہمانوں اور شرکأ کا خیر مقدم کیا۔اِس موقعہ پر سپیشل ڈی جی کوآرڈی نیشن ایس جے ایم گیلانی نے زور دیا کہ وہ اِنسانی سمگلنگ کی بدعت کے خاتمے کے لئے متحد ہوجائیں ۔ کانفرنس میں اے ڈِی جی پی اور ڈائریکٹر فائر اینڈ ایمرجنسی سروسز جموں و کشمیر آلوک کمار؛ آئی جی پی ہیڈکوارٹر پی ایچ کیواتم چند،جوڈیشل اَفسران ، پی ایچ کیو کے سینئر اَفسران ، مختلف سرکاری محکموں جیسے سماجی بہبود، خواتین و اطفال کی بہبود اور محنت محکموں، کشمیر یونیورسٹی کے فیکلٹی آف لأ کے طلبأ، مختلف کالجوں اورسکولوں کے طلبأ، بارڈر سیکورٹی فورس کے افسران، این جی اوز، اے ایچ ٹی یو جموں و کشمیر کے نوڈل پولیس اَفسران نے شرکت کی۔ایکسپرٹ ٹرینر ہیومن ٹریفکنگ اور کنسلٹنٹ اِنڈیا برائے چلڈرن راجیش منی، سپریم کورٹ کے وکیل روی کانت ،بانی شکتی واہنی اور نیشنل کنوینر ، جسٹ رائٹس فار چلڈران شکت ویہنی کے بانی، اور “جسٹس رائٹس فار چلڈرن” کے نیشنل کنوینر نے کانفرنس میں اپنے خیالات، تجاویز اور سفارشات لیکچرز اور پریزنٹیشنز کے ذریعے پیش کیں تاکہ انسانی اسمگلنگ کی تمام زنجیروں کو توڑا جا سکے۔ ایکسپرٹ ٹرینر، ہیومن ٹریفکنگ، کنسلٹنٹ، انڈیا برائے چلڈرنراجیش منی، ایڈووکیٹ سپریم کورٹ آف انڈیا اور بانی ’شکتی واہنی‘ کے بانی اور ’جسٹس رائٹس فار چلڈرن ‘کے نیشنل کنوینرروی کانت نے کانفرنس میں شرکت کی۔ اُنہوں نے اِنسانی سمگلنگ کی زنجیروں کو توڑنے کے لئے اَپنی قیمتی تجاویز اور نکاٹ لیکچرز او رپاور پوائنٹ پرزنٹیشنوں کے ذریعے پیش کئے ۔