Facebook Twitter Youtube
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے
Kashmir Uzma
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے

Kashmir Uzma

Latest Kashmir News | Kashmir Urdu News | Politics, India, International, Opinion

Font ResizerAa
Search
Follow US
اداریہ

انسانی رشتے زوال پذیر

Towseef
Last updated: March 26, 2024 1:56 am
Towseef
Share
6 Min Read
SHARE

موجودہ جدید دور میںہمارے معاشرے میں انسانی رشتوں کی اہمیت دن بہ دن ختم ہو تی جا رہی ہے، خونی رشتے اور ان کے جوڑ تک ٹوٹ رہے ہیں۔ باہمی محبت ،ایثار،اپنائیت ،ہمدردی اورایک دوسرے کے خوشی اور غم میں شرکت کی رونقیں بھی معدوم ہوتی جارہی ہیں۔ خاندان بکھر رہے ہیں ،فاصلے بڑھ رہے ہیں، ہر ایک کومحض اپنی ہی پڑی ہے۔حالانکہ انسان کے لئے رشتوں کے تقاضوں کو بحسن و خوبی پورا کرنا بھی اہم ہوتا ہے۔مگر آج کل اکثر یہی دکھائی دیتا ہے کہ مادہ پرستی ، جاہ پرستی،اَنّا پرستی اور خودسَری نے انسانی رشتوں میں بڑی بڑی دراڑیںڈال دی ہیں۔ خود غرضی اور تکبُر نے ہمیں اپنے جال میں ایسے پھنسا رکھا ہے اور ہم نام و نمود کے لئے ترقی کی دوڑ میں شامل ہو کر اپنے رشتوں کو فراموش کر تے جا رہے ہیں ۔ مادیت نے ہماری سوچ تک محدود کرکے رکھ دی ہے اور ہم یہی سمجھ رہے ہیں کہ خاندان محض ایک سماجی رواج ہے جو وقتی ضرورتوں کے تحت وجود میں آیا اور جب ضرورت باقی نہیں رہے تو اس سے چھٹکارا حاصل کر نا ہی انسان کے ارتقا ءکا تقاضا ہے ۔حالانکہ اسلام میں اس تصور کی کوئی بھی گنجائش نہیں لیکن مسلما ن اپنی تمام تر خوبیوں کو خیر باد کہہ کے اِس تصور کو بھی گلے لگاچکاہے ،جس کے نتیجے میں اب آئے روز انسان کے ہاتھوں انسانوں کا خون،رشتہ دار کے ہاتھوں رشتہ دار کے قتل کی وارداتیں منظر عام پر آرہی ہیں۔گویا انسانیت پر درندگی ایسے غالب ہوچکی ہے کہ چاچا بھتیجے ،ماما بھانجے،ساس بہو،بھابی نند کی بات تو کُجا ،یہاں تو باپ کے ہاتھوں بیٹے کا اوربیٹے کے ہاتھوں ماں و باپ کا قتل ہورہا ہے۔گذشتہ روز بھی سرینگر کے صفاکدل علاقے ایسی ہی ایک المناک واردات سامنے آئی ہے،جس میں بھتیجے کےہاتھوں اپنے سگے چاچا کا قتل ہوا۔ایسی المناک وارداتوں رونماں ہونے سے بجا طور یہ بات سامنے آجاتی ہے کہ اب ہماری معاشرتی زندگی کا مختصر اور جامع مسئلہ صبر و برداشت کی کمی اور ایک دوسرے کے تئیں دلی محبت اور جذبۂ احترام کا فقدان ہے ۔ یہ وہ خامی یا خرابی ہے ، جس نے اوپر سے نیچے تک ہمارے معاشرے کا احاطہ کررکھا ہے ۔ظاہر ہے کہ صبروتحمل اور جذبۂ احترام کا فقدان سے انسان معاشرتی تقاضوں کا شعور بھول جاتا ہے اور یہ معاملہ ہمارے معاشرے میں بڑی تیزی کے ساتھ پنپ رہا ہے۔معاشرتی تقاضوں کو پورا کرنے میں ہم دن بہ دن پست و خست ہورہے ہیںاور ہر میدان میں ہمارا نقصان ہورہا ہے۔یہاں تک کہ ہماری تہذیب و تمدن ،اقدار اور ہماری اسلامی روایات کی عکاسی تک معدوم ہوتی جارہی ہے۔حالانکہ یہ طے ہے کہ صبر وتحمل اعلیٰ درجے کی اخلاقی صفت نمایاں ہوکر بروئے کار آتی ہے۔لیکن افسوس! ہم اس صورت حال پر سنجیدہ غور وفکر کرنے کی ضرورت ہی محسوس نہیں کرتے کہ جس راستے پر ہمارےمعاشرے کے زیادہ ترافراد چل پڑے ہیں،وہ کسی صورت میں ہمارے معاشرتی اقدار کے حق میں نہیں جاتا بلکہ معاشرے کو زوال پذیر بنانے میں انتہائی خطرناک ثابت ہوسکتا ہےجبکہ اس سلسلے میں مسلسل کوتاہی عبرت ناک ثابت ہوسکتی ہے۔کیونکہ جس معاشرہ میں صبر وبرداشت کی کمی اور ایک دوسرے کے تئیں احترام کی صفت نہ پائی جائے، ایسا معاشرہ کسی دُوررس اور صائب فیصلے تک کبھی نہیں پہنچ سکتا۔خاندان اور رشتوں کو جو نظام انسان کو حاصل ہے ،وہ صرف انسانوں کا امتیاز ہے اور انسانی شرف کی ایک علامت ہے ۔ رشتوں کا یہ نظام حالات و ضروریات کے تحت انسانوں کی اپنی اختراع نہیں ہے بلکہ زندگی کے دیگر امتیازی انتظامات کی طرح یہ خاص انسانی زندگی کی ضرورتوں کو پورا کر نے والا امتیازی نظام ہے جو انسانوں کو خصوصی طور پر عطا کیا گیا ہے ۔ انسانی ضرورتوں کی تکمیل غول اور جھُنڈ سے پوری نہیں ہو سکتی ہے ، اسے قدم قدم پر رشتوں کی ضرورت ہو تی ہے ۔غرض خرابی انسانوں کے اندر تو ہو سکتی ہے لیکن خود رشتوں میں کوئی ایسی خرابی نہیں پا ئی جا تی کہ کسی رشتے کو نفرت کا رشتہ قرار دیا جا ئے ۔ضرورت اس بات کی ہے کہ ہمارے دانشور حضرات ، ہمارے اکابرین،ہمارے علمائے کرام اس تبدیلی کو کا سنجیدہ نوٹس لیںاور معاشرے کو انفرادیت کے نقصانات اور اجتماعیت کے فوائد کا احسا س دلانے کے لئے یک جُٹ ہوجائیں تاکہ معاشرے کے افراد رشتوں سے دوری بنانے یا نفرت کرنے کے بجائے زندگی گذارنے کے لئے رشتوں کی اہمیت سمجھیں اوررشتوں کی قدر دانی کرنے کو فوقیت دے سکیں۔

Share This Article
Facebook Twitter Whatsapp Whatsapp Copy Link Print
ناشری ٹنل اور رام بن کے درمیان بارشیں ، دیگر علاقوں میں موسم ابرآلود | قومی شاہراہ پر ٹریفک میں خلل کرول میں مٹی کے تودے گرنے سے گاڑیوں کی آمدورفت کچھ وقت کیلئے متاثر
خطہ چناب
! موسمیاتی تبدیلیوں سے معاشیات کا نقصان
کالم
دیہی جموں و کشمیر میں راستے کا حق | آسانی کے قوانین کی زوال پذیر صورت حال معلومات
کالم
گندم کی کاشتکاری۔ہماری اہم ترین ضرورت
کالم

Related

اداریہ

کشمیر میں ایمز کی تکمیل کب ہوگی؟

July 9, 2025
اداریہ

تعلیم ضروری ،سکول کھولنے کا خیرمقدم | بچوں کی سلامتی پر سمجھوتہ بھی تاہم قبول نہیں

July 8, 2025
اداریہ

نوجوان طلاب سنبھل جائیں

July 4, 2025
اداریہ

مٹھی بھر رقم سے کیسے بنیں گے گھر ؟

July 3, 2025

ملک و جہان کی خبروں سے رہیں اپڈیٹ

نیوز لیڑ ای میل پر پائیں

پالیسی

  • ڈیٹا پالیسی
  • پرائیویسی پالیسی
  • استعمال کرنے کی شرائط
  • ڈیٹا پالیسی
  • پرائیویسی پالیسی
  • استعمال کرنے کی شرائط

سیکشن.

  • اداریہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • تعلیم و ثقافت
  • اداریہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • تعلیم و ثقافت

مزید جانیں

  • ہمارے بارے میں
  • رابطہ
  • فیڈ بیک
  • اشتہارات
  • ہمارے بارے میں
  • رابطہ
  • فیڈ بیک
  • اشتہارات
Facebook

Facebook

Twitter

Twitter

Youtube

YouTube

Instagram

Instagram

روزنامہ کشمیر عظمیٰ کی  ویب سائٹ  خبروں اور حالات حاضرہ کے حوالے سے جموں وکشمیر کی  اردو زبان کی سب سے بڑی نیوز ویب سائٹ ہے۔ .. مزید جانیں

© GK Communications Pvt. Ltd.. All Rights Reserved.
Welcome Back!

Sign in to your account

Username or Email Address
Password

Lost your password?