Facebook Twitter Youtube
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے
Kashmir Uzma
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے

Kashmir Uzma

Latest Kashmir News | Kashmir Urdu News | Politics, India, International, Opinion

Font ResizerAa
Search
Follow US
مضامین

! انسانی دنیا کی تعمیر نومیں

Kashmir Uzma News Desk
Last updated: July 25, 2017 1:00 am
Kashmir Uzma News Desk
Share
14 Min Read
SHARE
آج کی دنیا بھیڑ بھاڑ، شورو غل اور ہلڑ ہنگامے کی دنیا ہے جس میں انسان اور انسانیت کے خلاف ہر آن شیطانی سازو سازشیں سرگرم عمل ہیں اور ہم انسان مختلف طرف کی روحانی بیماریوں اور مشکلات کا شکار ہیں بلکہ مشکلات کی ایک دلدل میں پھنسے ہوئے ہیں جس سے نکلباہر آنے کی کوئی بھی سرنگ نظر نہیں آتی۔اس کی سب سے بڑی وجہ ہے کہ جن مادی اشیاء کی وجہ سے ہم ان مشکلات میں گرفتار ہوئے ہیں، ان سے نکلنے کے لئے بھی ہم انہی کا رُخ کرتے ہیں اور نتیجہ میںمزید مشکلات میں پھنس جاتے ہیں،جب کہ زندگی میں مشکلات سے باہر نکلنے اور درست زندگی بسر کرنے کے لئے خدائے منان نے اپنی آخری کتاب اور اپنے پیغمبر ؐ اور آپ ؐ کے اعوان وانصارکی شکل میں منشورِ حیات کا آئینہ ہمارے سامنے ابدالآباد تک کے لئے رکھا ہے۔
انسان فطری طور پر نیکی اور اچھائی کی طرف میلان رکھتاہے لیکن اس کے اس اندر یا باہر سے کوئی بھی انسانی یا شیطانی طاقت خفیہ یا آشکارا طریقہ سے اُسے گمراہی کی طرف لے جاتی ہے اور گناہ و فسق و فجور پر اُبھارتی ہے اور انسان شیطانی وسوسوں سے متاثر ہوکر گناہ کی سمت چلا جاتا ہے۔شیطان اسی فریب کار، فسادی اور گمراہ کن وجود کا نام ہے۔ قرآن کریم نے بار ہا شیطان کو انسان کے کھلے دشمن (عدومبین) کے نام سے یاد کیا ہے اور فرزند آدم کو یہ تلقین کی ہے کہ وہ اس کے مکرو فریب سے دھوکہ نہ کھائے ۔ قرآن کریم نے شیطان کی چند صفات اس طرح گنوائی ہیں۔لغزش پید اکرنے ولا، برا ساتھی، انسان کو مغرور کرنے والا، گمراہ کرنے والا، فاحشات کی طرف بلانے والا، شراب اور جوئے کے ذریعہ لوگوں کے درمیان دشمنی پیدا کرنے والا، برے کاموں کو اچھا دکھانے والا، آرزوؤں اور امیدوں سے وابستہ کرنے والا، خدا سے غافل کردینے والا، وسوسہ پیدا کرنے والا، انسان دشمن، خدا کی ناشکری کرنے والا، خد اکے حکم کی نافرمانی کرنے والا، فقیری و مفلسی کا سبب، جہنم کی طرف بلانے والا…………عالم ہست و بود میں شیطان کا وجود انسان کے لئے ایک ذریعہ آزمائش ہے تاکہ یہ واضح ہوجائے کہ حقیقت میں کون خدا کا فرمان بردار ہے اور کون اطاعت و بندگی میں ضعیف اورکمزور ہے۔سیدنا حضرت امام علی علیہ السلام خلیفہ چہارم ایک تفصیلی خطبہ میں تکبر، غرور، فخر و مباہات اور اس طرح کے صفات کی مذمت میں گفتگو کرتے ہوئے انسان کے اندر ان بری صفات کے وجود میں آنے میں شیطان کے کردار کو بیان کرتے ہیں۔ ابلیس نے چونکہ خود تکبر سے کام لیا اس لئے وہ دوسروں کو بھی تکبر پر ابھارتا ہے کیونکہ خود تعصب کا شکار ہوا لوگوں کو بھی جاہلانہ اور غیر منطقی تعصب کے جال میں پھنساتا ہے۔شیطان کے انجام سے عبرت حاصل کریں۔ شیطان کی پوری کوشش ہوتی ہے کہ کسی طرح سے انسان کے دل و دماغ اور زندگی میں نفوذ پیدا کرکے اسے اپنا اور اپنے وسوسوں کا پیروبنالے ۔فریب کار اور دھوکہ باز انسانوں کو’’شیطان صفت‘‘ کہا جاتا ہے، اس سے پتہ چلتا ہے کہ دھوکہ اور فریب شیطان کا سب سے اہم مشغلہ ہے۔شیطان جھوٹ اور وسوسہ کے ذریعہ برے کاموں کو اچھا بنا کر انسانوں کو گمراہ کرتا ہے اور انسان جتنا سادہ لوح ہوگا وہ اتنے جلدی اس کے دھوکے میں آجاتا ہے۔ دھوکہ کھانا جہل و سادہ لوحی اور دشمن کے مکرو حیلہ سے انسان کی غفلت کا نتیجہ ہے۔شیطان انسان کو فریب دینے کے لئے ہر ذریعہ استعمال کرتا ہے یہاں تک کہ اسے جہنمی بنا دیتا ہے اور نفس امارہ جو کہ اندرونی شیطان ہے انسان کو گناہوں کی طرف لے جاتا ہے۔شیطان تمہاری گمراہی کے لئے اپنے راستوں کوبالکل ہموار بنا لیتا ہے اور اس کی کوشش یہ ہوتی ہے کہ دین کے ساتھ تمہارے تعلقات کو آہستہ آہستہ کم اور پھر اخیر پر ختم کردے اور ہمارے اندر یکجہتی کے بجائے تفرقہ ڈالے اور تفرقہ کے نتیجہ میں فتنہ میں مبتلا کرے۔ لہٰذااس کے وسوسوںاور چال بازیوں سے خود کو بچائے رکھو اور اس کی نصیحت کو قبول کرلو جو تمہارا خیر خواہ ہے۔شیطان انسان کا کٹر دشمن ہے جو ہمیشہ اس کی تاک میں لگا رہتا ہے تاکہ مختلف بہانوں سے اسے گمراہ کرے، اسے گناہ کی طرف لے جائے اور کمال و معنویّت کی طرف بڑھنے سے روکے۔
بسا اوقات ایسا بھی ہوتا ہے کہ انسان جب برائیوں کی طرف جاتا ہے تو انہیں سمجھ کر نہیں پاتا ۔ جیسے ایک مضر کھانا جو بہت خوبصورتی کے ساتھ سجا کر کسی کو پیش کیا جائے یا کوئی کڑوی دوائی جو کسی شیریں مادے کے ساتھ بیمار کو کھلائی جاتی ہے ۔ شیطان بھی برے کاموں کو انسان کو اچھا بنا کر دکھاتا ہے تاکہ وہ بے فکر ہوکر انہیں انجام دے۔ برے کو اچھا بنا کر دکھانا شیطان کی ایک چال اور اس کا ایک حیلہ ہے کیونکہ انسان خوبصورت اورآراستہ چیزوں کی طرف راغب ہوتاہے۔ اس لئے اگر ایک چڑیل بھی کسی فرشتہ یا انسان کی صورت میں اس کے سامنے آجائے وہ فوراً اس کی طرف راغب ہوجائے گا اور اسے دل دے بیٹھے گا۔وہ دشمن جس نے تمہارے اندر کے وجود کو کھوکھلا کردیا ہے اور تمہارے کانوں کو وسوسے سے بھر دیا ہے یہاں تک کہ تمہیں گمراہ کردیا ہے، تمہیں سبز باغ دکھاتا ہے اور آرزوؤں کی دنیا میں لے جاتا ہے۔ برے سے برے گناہوں کو تمہاری نظر میں اچھا کرکے دکھاتا ہے اور ہلاک کردینے والی نافرمانیوں کو بلکہ حقیر بناکر پیش کرتا ہے یہاں تک آہستہ آہستہ اپنے ساتھی کو فریب دیتاہے اور پھر اسے اغوا ء کرکے اپنی اطاعت کا طوق اس کی گردن میں ڈال دیتاہے اور نوبت یہاں تک پہنچتی ہے کہ جو چیز حقیقت پربنی تھی انسان اس کا منکر ہوجاتا ہے اور جس کی کوئی قدرو قیمت نہیں تھی اسے عظیم جاننے لگتا ہے۔
شیطانی راستوں اور کینہ و دشمنی کی راہوں سے بچو۔اپنے پیٹ میں لقمہ حرام نہ جانے دو، کیونکہ خدا تمہیں دیکھ رہا ہے اور اس نے گناہ کو تم پر حرام کیا ہے اور اطاعت کے راستے کو تمہارے لئے آسان بنایا ہے۔حرام اور مشکوک لقمہ کا استعمال پہلا قدم ہے بعد کے مراحل کے لئے۔ تاریخ اس بات کی گواہ ہے کہ کتنے افراد ایسے تھے جو حرام کمائی اور غیر حلال لقمہ کی وجہ سے ایسے زوال کا شکار ہوئے کہ جو تاریخ میں بے مثال ہے۔حضرت سیّدنا امام حسین علیہ السلام نے اس جفا کار فوج کو جو انہیں قتل کرنے کے لئے آئی تھی، روز عاشورہ بہت نصیحت کی اور کافی سمجھایا لیکن ان پر کوئی اثر نہ ہوا اس لئے امام نے ان سے مخاطب ہوکر فرمایا:’’تمہارے پیٹ حرام لقموں سے بھر گئے ہیں‘‘
آج کے اس دور میں انسانی ترقی کی راہ پر گامزن ہے ہر چار سو جب نظریں دوڑائی جاتی ہیں تو لوگ اپنے کاموں میں مشغول دکھائی دے ر ہے ہیں ،کسی کے پاس کوئی فرصت نہیں ہے، تمام صحت مند رسموں اور روایات کا جنازہ نکل چکا ہے کیونکہ آج سے پہلے کئی دہائی لوگوں کی رشتہ داری اور ہمسائیگی اتنی مضبوط تھی کہ کوئی بھی ایک اپنے آپ کو تنہا محسوس نہیں کرتا تھا، ہر ایک اپنے سے دوسروں کی پراپر جائی اور خوشحالی میں خوش ہوتا تھا، عبادت و عیادت اور خوشی و غم کی تقریبات و دیگر معمولات زندگی ایسی حسین وجمیل تھیں کہ انسان اگرچہ اقتصادی اور معاشی طور خود کفیل نہیں تھا لیکن ایک دوسرے کے سہارے جیا کرتے تھے، دُکھ درد اور خوشیوں میں ایک دوسرے کا ہاتھ بٹاتے تھے، مذہبی رواداری،مساوات اور بھائی چارہ کا مادہ ہر انسان میں چاہے وہ امیر تھا یا غریب ، کوٹ کوٹ کر بھر اہوا تھا۔ ایک ساتھ روتے تھے اور ایک ساتھ مسکراتے تھے، تب وہ لوگ غریب تھے لیکن پُرسکون اور فرحت بخش زندگی گزارتے تھے۔ غربت کی تمام اڑچنیں اور سختیاں ایک دوسرے کے ساتھ مل کر بانٹتے تھے اور ایک دوسرے کو دلاسہ دے کر زندگی کے مزے لیا کرتے تھے ،پھر انسان نے اپنی نظریں دور کی منزلوں کی طرف دوڑائیں اور وہ غربت کی تمام آزمائشوں سے تنگ آکر ترقی کی دوڑ میں آگے بڑھنے لگا لیکن اس دوڑ میں انسان اصلی وجود و حقائق سے دورہوتے گیا یہاں تک کہ اشرف المخلوقات ہوکر بھی معاشی حیوان بن بیٹھا۔ وہ اپنی زندگی کو آرام و سکون کا رنگ دینے اور تعمیر و ترقی کو منظم بنانے کے لئے بے لگام دوڑنے لگا ۔اس دوڑ میں حضر ت انسان ترقی اور اقتصادی طور خود کفیل تو بنا لیکن وہ تمام خوبیاں اور خصلتیں کھونے لگا جو اس کے فطرت سے مربی تھے۔ہر چہار سو ذہنی افتراح اور مادیت پرستی نے اپنا جال ایسا بچھایا ہے اب جوان بدعادات سے بچنا چاہتا ہے وہ بھی کافی کوششوں کے باوجود بھی چھٹکارا حاصل نہیں کرپاتا ہے۔ہوش مند اور ذی حس انسانوں کے لئے اس پر سوچ وچار کرنا لازم آتا ہے۔ یہ شہر و دیہات میں رہنے والا ہر متنفّس آج کل اچھی طرح جانتا ہے کہ الیکٹرانک سہولیات نے جہاں انسان کی آسمان کی اونچائیوں کو چھونے میں مدد کی وہیں ، وہاںان سہولیات نے انسان کو زمین بوس کرنے میں کوئی کسر باقی نہیں چھوڑدی۔موبائل فون یا دیگر مواصلاتی ذرائع جو انسان کو سہولت فراہم کرنے کے لئے عظیم سائنس دانوں نے منظر عام پر لائی لیکن معلوم نہیں تھا کہ ان کا ایسا استعمال بھی ہوجائے کہ انسان اپنی بنیادی سطح سے گر کر حیوانیت اختیار کرے گا۔ اگر اب بھی انسان جو اشرف المخلوقات کا لقب پایا ہوا ہے، سوچنے کی کوشش نہ کریں تو ایسا طوفان برپا ہوگا جس کو روکنا کسی کے بس میںنہیں ہوگاکیونکہ ہر طرح بے راہ روی اور عریانیت، دین سے دوری، دین سے بیزاری، دینداری کا فقدان، نوجوانوں کی خام خیالی، امت کی زبوں حالی اور قوم کی بد حالی نے عرصۂ حیات تنگ کر دیا ہے۔ دینی و اسلامی باتوں کی طرف راغب نہ ہونا، دینی باتوں کی طرف توجہ نہ دینا، امت مسلمہ کے نوجوانوں کے لئے لمحہ فکریہ سے کچھ کم نہیں ، کسی بھی قوم کے عروج و ترقی، انحطاط و تنزلی دونوں میں نوجوانوں کا اہم کردار ہوتا ہے ۔تاریخ کے حوالے سے بات کی جائے تو انقلابی اقدام انقلابی نوجوانوں سے ہی متوقع ہوتاہے۔شادی بیاہ کی بے جا رسومات و خرافات کا معاملہ ہو یا عریانی، فحاشی، منشیات کا استعمال ہو، بد نگاہی، بد نظری، پیدا ہونے والی حرکات و سکنات، موسیقی، گانوں کے سننے کا معاملہ، ہر طرح بے راہ روی پھیلی ہوئی ہے۔ اگر ایسے ہی حالات جاری رہے تو شاید اس ’’پیر واری‘‘ میں جہاں شکر اللہ کا کہ ہر طرف آج بھی مساجد میں اذانیں گونج رہی ہیں،ان اذانوں کی آواز بھی ہم جیسے نام کے مسلمانوں پر بار گراں گزرے گی کیونکہ یہاں ہر سو فلمی گیت گانے اور موسیقی اور باجے گاجے کا راج تاج ہے۔(سلسلہ جاری)
 ��(بقیہ بدھوار کو ملاحظہ فرمائیں)��
 
Share This Article
Facebook Twitter Whatsapp Whatsapp Copy Link Print
Leave a Comment

Leave a Reply Cancel reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

ایس ایس پی ٹریفک سٹی سری نگر کی طرف سے میڈیا سیل کے قیام کا اعلان
برصغیر
نیشنل کانفرنس حکومت نے 8 مہینوں کے دوران زمینی سطح پر کوئی کام نہیں کیا:: اشوک کول
تازہ ترین
اودھم پور بارہمولہ ریلوے لنک سے کشمیر کے تمام لوگوں کو کافی فائدہ ہوگا: سکینہ یتو
تازہ ترین
ریاسی سڑک حادثہ ، گاڑی گہری کھائی میں جاگری ،11افراد زخمی
تازہ ترین

Related

کالممضامین

محسن ِ کشمیرحضرت سید علی ہمدانی ؒ شاہِ ہمدانؒ

June 3, 2025
کالممضامین

سالار عجم شاہِ ہمدان سید علی ہمدانی ؒ ولی اللہ

June 3, 2025
کالممضامین

علم الاخلاق اور سید علی ہمدانی ؒ تجلیات ادراک

June 3, 2025
کالممضامین

فضیلت حج مع توضیح منسلکہ اصطلاحات ایام حج

June 3, 2025

ملک و جہان کی خبروں سے رہیں اپڈیٹ

نیوز لیڑ ای میل پر پائیں

پالیسی

  • ڈیٹا پالیسی
  • پرائیویسی پالیسی
  • استعمال کرنے کی شرائط
  • ڈیٹا پالیسی
  • پرائیویسی پالیسی
  • استعمال کرنے کی شرائط

سیکشن.

  • اداریہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • تعلیم و ثقافت
  • اداریہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • تعلیم و ثقافت

مزید جانیں

  • ہمارے بارے میں
  • رابطہ
  • فیڈ بیک
  • اشتہارات
  • ہمارے بارے میں
  • رابطہ
  • فیڈ بیک
  • اشتہارات
Facebook

Facebook

Twitter

Twitter

Youtube

YouTube

Instagram

Instagram

روزنامہ کشمیر عظمیٰ کی  ویب سائٹ  خبروں اور حالات حاضرہ کے حوالے سے جموں وکشمیر کی  اردو زبان کی سب سے بڑی نیوز ویب سائٹ ہے۔ .. مزید جانیں

© GK Communications Pvt. Ltd.. All Rights Reserved.
Welcome Back!

Sign in to your account

Username or Email Address
Password

Lost your password?