سرینگر//خواتین کی پراسرار گیسو تراشی پر بشری حقوق کے ریاستی کمیشن نے ریاستی پولیس کو2ہفتوں کے اندر متاثرین کی فہرست بشمول تفصیلی رپورٹ پیش کرنے کی ہدایات دی ہیں۔ وادی کے شمال و جنوب میں گزشتہ2ہفتوں سے قریب60خواتین کی پراسرار انداز میں چوٹیاں کاٹنے کے ضمن میں دائر دوعرضیوں کو منظور کرتے ہوئے چیئرمین جسٹس(ر) بلال نازکی نے انسپکٹر جنرل آف پولیس کو ہدایت دی کہ وہ دو ہفتوں کے اندر گیسو تراشی کے واقعات سے متعلق تفصیلی رپورٹ کمیشن کو پیش کریں۔ہدایات میں مزید کہا گیا کہ متاثرہ خواتین کی فہرست معہ کیس اور انہیں معاوضے سے متعلق رپورٹ کو بھی پیش کیا جائے ۔انٹر نیشنل فورم فار جسٹس چیئرمین محمد احسن اونتو اور سماجی کارکن ایم ایم شجاع نے اس حوالے سے دو عرضیاں دائر کی ہیں۔ان میں کہا گیا ہے ’’کئی ہفتوں سے جنوبی اور وسطی کشمیر میںخواتین کے بال کاٹے کے واقعات رونما ہورہے ہیں،جس کی وجہ سے مائوں،بہنوںاوربیٹیوں میں عدم تحفظ کا احساس شدت اختیار کر گیا ہے‘‘۔ان واقعات کو غیر انسانی و غیر قانونی قرار دیتے ہوئے حقوق انسانی کمیشن کے تحقیقاتی شعبے سے جانچ کرنے کی اپیل کرتے ہوئے کہا گیاہے کہ،تحقیقات کر کے حقیقت کو منظر عام پر لایا جائے اور ملزموں کو سزا دی جائے۔