سرینگر//پولیس نے کہا ہے کہ بیروہ میں3ماہ قبل فوج کی گولی سے جاں بحق شہری تنویر احمد کی ہلاکت کے وقت جائے وقوع پر تعینات اہلکاروں کی فہرست دینے سے متعلقہ فوجی یونٹ انکاری ہے۔بشری حقوق کے ریاستی کمیشن نے پولیس کو 4ہفتوں کے دوران اس واقعے میں زخمی ہوئے شہری کا بیان قلمبند کرنے اور پوسٹ مارٹم رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت دی ہے۔ بڈگام کے بیروہ علاقے میں21جولائی کو فوج کی فائرنگ کے نتیجے میں2 نوجوان زخمی ہوئے اور بعد میں تنویر احمد زخموں کی تاب نہ لاکر چل بسا۔جمعہ کو کمیشن چیئرمین جسٹس(ر) بلال نازکی نے کیس کی سماعت کی،جس کے دوران پولیس نے اس واقعہ سے متعلق رپورٹ پیش کی۔پولیس نے2ٖصفحات پر مشتمل اپنی رپورٹ میں کہا ہے کہ21جولائی کو قریب ایک بجکر40منٹ پر بیروہ پولیس تھانے کو یہ خبر ملی کہ53آر آر کی گشتی پارٹی نے بیرہ بازار میں2نوجوانوں تنویر احمد اور محمد ابرہیم پر گولیاں چلائیں،جس کے نتیجے میں وہ زخمی ہوئے اور مقامی لوگوں نے انہیں اسپتال پہنچایا۔رپورٹ میں کہا گیا کہ اس سلسلے میں ایک ایف آئی آر زیر نمبر74زیر دفعات307درج کیا گیا،جبکہ ابتدائی تحقیقات کے دوران معلوم ہوا کہ زخمیوں کو ایس ڈی ایچ بیرہ پہنچایا گیا ہے،جس پر زخمیوں سے متعلق میمو تیار کیا گیا،تاہم علاج و معالجہ کے دوران تنویر احمد ولد محمد اکبر ساکن بیروہ زخموں کی تاب نہ لاکر چل بسا۔پولیس رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ قانونی کارروائی کرنے کے بعد لاش آخری رسومات ادا کرنے کیلئے لواحقین کے سپرد کی گئی۔پولیس رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ تحقیقات کے دوران متعلقہ فوجی یونٹ نے بتایا’’ بیروہ قصبہ میں یونٹ کی گشتی پارٹی پر مشتعل ہجوم نے حملہ کیا،اور انہیں مارنے کی کوشش کی،جبکہ گشتی پارٹی نے ذاتی حفاظت کیلئے موقعہ پر گولیوں کے کچھ رائونڈ چلائے‘‘۔ پولیس نے رپورٹ میں کہا ہے’’ اس سلسلے میں سائٹ پلان بھی مرتب کیا گیا،جبکہ واقعہ میں زخمی ہوئے شہری کے بغیر تمام شاہدین کے بیانات کو بھی قلمبند کیا گیا،جبکہ ایک شہری کی ہلاکت کے بعد ایف آئی آر میں302بھی جوڑا گیا‘‘۔رپورٹ میں مزید کہا گیا’’ مذکورہ فوجی یونٹ کے ساتھ رابطہ قائم کیا گیا اور ان سے ہلاکت کے روز جائے وقع پر تعینات فوجی اہلکاروں کے نامنل رول طلب کیا گیا،تاہم ابھی تک فوج نے وہ نامنل رول فراہم نہیں کیا‘‘۔پولیس کا کہنا ہے اس معاملے میں تحقیقات جاری ہے۔جسٹس(ر) بلال نازکی نے پولیس کو ہدایت دی کہ وہ آئندہ تاریخ شنوائی پر مکمل کیس ڈائری کے علاوہ جاں بحق شہری کی پوسٹ مارٹم رپورٹ پیش کریں،جبکہ زخمی شہری کا بیان بھی قلمبند کیا جائے۔شنوائی کے دوران سرکار کی طرف سے ایڈیشنل ایڈوکیٹ جنرل ایم ایم خان اور عرضی گزار انٹرنیشنل فورم فار جسٹس کے چیئرمین محمد احسن اونتو بھی موجود تھے۔کیس کی آئندہ شنوائی7 دسمبر کو مقرر کی گئی۔