اسلام آباد //پاکستان کی اعلیٰ سیول قیادت نے اس بات کو دہرایا ہے کہ وہ کشمیری عوام کی سیاسی اور سفارتی مدد جاری رکھیں گے۔پاکستان نے وادی میں مبینہ طور پر کی جارہی انسانی حقوق خلاف ورزیوں کی آزادانہ تحقیقات کرنے کی مانگ بھی کی ۔صدر ممنون حسین نے بھارت پر زور دیا کہ وہ اقوام متحدہ کی قرادادوں کو عملی جامہ پہنائے کیونکہ اس خطے کی تعمیر و ترقی دیرینہ تناعہ حل کرنے کیساتھ جڑا ہوا ہے۔وزیراعظم شاہد خاقان عباسینے کہاہے کہ کشمیریوں کوان کی قربانیوں اورجدوجہد پرخراج تحسین پیش کرتے ہیں اور بھارتی جبرواستبداد کشمیریوں کوان کے جذبہ آزادی سے پیچھے نہیں ہٹاسکتا۔ شاہدخاقان عباسی نے کہا کہ 27 اکتوبر1947 کوبھارتی فورسز نے جموں وکشمیرپرزبردستی قبضہ کیا جب کہ متعدد بھارتی رہنماؤں کے وعدوں کے برعکس بھارت کشمیریوں کوان کاحق نہیں دے رہا ہے۔ عباسی نے کہا کہ کشمیری میں انسانیت سوزمظالم کی دنیامیں مثال نہیں ملتی۔انہوں نے اقوام متحدہ پر زور دیا کہ وہ جموں و کشمیر میں بھارت کی جانب سے انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کی آزادانہ، شفاف اور غیر جانبدار تحقیقات کرے۔ادھر پاکستانی دفتر خارجہ ترجمان نفیس زکریا کا کہنا تھا کہ آج کشمیری دنیا بھر میں یوم سیاہ منار ہے ہیں اور گزشتہ 70 برس سے بھارتی ظلم و بربریت کا شکار ہیں، بے گناہ نوجوانوں کو تشدد کا نشانہ بنایا جارہا ہے اور خواتین کی عصمت دری کو ہتھیار کے طور پر استعمال کیا جاتا ہے، آزادی کی جنگ میں پاکستان کشمیریوں کی جدو وجہد کی حمایت کرتا ہے۔پاکستانی سینٹ میں ایک قرارداد پاس کی گئی جس میںسینیٹ ارکان نے بین الاقوامی برادری اور اقوام متحدہ کو کشمیری عوام کے بہتے خون کا ذمہ دار قرار دیتے ہوئے کہا گیاکہ بین اقوامی برادری اور اقوام متحدہ انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں میں ملوث ہے۔سینیٹ ارکان نے کہا کہ کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں جاری ہیں اور دنیا میں سب سے زیادہ بھارت کی جانب سے انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں کی جا رہی ہیں۔قرار داد کے متن کے مطابق ایوان کشمیریوں کی جاری تحریک آزادی کے ساتھ اظہار یکجہتی کرتا ہے اور کشمیریوں کے ساتھ سیاسی، اخلاقی اور سفارتی تعاون جاری رکھا جائیگا۔قرار داد کے متن کے مطابق بین الاقوامی برادری کو کشمیر میں جاری مظالم کے خلاف کردار ادا کرنا چاہیے۔