سری نگر//اختتام ہفتہ کالاک ڈائون اگر بے اثر ثابت ہوا،تو مکمل لاک ڈائون کو خارج ازامکان قرارنہیں دیاجاسکتا،تاکہ قیمتی انسانی جانوں کوبچایا جائے۔ان باتوں کااظہارڈپٹی کمشنرسرینگر محمداعجازاسدنے سرینگرمیں میڈیا نمائندوں کے ساتھ بات کرتے ہوئے کیا۔کے این ایس کے مطابق ڈپٹی کمشنرسرینگر نے کہا کہ انتظامیہ کولاک ڈائون لگانے کا کوئی شوق نہیں ہے اورانسانی زندگیوں کوبچانے کاآخری حربہ ہے۔انہوں نے مزیدکہا کہ سوشل میڈیاپردستیاب جانکاری سے ہرکوئی ماہربننے کی کوشش کرتا ہے۔ڈپٹی کمشنر سرینگر نے کہا کہ جس طریقے سے کیس بڑھ رہے ہیں ،اس کیلئے سٹیٹ ایگزیکٹوکمیٹی کی طرف سے جاری ہدایات پرعمل درآمد کویقینی بنایا جائے گا۔ڈپٹی کمشنر نے کہا کہ لوگ اس غلط فہمی میں نہ رہے کہ یہ وائرس بے اثر ہے اوراگر یہ بے اثر ہوتا تودنیا میں لوگ مرنہیں رہے ہوتے۔اعجازاسدنے کہا کہ ہمیں کورونا کے بارے میں کسی غلط فہمی میں نہیں رہنا چاہیے بلکہ مزیداحتیاط سے کام لیناچاہیے۔اعجاز اسد نے بتایا یہ وایرس اپنا رنگ الگ الگ مقامات پر بدل دیتا ہے اور ہم نے دیکھا ہے کہ امریکہ ،یا برطانیہ میں اس کے الگ الگ اثرات نظر آ رہے ہیں ۔کورونا کی اس لہر کی روک تھام کو یقینی بنانے کے لئے انتظامیہ نے ’ویک اینڈ‘ لاک ڈاؤن کے نفاذ کا فیصلہ کیا ہے اور اس کے علاوہ بھی مختلف النوع اقدام کئے جا رہے ہیں۔دریں اثنا سرینگر کے اندر ٹریفک کو داخل نہ ہونے کے اجازت پر انہوں نے کہا کہ یہ ہائی کورٹ کا حکم ہے جس کو لاگو کیا گیا ہے۔انہوں نے بتایا بٹہ مالو اڈے کو منتقل کرنے کیلئے احکامات صادر کئے گئے ہیں ۔انہوں نے بتایا عدالتی فیصلہ میں کہا گیا ہے کہ شمال اور جنوب کے ٹریفک دبایء کو سرینگر میں کم کر نا ہے ۔انہوںنے بتایاشہرکے اندونی علاقوں میں ٹریفک کے لئے باضابطہ انتظام کیا گیا ہے ۔ان کا کہنا تھا کہ اب لوگوںکو زیادہ کرایہ نہیں دینا پڑے گا ۔اس حوالے سے RTOکشمیر کام کر رہے ہیں اورعوام کو باضابطہ آگاہ کیا جائے گا اور انہیں کسی قسم کا کرایہ زیادہ ادا نہیں کرنا پڑے گا ۔