Facebook Twitter Youtube
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے
Kashmir Uzma
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے

Kashmir Uzma

Latest Kashmir News | Kashmir Urdu News | Politics, India, International, Opinion

Font ResizerAa
Search
Follow US
اداریہ

انسانی بستیوں میں وحوش کی دراندازی۔۔۔ ایک لمحہ فکریہ!

Kashmir Uzma News Desk
Last updated: September 18, 2018 1:00 am
Kashmir Uzma News Desk
Share
7 Min Read
SHARE
موسم بہار کےا ختتام کی شروعات کے ساتھ ہی وحشی درندوں کا انسانی بستیوں میں ورود پھر شروع ہوا ہے اور رواں ہفتہ کے دوران صرف جنوبی کشمیر میں کئی دیہات میںجنگلی جانوروں اورعام شہریوں کے درمیان تصادم آرائیوں کےنتیجہ میں کئی افرادز خمی ہوگئے ہیں جن میں سے دو روز قبل ہی ایک شخص زخموں کی تاب نہ لا کر دم توڑ بیٹھا۔ ایسے ہی کئی واقعات پیر پنچال اور چناب خطےکے علاقوں میں بھی پیش آئے ہیں۔ ایسا کیوں ہوتا ہے؟۔ اس کے بارے میں ماہرین کا ماننا ہے کہ وحوش کے رہائشی علاقے دن بہ دن سکڑتے جارہے ہیں اور انہیںغذا کے مسائل درپیش ہورہے ہیں، جس کی وجہ سے وہ انسانی بستیوں میں گھس آتے ہیں تاکہ اپنے وجود کو برقرار رکھ سکیں۔ ظاہر سی بات ہے کہ بستیوں میں انکی آمد سے خوف و دہشت کا ماحول پیدا ہونے کی وجہ سے تصادم آرائیوں کی نوبت آتی ہے، جو دونوں جانب سے نقصان پر منتج ہوتی ہے۔ خوش آئند بات یہ ہے کہ عام شہریوں میں جنگلی جانوروں کی اہمیت اُجاگر ہوتی جارہی ہے اور گزرے ہفتوں کے دوران کئی ایسے معاملے بھی پیش آئے جن میں ان جانوروں کو زندہ پکڑ کر محکمہ وائلڈ لائف کے سپرد کیا گیا۔ ایسا ہی ایک واقعہ کنگن علاقہ میں پیش آیا ،جس میں تیزی کے ساتھ نایاب ہو رہےہانگل کے ایک بچے کو زخمی حالت میں ایک نوجوان نے پکڑ کر اُسکے زخموں کی مرحم پٹی کرکے اُسے متعلقہ کے حوالہ کرکے نہ صرف انسانیت کا ثبوت دیا ہے بلکہ یہ پیغام بھی دیا کہ ابھی ہمارے سماج میں ایسے نفوس موجود ہیں جنہیں من حیث المجموع کرۂ ارض پر ماحولیاتی توازن برقرار رکھنے کےلئے ان بے زبانوں کی ضرورت اور موجودگی کا احساس ہے ۔ ظاہر سی بات ہے کہ پہاڑی علاقوں میں انسانی مداخلت سے ان وحوش کے لئے غذا کے وسائل محدود ہو جاتے ہیں اور وہ قریبی بستیوں کی طرف رُخ کرتے ہیں۔یہ صورتحال ماضی میں بھی پیش آتی رہی ہے، لیکن حالیہ برسوں میں ان واقعات کی تعداد میںکافی اضافہ ہوا ہے اور رواں برس نہایت ہی تواتر کے جنگلی حیات کی انسانی بستیوں کے اندر آمد و رفت سے دو اہم سوال اُبھر کر سامنے آتے ہیں۔ کیا جنگلات کی صورتحال اس قدر زبو ں ہوگئی ہے کہ فطرت کے توازن کا ایک اہم ستون گردانے جانے والے ان وحشیوں کےلئے وہاں خوردونوش کی صورتحال دن بدن دگر گوں ہو رہی ہے یا پھر انسانی بستیاں اس قدر جنگلات کے قریب پہنچ گئی ہیں کہ یہ وحوش اپنی آماجگاہوں میں انسانی گھس پیٹھ سے برافرختہ ہو کر ایسے حالات پید اکر رہے ہیں۔ بہر حال دیکھا جائے تو دونوں صورتیں موجود ہیں۔ ایک جانب نہایت ہی سرعت کے ساتھ جنگلاتی اراضی سکڑتی جارہی ہے اور اس کے لئے ذمہ دارعوامل سے ہم مسلسل غفلت کے مرتکب ہوتے آئے ہیں۔ دوسر ی طرف انسانی آبادیاں بھی بہت تیزی کے ساتھ پھیل کر جنگلات سے متصل علاقوں سے رینگتے ہوئے جنگلات کی زیلی اراضی کے اندر گھستی جارہی ہیں۔ ظاہر ہے کہ ایسے حالات میں انسانوں اور وحوش کا متصادم ہونا لازمی ہے۔ول الذکر صورتحال کے لئے جنگل سمگلروں اور زمین دلالوں کے مافیا، جس میں سیاستدانوں اور انتظامی اہلکاروں کے مفادات مسلم ہوتے ہیں،پیش پیش ہوتے ہیں جبکہ بڑے ترقیاتی پروجیکٹوں کے حوالے سے بے محابہ تعمیراتی سرگرمیوں اور سلامتی کےلئے جنگلوں کے اندر سیکورٹی فورسز کی آمدو رفت سے ان وحوش کے مساکن متاثر ہوتے ہیں اور نتیجہ کے طور پر انہیں اپنی آماجگاہوں سے منتقل ہونا پڑتا ہے۔ثانی الذکر صورت میں انسانی بستیوں کے بے ترتیب اور غیر منصوبہ بند پھیلائو نے جہاں زرعی اراضی کو بے بیان تباہی سے دو چار کر دیا ہے وہیں اب جنگلات سے متصل زیلی اراضی کو بھی زیر کرنے کا عمل جاری ہے ، جو بالآخر بچے کھچے جنگلات کی تباہی کا سبب بن سکتا ہے اور گزشتہ چند دنوں سے بجلی کی ترسیلی لائن بچھانے کے بہانے جنگلات کے کٹائو کی خبریں آرہی ہیں۔ضرورت اس بات کی ہے کہ جنگلی جانوروں کی آماجگاہوں کے تحفظ کو سنجیدگی کے ساتھ لے کر ، ایسے علاقوں کو انسان کی دست برد اور دخل اندازی سے محفوظ کیا جائے وگرنہ ماحولیاتی عدم توازن میں مزید سنگینی پیدا ہونے کا اندیشہ ہے ، جو کم ازکم کائناتی اصولوں کے بالکل برعکس ہے۔موجودہ ریاستی انتظامیہ نےجنگلاتی اراضی سے قبضے ہٹانےکے عہد کا اظہار کیا ہے، جو ایک خوش آئند بات ہے تاہم اس میں یہ خیال رکھنے کی ضرورت ہے کہ سابق سرکار کی طرح ایسی کاروائی نہ ہو جن میں جنگلات کی بحالی کے بجائےفرقہ وارانہ بنیادوں پر سیاسی انتقام گیری کے اثرات ہوں، جیسا کہ سابق سرکار نے جموں خطے میں کیا تھا۔ ضرورت اس امر کی ہے کہ جنگلات سے متصل علاقوں میں اراضی کی باز یابی کو ترجیح د ی جائےنہ کہ شہروں کے اندر بر سہا برس سے موجود بستیوں کو نشانہ بنا کر جنگلات کی بحالی کے نام پر سہرا اپنے سر باندھنے کی کوشش کی جائے۔ جموں وکشمیر جو صدیوں سے قدرت کی ان مہربانیوں سے مالامال رہاہے ، میں بھی آئندہ ایام میںتباہی کی صورتحال پیدا نہ ہو ، اس کے بارے میں یہاں کی حکومت اورعوام کو سنجیدگی اوردردمندی کے ساتھ غور وفکر کرنا ہوگا۔ اسکے ساتھ ساتھ ہمہ گیر سطح پر ایک متوازن دنیا کےلئے جنگلی حیات کی ضرورت کو اُجاگر کرنے کےلئے عوامی بیداری پیدا کی جانی چاہئے۔
 
 
 
 
 
Share This Article
Facebook Twitter Whatsapp Whatsapp Copy Link Print
Leave a Comment

Leave a Reply Cancel reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

کشمیر اور جموں کے کئی علاقوں میں شدید بارش اور تیز ہواؤں کا امکان
تازہ ترین
سپریم کورٹ نے آدھار کو شناختی ثبوت کے طور پر قبول نہ کرنے کے الیکشن کمیشن کے فیصلے پر سوال اٹھایا
برصغیر
آدھار کارڈ شہریت کا ثبوت نہیں: الیکشن کمیشن آف انڈیا
برصغیر
جموں کشمیر اپنی پارٹی کا ضلع ترقیاتی کمیشنر سرینگر کے نام مکتوب ، 13جولائی کو مزار شہداء پر فاتحہ خوانی کی اجازت طلب کی
تازہ ترین

Related

اداریہ

! ہماراقلم اور ہماری زبان

July 9, 2025
اداریہ

کشمیر میں ایمز کی تکمیل کب ہوگی؟

July 9, 2025
اداریہ

تعلیم ضروری ،سکول کھولنے کا خیرمقدم | بچوں کی سلامتی پر سمجھوتہ بھی تاہم قبول نہیں

July 8, 2025
اداریہ

نوجوان طلاب سنبھل جائیں

July 4, 2025

ملک و جہان کی خبروں سے رہیں اپڈیٹ

نیوز لیڑ ای میل پر پائیں

پالیسی

  • ڈیٹا پالیسی
  • پرائیویسی پالیسی
  • استعمال کرنے کی شرائط
  • ڈیٹا پالیسی
  • پرائیویسی پالیسی
  • استعمال کرنے کی شرائط

سیکشن.

  • اداریہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • تعلیم و ثقافت
  • اداریہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • تعلیم و ثقافت

مزید جانیں

  • ہمارے بارے میں
  • رابطہ
  • فیڈ بیک
  • اشتہارات
  • ہمارے بارے میں
  • رابطہ
  • فیڈ بیک
  • اشتہارات
Facebook

Facebook

Twitter

Twitter

Youtube

YouTube

Instagram

Instagram

روزنامہ کشمیر عظمیٰ کی  ویب سائٹ  خبروں اور حالات حاضرہ کے حوالے سے جموں وکشمیر کی  اردو زبان کی سب سے بڑی نیوز ویب سائٹ ہے۔ .. مزید جانیں

© GK Communications Pvt. Ltd.. All Rights Reserved.
Welcome Back!

Sign in to your account

Username or Email Address
Password

Lost your password?