عظمیٰ نیوز سروس
سرینگر// انجمن اوقاف جامع مسجد سرینگر کے زیر اہتمام مرکزی جامع مسجد سرینگر میں مجلس رحمۃ للعالمینؐ کا انعقاد ہوا جس میں بڑی تعداد میں فرزندان توحید نے شرکت کی ۔ مجلس میں وادی کے سرکردہ عالم دین مولانا رحمت اللہ قاسمی نے مہمان خصوصی کی حیثیت سے شرکت کی جبکہ مولانا شوکت حسین کینگ اور پونچھ سے آئے ہوئے جامعہ انور شاہ کشمیری کے بانی مہتمم مولانا شہزاد انوری قاسمی اور مولانا سید الرحمان شمس نے سیرت کے مختلف پہلوئوں پرروشنی ڈالی ۔مولانا رحمت اللہ نے سیرت رسولؐ کے مختلف پہلوئوں کو اجاگر کرتے ہوئے کہا کہ آج کے پر آشوب دور میں انسانیت کی فلاح اور بہبود کیلئے سیرت نبویؐ کو اپنانے کے سوا کوئی چارئہ کار نہیں ۔انہوں نے کہا ’’ ہمارے جملہ مسائل اور مشکلات کی بنیادی وجہ یہی ہے کہ ہم سیرت رسول اور اسلامی تعلیمات سے کنارہ کش ہو گئے ہیں جب تک ہم اپنے اصل راستے یعنی راہ اسلام کو نہیں اپناتے تب تک ہمارے مسائل اور مشکلات کا کوئی حل نہیں نکل سکتا‘‘۔ مولانا نے میرواعظ کشمیر کی نظر بندی پر ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ سیرت مجلس میں انکی شرکت پر پابندی نہ صرف بلا جواز ہے بلکہ اس طرح کا اقدام مداخلت فی الدین کے مترادف ہے جس سے ہم سب غمزدہ ہیں۔ مولانا شوکت حسین کینگ نے سیرت رسولؐ پر روشنی ڈالنے کے ساتھ ساتھ میرواعظ کی نظر بندی کے حوالے سے باضابطہ ایک قرارداد پیش کرکے لوگوں کی تائید حاصل کی اور ریاستی انتظامیہ کے اس اقدام کو سراسر غیر جمہوری اور غیر اسلامی قرار دیا۔مولانا شہزاد انورقاسمی نے اپنے خطاب میں سیرت رسولؐ کے مختلف پہلوئوں پر روشنی ڈالی۔نظامت کے فرائض مولانا شمس نے انجام دیئے۔ نماز جمعہ کی پیشوائی مولانا رحمت اللہ نے انجام دی۔