Facebook Twitter Youtube
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے
Kashmir Uzma
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے

Kashmir Uzma

Latest Kashmir News | Kashmir Urdu News | Politics, India, International, Opinion

Font ResizerAa
Search
Follow US
اداریہ

! انسانیت شرمسار ہے

Towseef
Last updated: August 18, 2024 9:27 pm
Towseef
Share
5 Min Read
SHARE

عصر ِ حاضر کے اس جدید ترقی یافتہ اور ترقی پذیر دور میںبھلے ہی ہم اپنے آپ کو مہذب اور باشعور معاشروں میں شمار کریںلیکن سچ تو یہی ہے کہ ہمارے موجودہ معاشرے ماضی کے معاشروں سے بھی گئے گذرےہو گئے ہیںبلکہ اگر یوں کہا جائے کہ نام نہاد ترقی یافتہ معاشروں کی آڑ میںہم جہالت کے دور میں جا پہنچے ہیں تو شائدیہ بھی غلط نہیں ہوگا۔کیونکہ دنیا بھر میںاس وقت جتنے بھی ترقی یافتہ یا ترقی پذیر ممالک آباد ہیں،اُن کے تقریباً سبھی معاشروں میں انسان کے ہاتھوں ،انسانوں کے ساتھ جو کچھ ہورہا ہے ،اُس سے نہ صرف ماضی کے انسانی معاشروں کی یادیں تازہ ہوجاتی ہیں بلکہ تاریخی کتب میں درج دورِ جہالت کے معاشروں کے کالے کرتوتوں کے حقائق بھی عیاں ہوجاتے ہیں۔ اس نام نہاد ترقی یافتہ دور میں جہاں بھی نظر دوڑائی جائےتو تباہی ،بربادی ،بدکرداری،بدعنوانی ،عصمت دری ،بے حیائی اور دوسری تمام بُرائیاں ہرطرف دکھائی دے رہی ہیں۔جس سے انسان لرزہ بر اندام رہتا ہے۔بھلے ہی ان ممالک کے معاشروں کے افراد اپنے معاشروں کو آزاد تصور کریںلیکن در حقیقت ہرمعاشرے کا ایک طبقہ دوسرے طبقے کوغلام سمجھتاہے۔جس کے نتیجے میںانسانوں کے ہاتھوں انسانیت کا نام و نشان مٹتا جارہا ہے۔اگر ہم اپنے ملک کی ہی بات کریںتو ہر سال لوگ ملک کی یوم آزادی کا جشن مناتے رہتے ہیںاور تمام مذہبی تہواروں کا بھی جوش و خروش کے ساتھ اہتمام کرتے رہتے ہیں۔حکومتیں بنتی اور بدلتی رہتی ہیںاور حکمران بھی تبدیل ہوتے رہتے ہیںلیکن ا س سب کچھ کے باوجود انسان ، نہ صرف انسانیت سے کم تر ہوتا جارہا ہے بلکہ حیوان سے بھی بدتر ہورہا ہے۔ انسان کے ہاتھوں انسان کے ساتھ ایسے مظالم اور کالے کرتوت ہوتے رہتے ہیں کہ نہ صرف انسانیت شرمسار ہورہی ہے بلکہ آزاد ملک کے نام پر دھبہ لگ جاتا ہےاور ملک کے انسانی معاشروںکی کارکردگی ٹھپہ پڑتا ہے۔جس کے نتیجے میں جہاں حکمرانوں کی حکمرانی باعث ِ زوال بن جاتی ہےوہیں انتظامیہ کی کارکردگی بھی سوال کا نشانہ بن جاتی ہے۔اس ملک میں جہاں ایک طرف عورت کو دیوی کا روپ مانا جاتاہے وہیں دوسری طرف اُسے بے جان کھلونے سے بھی کم ترسمجھا جاتا ہے۔حالیہ ایام میںبالجبر عصمت ریزی اور قتل کے جو لرزہ خیز وارداتیںسامنے آئی ہیں،اُن سے سے لوگوں کے دِل پاش پاش ہوئے ہیں،پورے ملک میںلوگ سرپا احتجاج رہے اور انصاف کی صدائیں گونجتی رہیں ، جس پر ملک کے حکمرانوں نے بھی تشویش ناک کا اظہار کرتے ہوئے روایتی طریقے پر تما م تر اقدامات اٹھانے کے احکام جاری کردئیےہیں،جیسے کہ ایسے واقعات رونما ہونے کے موقعوں پر وہ کرتے چلے آرہے ہیں۔ بغور جائزہ لیا جائے تو خواتین کے تحفظ کے لئے بار بارحکومتی اعلانات واحکامات کے بعد بھی شہر شہر، گاؤں گاؤں میں خواتین کی اجتماعی عصمت دری اورقتل کے گھناؤنے واردات دن بدن بڑھتے چلے جارہے ہیں۔ سرکاری حساب اور اندازے کے مطابق ایک دن میں سو سے زائد عورتوں کا ریپ ہوتا رہا ہے۔یہ تو وہ معاملات ہیں جو پولیس اور قانونی ادراوں کے سامنے درج ہوتے ہیں، اب ان معاملات کا کیا ،جو درج نہیں ہوئے؟ جو اپنی عزت بچانے کے لیے معاملات چھپاتے رہے۔ تو اس سرکاری تخمینہ سے اندازہ لگائیں کہ ہمارے ملک میں سال میں کتنے گینگ ریپ ہوتے ہوں گے؟جبکہ مبینہ طور پر ایسے بے شمار جنسی ہراسانی کرنے والے ملزموں پر کسی ٹھوس اور سخت قانونی چارہ جوئی کرنے کے بجائے انہیں قانونی تحفظات حاصل ہورہے ہیں۔ جس کی وجہ سے ایسے درندوں کی جرأت وہمت بڑھ گئی ہے۔اس لئے یہ طے ہے کہ جب تک ایسے انسانیت سوز اور دل دہلانے والے واقعات میں ملوث مجرموں کے خلاف حکومت اور ارباب حکومت ایسےانتہائی سخت قانونی قدم نہیں اٹھائیں،جس سے بدن کانپنے لگے، تب تک یہ سلسلہ تھمنے کا نام نہیں لے گا۔ حالیہ دنوں میں گینگ ریپ کے جووارداتیں رونما ہوئی ہیں۔ جن کی تفصیل اگر بیان کی جائے تو آنکھیں اشکبار نہیں لہو بار ہوجائیں گے۔ آنسوؤں کے بدلے خون کے قطرے آنکھوں سے جاری ہوں گے۔ مظفر نگر میں ایک چودہ سالہ دلت بچی کو اس کے والدین کے سامنے سے اغوا کرکے اس کے ساتھ انسان نما درندوں نےجنسی ہراسانی کے بعد موت کے گھاٹ اُتار دیا اور پھر اس مردہ بچی کے نازک بدن کے ساتھ جو شرارت کی گئی،اس سے پوری انسانیت شرمسار ہے۔

Share This Article
Facebook Twitter Whatsapp Whatsapp Copy Link Print
پلیئر آف دی منتھ آئی سی سی نے جون کیلئے نامزد کھلاڑیوں کا اعلان کیا
سپورٹس
ہندوستان کی جیت میں 7 پوائنٹس کا اہم کردار
سپورٹس
دھونی نے رانچی میں سادگی کے ساتھ اپنی 44ویں سالگرہ منائی
سپورٹس
ملڈر جنوبی افریقہ کیلئے ٹرپل سنچری بنانے والے دوسرے بلے باز بنے
سپورٹس

Related

اداریہ

نوجوان طلاب سنبھل جائیں

July 4, 2025
اداریہ

مٹھی بھر رقم سے کیسے بنیں گے گھر ؟

July 3, 2025
اداریہ

قومی تعلیمی پالیسی! | دستاویز بہت اچھی ، عملدرآمد بھی ہو توبات بنے

July 2, 2025
اداریہ

! سگانِ شہر سے انسانوں کو بچائیں

July 1, 2025

ملک و جہان کی خبروں سے رہیں اپڈیٹ

نیوز لیڑ ای میل پر پائیں

پالیسی

  • ڈیٹا پالیسی
  • پرائیویسی پالیسی
  • استعمال کرنے کی شرائط
  • ڈیٹا پالیسی
  • پرائیویسی پالیسی
  • استعمال کرنے کی شرائط

سیکشن.

  • اداریہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • تعلیم و ثقافت
  • اداریہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • تعلیم و ثقافت

مزید جانیں

  • ہمارے بارے میں
  • رابطہ
  • فیڈ بیک
  • اشتہارات
  • ہمارے بارے میں
  • رابطہ
  • فیڈ بیک
  • اشتہارات
Facebook

Facebook

Twitter

Twitter

Youtube

YouTube

Instagram

Instagram

روزنامہ کشمیر عظمیٰ کی  ویب سائٹ  خبروں اور حالات حاضرہ کے حوالے سے جموں وکشمیر کی  اردو زبان کی سب سے بڑی نیوز ویب سائٹ ہے۔ .. مزید جانیں

© GK Communications Pvt. Ltd.. All Rights Reserved.
Welcome Back!

Sign in to your account

Username or Email Address
Password

Lost your password?