سرینگر// حریت (گ) چیئر مین سید علی گیلانی نے چاڈورہ میں سی آر پی ایف اہلکاروں کو مقامی نوجوانوں کے ذریعے بحفاظت سڑک تک پہنچانے اور بیروہ میں ایک کشمیری نوجوان کو آرمی جیپ سے باندھنے کے واقعات کا موازانہ کرتے ہوئے کہا کہ کشمیری انسانیت، جمہوریت اور اعلیٰ اخلاقی قدروں پر یقین رکھنے والی قوم ہے، جبکہ بھارت ”انسانیت“، ”جمہوریت“ اور ”کشمیریت“ کے کھوکھلے نعروں کے ساتھ بدترین قسم کی ریاستی دہشت گردی کا مظاہرہ کررہا ہے اور اس ملک کے حکمرانوں کو ان نعروں پر خود کوئی یقین اور عمل نہیں ہے۔ انہوں نے بھارت کے سابق وزیر وفاع منوہر پاریکر کے اس بیان کی نفی کی، جس میں موصوف نے مسئلہ کشمیر کو اُلجھی ہوئی پہیلی کہہ کر اس کے حل کو کافی مشکل قرار دیا ہے۔ آزادی پسند رہنما نے کہا کہ بھارتی حکمران کشمیریوں کے بنیادی اور پیدائشی حقوق کو واگزار کرائیں، تو مسئلہ کشمیر آسانی کے ساتھ حل ہوجائے گا اور یہ صرف بھارت کی ضد اور ہٹ دھرمی کی وجہ سے اٹکا ہوا اور حل طلب ہے۔ تحریک حریت کے اہتمام اور ”سید علی گیلانی بلڈ بینک“ کے بینر تلے حیدرپورہ میں خون کے عطیے کے کیمپ کے اختتام پر خطاب کرتے ہوئے گیلانی نے مذکورہ بلڈ بینک کے اغراض ومقاصد پر تفصیل کے ساتھ روشنی ڈالی اور کہا کہ یہ کسی خاص مذہب، گروہ یا جماعت کے لوگوں کے لیے مختص نہیں، بلکہ ہم اس کے ذریعے سے ہر ضرورت مند کی مدد کرنا چاہتے ہیں اور بوقت ضرورت اس کو خون بہم پہنچانا ہماری اولین ترجیح ہے۔ حریت راہنما نے کہا کہ آج جو خون عطیہ کرنے کا کیمپ لگایا گیا ہے، اس کی ضرورت 9اپریل کو اس وقت محسوس ہوئی، جب الیکشن ڈرامے کے دوران 8نوجوانوں کی شہادت کے ساتھ ساتھ 200سے زائد افراد کے زخمی ہونے کی اطلاع موصول ہوئی۔ مجھ پر اس خبر سے لرزہ طاری ہوگیا اور میں نے اپنے رفقاءکو خون جمع کرنے کے لیے کیمپ لگانے کی کی ہدایت کی، تاکہ اسپتالوں میں زیرِ علاج کسی زخمی کو اس سلسلے میں کوئی دِقت درپیش نہ ہو۔