Facebook Twitter Youtube
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے
Kashmir Uzma
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے

Kashmir Uzma

Latest Kashmir News | Kashmir Urdu News | Politics, India, International, Opinion

Font ResizerAa
Search
Follow US
افسانے

اندھا

Kashmir Uzma News Desk
Last updated: July 30, 2017 2:00 am
Kashmir Uzma News Desk
Share
6 Min Read
SHARE
 
حالات جو پچھلے کئی مہینوں سے ناسازگار چل تھے ، اب ٹھیک ہو چکے تھے،فورسز اور نوجوانوں کے درمیان تصادم آ رائیوں میں بہت سارے لوگ ہلاک اورہزاروں میں زخمی جبکہ سینکڑوں پیلٹ لگنے سے اندھے ہو چکے تھے۔پیلٹ، وہ چھرے جن سے کبھی جنگلی جانور شکار کئے جاتے تھے لیکن اب لوگوں کو قابو کرنے کے لئے استعمال ہوتا ہے۔ لوگ جو سہمے ہوئے تھے تھوڑی راحت محسوس کر رہے تھے۔گرمی کا موسم نہ جانے کب کشمیر چھوڑ کر چلا گیا تھا ،خزاں بھی اب جانے کی تیاری میں تھا۔ اس لئے چناروں کے پتے سرخ ہوکر گر رہے تھے۔صبح و شام ٹھنڈ کا احساس ہورہا تھا اوربزرگ خود کو ٹھنڈ سے بچانے کے لئے فرن وکانگڑی کا استعمال کر نے لگے تھے ۔زمین خشک ہو گئی تھی ،ہر طرف گرد اڑ رہی تھی۔بچے پھر سے پنڈتوں کے مکانو ں میں کھیلنے کے لئے جارہے تھے جو ہمارے گھر سے تھوڑے ہی فاصلے پر ہیں اور پچھلے کئی دہائیوں سے اپنی ویرانی کے شاہد ہیں۔کچھ تو کھنڈرات میں بدل گئے ہیں مگر کچھ اپنی مضبوط بنیادوں کے طفیل قائم و دائم اپنی بہار کی یاد  دلاتے ہیں ۔محلے کے اکثر بچے ان خالی کھنڈر مکانوں میں کھیلنے کیلئے جایا کر تے ہیں کیوںکہ انہیں یہاں نہ شیشے ٹوٹنے کا خوف رہتا ہے نہ کسی کی ڈانٹ کا ڈر۔ان بچوںکو دیکھ کر بچپن کی یاد آتی ہے ا ور ایک حسین نقشہ آنکھوں میں پھر جاتا ہے :آنکھ مچولی،گلی ڈنڈا،کبڑی وغیرہ کے کھیل کھیلنا،وہ امن و سکون ،خوشحالی،مستی ،بے فکری و بے خوفی اور وہ دن رات کی آواجاہی۔ انسان مسحور ہوکر اپنے ماضی میں چلا جاتا ہے۔ اپنے دل و دماغ کو یک گونہ سکون پہچانے کیلئے میں روزیہاں بچوں کے کھیل دیکھنے آیا کرتا تھا۔
تقریباً پانچ مہینوں کے وقفے کے بعد میں یہاں اپنے دوست فیروز کے ساتھ بیٹھ کر باتیں کر رہا تھا ۔ہمارے آس پاس گائوں بھر کے بچے اچھلتے، کودتے ،دوڑتے مختلف کھیلوں میں مگن تھے  ۔کچھ کرکٹ کھیل رہے تھے،تو کچھ والی بال ۔کوئی کبڑی کبڑی کہہ رہا تھا تو کوئی گلی ڈنڈا  میں مشغول ۔ہمارے پاس چند چھوٹے بچے آنکھ مچولی کھیل رہے تھے۔ایک چھوٹا بچہ فیروزی رنگ کی شارٹ اور کالی پینٹ پہنے ہوئے تھا،اس کے بال چھوٹے چھوٹے اور آنکھو ں پر کالا چشمہ چڑھا تھا۔باقی بچوں میں اسے کوئی زور زور سے آوازیں دے رہا تھا ــــ "اندھا۔۔۔۔۔اندھا  "کوئی ٹانگ کھینچ رہا تھا تو کوئی کنپٹی پر چٹکی لے رہا تھا اور وہ اندھے کی طرح ادھر ادھر ہاتھ پھیلا پھیلا اُنکو پکڑنے کی کوشش کررہا تھا۔یہ منظر دیکھ کر مجھے بوڑھے کریم چاچا کی یاد آگئی جو پیدائشی اندھا تھا۔ہم جب چھوٹے تھے تووہ روز ہم سے سوال پوچھا کرتے تھے:
"انسان کیسے ہوتے ہیں           "
"روشنی کیسی ہوتی ہے "
"پانی کیسے بہتا ہے "
"ماں کا چہرا کیسا ہوتا ہے"
ہم جواباً بولتے  "کریم چاچا کیا آپ نہیں جانتے"وہ بولتا تھا نہیں"ہم کریم چاچا کی باتوں کو مذاق سمجھتے تھے لیکن جب شعور سنبھالا تو جانا کہ  ایک اندھے کی زندگی واقعی اندھیری ہوتی ہے۔وہ دنیا کی رنگینیوں کا لطف نہیں اٹھا سکتا ،وہ اپنے والدین اور اولاد کے چہرے کو تک نہیں  سکتا،وہ جہاں اور ما فیہا کو دیکھ نہیں سکتا۔میں ماضی کی کتاب کے اس ورق کا مطالعہ کر ہی رہا تھا کہ ایک چیخ نے مجھے بیدار کر دیا تو کیا دیکھتا  ہوں کہ وہی کالے چشمے والا بچہ اوندھے منہ زمین پر گرا ہوا ہے ،اس کا چشمہ ٹوٹ گیا ہے اور اس کی پیشانی سے خون بہہ رہا ہے۔ہم اٹھانے گئے  تو پتہ چلا کہ یہ وہی عثمان ہے جس کی آنکھوں کی بینائی چار مہینے پہلے اس وقت چلی گئی تھی جب اس نے جوانوں کی طرف سے بلند کئے جانے والے نعروں اور فورسز کی گولیوں کی آوازیں سن کرکھڑکی سے جھانکا تھا اور یکایک پیلٹ اس کی آنکھوں میں پیوست ہوگئے تھے۔علاج و معالجہ اور کئی آپریشنز کے با وجود بھی اس کی بینائی لوٹ کر نہ آسکی تھی۔عثمان جب ٹھیک تو ہمیشہ یہاں پر کھیلنے آیا کرتا تھا اور نہ جانے آج اس حالت میں یہاں کیا کرنے اپنے چھوٹے بھائی کے ساتھ آیا تھا ،شاہد اس لئے کہ ایک کھلونا بن جائے،اس کی معزوری اور ناتوانی کا مذاق اڑایا جائے ا ور اسے یہ بتایا جائے کہ وہ جن کے ساتھ کھیلتا تھا اب وہ ان کے مقابلے کا نہیں ۔ہم جسے کھیل سمجھتے رہے وہ دراصل حقیقت کا مشاہدہ تھا۔
بچے اسے’’ اندھا۔۔۔۔اندھا۔۔۔‘‘پکارتے اور چڑاتے جارہے تھے کہ ہم نے اسے اٹھایا اور اس کی پیشانی سے خون صاف کیا اور ہاتھ میں ٹوٹی ہوئی گاگل تھما کر چھوٹے بھائی کے ساتھ گھر واپس روانہ کردیا۔وہاں سے مغرب کی اذان ہوئی اور ہم مسجد کی طرف چل نکلے۔
  رابطہ؛بومئی زینہ گیر،9858493074
Share This Article
Facebook Twitter Whatsapp Whatsapp Copy Link Print
Leave a Comment

Leave a Reply Cancel reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

پی ڈی پی زونل صدر ترال دل کا دورہ پڑنے سے فوت
تازہ ترین
سرینگر میں 37.4ڈگری سیلشس کے ساتھ 72سالہ گرمی کا ریکارڈ ٹوٹ گیا
برصغیر
قانون اور آئین کی تشریح حقیقت پسندانہ ہونی چاہیے، : چیف جسٹس آف انڈیا
برصغیر
پُلوں-سرنگوں والے قومی شاہراہوں پر ٹول ٹیکس میں 50 فیصد تک کی کمی، ٹول فیس حساب کرنے کا نیا فارمولہ نافذ
برصغیر

Related

ادب نامافسانے

ابرار کی آنکھیں کھل گئیں افسانہ

June 28, 2025
ادب نامافسانے

جب نَفَس تھم جائے افسانہ

June 28, 2025
ادب نامافسانے

یہ تیرا گھر یہ میرا گھر کہانی

June 28, 2025

ایک کہانی بلا عنوان افسانہ

June 28, 2025

ملک و جہان کی خبروں سے رہیں اپڈیٹ

نیوز لیڑ ای میل پر پائیں

پالیسی

  • ڈیٹا پالیسی
  • پرائیویسی پالیسی
  • استعمال کرنے کی شرائط
  • ڈیٹا پالیسی
  • پرائیویسی پالیسی
  • استعمال کرنے کی شرائط

سیکشن.

  • اداریہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • تعلیم و ثقافت
  • اداریہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • تعلیم و ثقافت

مزید جانیں

  • ہمارے بارے میں
  • رابطہ
  • فیڈ بیک
  • اشتہارات
  • ہمارے بارے میں
  • رابطہ
  • فیڈ بیک
  • اشتہارات
Facebook

Facebook

Twitter

Twitter

Youtube

YouTube

Instagram

Instagram

روزنامہ کشمیر عظمیٰ کی  ویب سائٹ  خبروں اور حالات حاضرہ کے حوالے سے جموں وکشمیر کی  اردو زبان کی سب سے بڑی نیوز ویب سائٹ ہے۔ .. مزید جانیں

© GK Communications Pvt. Ltd.. All Rights Reserved.
Welcome Back!

Sign in to your account

Username or Email Address
Password

Lost your password?