سید اعجاز
ترال//ترال سے 7کلو میٹر دور نوپورہ نامی گائوں سے تعلق رکھنے والے میر جیلانی نامی ایک نوجوان نے ایس ایس ایم انجینئرنگ کالج سے اپنی ڈگری حاصل کرنے بعد سرکاری نوکری کرنے کے بجائے اپنا کارو بارشروع کیا اورآج مزید چند نوجوانوں کو روز گار فراہم کر رہا ہے۔ جیلانی نے کشمیر عظمیٰ کو بتایا’’ انجینئرنگ ڈگری حاصل کرنے کے بعد میں نے چھوٹے پیمانے پر ٹھیکہ داری شروع کی اورروز گار کمانے کا سلسلہ شروع کیالیکن میں مطمئن نہیں تھا‘‘۔ انہوں نے کہا ’’میرے دل میں بس یہ تڑپ تھی کہ میں کچھ ایسا کروں کہ میں خود بھی کوئی اور کام کرکے اپنے لئے روزگار کمائوںاوردوسروں کیلئے بھی روز گارکا ذریعہ بن سکوں ‘‘۔
میر نے کہا’’ دن اور رات اسی خیال میں گزرتا تھا حالانکہ ہمارے خاندان میں بیشتر لوگ سرکاری نوکری کرتے ہیں بلکہ میرے والد بھی بحیثیت ایس ایس پی رہٹائر ہوچکے ہیں‘‘۔جیلانی نے بتایا کہ’میںنے 2016کے دوران ترال بازار میں’گرینڈ محفل ‘کے نام سے ایک ریسٹورنٹ کھولا یہ سوچا بھی نہیں کہ یہ کامیاب رہے گا یا نہیں۔مذکورہ ریسٹو رنٹ مالک نے بتایا ’’جو نہی میں نے ریسٹو رنٹ کھولا تو حالات نے کروٹ لی اور کافی مدت تک یہاں ہڑتال رہی اور ایک ابتدائی طوربڑا جھٹکا لگا‘‘۔ انہوں نے بتایا ’’ابھی ہم حالات سے سنبھل ہی رہے تھے کہ کووڈ نے دستک دی اوریوں پھر ایک بار صفر پر پہنچ گئے ‘‘۔ انہوں نے مزید کہا’’ ہم نے ہمت نہیں ہاری بلکہ کام جاری رکھا اور آج اللہ کے فضل سے سب کچھ ٹھیک ٹھاک ہے‘‘۔ جیلانی نے بتایا’’ جب میں نے شروعات کی تو 9ملازم تھے اور دن کو محض1500روپے کمائی ہوتی تھی لیکن اس وقت 20سے زیادہ نوجوانوں کو روزگار فراہم کررہا ہوں اوراونتی پورہ میں بھی اسلامک یونیورسٹی کے نزدیک ایک شاخ قائم ہے۔انہوں نے کہا’’ اس کے علاوہ ہم یہاں مقامی دکانداروں سے ہی تمام سازوسامان خریدتے ہیں جس کی وجہ سے ان کی امیدیںبھی اب ہمارے ریسٹورنٹ سے وابستہ ہوگئی ہیں‘‘۔ انہوں نے مزید کہا’’ بہت جلد ہم عوام کے اسرار پر ایک فاسٹ فوڈ یونٹ شروع کررہے ہیںاور ہوم ڈیلوری کا سلسلہ بھی شروع ہوگا‘‘۔