جموں//انجمن گوجری زبان وادب دھرمسال کالاکوٹ کے صدردفترمیں تنظیمی عہدیداران کاایک اجلاس منعقدہوا جس میں حال ہی میں محکمہ تعلیم کی طرف سے جاری کیے گئے حکمنامہ جس میں کشمیری،ڈوگری اوربودھی کوسکینڈری سطح (نویں ،دسویں)کے نصاب میں لازمی مضمون کے طورپرشامل کیاگیاہے کے سلسلے میں گوجری زبان کونظراندازکرنے پرتشویش کااظہارکیاگیا۔اس دوران مقررین نے گوجری کوتعلیمی نصاب میں شامل نہ کرنے کو ناانصافی قراردیتے ہوئے اسے ناقابل برداشت قراردیا۔اس موقعہ پرشرکاءنے گوجری زبان کے ساتھ ہونے والی ناانصافیوں پرغوروخوذ کیا ۔تنظیم کے صدر نذیراحمدبجران نے کہاکہ اگرحکومت مذکورہ حکمنامے میں ترمیم کرکے گوجری کوشامل نہیں کرے گی تو گوجرآبادی احتجاج کاراستہ اختیارکرے گی۔انہوں نے کہاکہ گوجری زبان کودوردرشن کی نوٹیفکیشن سے بھی ہٹایاگیا اوراب محکمہ تعلیم نے گوجری کے ساتھ ناانصافی کی ہے ۔مقررین نے ریاستی حکومت بالخصوص ریاستی وزیراعلیٰ سے پرزورمطالبہ کیاہے کہ آرڈرنمبر 333Edu آف 2017 میں فوری طورپر ترمیم کرکے گوجری ،پہاڑی اورپنجابی زبانوں کو سکینڈری سطح پر لازمی مضامین کے طورپر شامل کیاجائے اورانتباہ دیاہے کہ اگرایسانہ کیاگیا توگوطبقہ کے لوگ حکومت کیخلاف احتجاج کی راہ اختیارکریں گے جس کی ذمہ داری محکمہ تعلیم وریاستی حکومت پرعائد ہوگی۔ اس دوران میٹنگ میں طارق فہیم (چیرمین) ، یاسین ناز(نائب صدر) ودیگرعہدیدارن موجودتھے۔