سرینگر //دختران ملت سربراہ آسیہ اندرابی نے ڈاکٹر محمد قاسم فکتو اور ڈاکٹر شفیع شریعتی کی کشمیر کے باہر جیلوں میں منتقلی کو غیر قانونی اور ایک سفاکانہ کاروائی قرار دیا۔انہوں نے عوام سے اپیل کی کہ اس اقدام کے خلاف احتجاج درج کریں۔ انہوں نے کہا کہ سنیچر کی شام پتہ چلا کہ ڈاکٹر قاسم(جو گزشتہ 25 سال سے اسیر ہے) اور ڈاکٹر شریعتی جو (2011 سے قید ہے) سرینگر سنٹرل سے غائب تھے۔ انہوں نے کہا کہ تقریبا 2 بجے شب یہ خبر آئی کہ دونوں عمر قیدی لیڈراں کو ادھمپور اور ہیرا نگر جیل منتقل کر دیا گیا ہے۔اندرا بی نے کہا کہ دونوں معاملات میں، ہائی کورٹ نے منتقلی کے خلاف امتنائی حکم جاری کیا تھا۔ انہوں نے مزید کہا کہ بھارتی سپریم کورٹ نے بھی ڈاکٹر قاسم کو تاحیات قید کی سزا سنائی، تو اس فیصلے کی آخری سطر میں واضح طور پر ہدایت دی گئی کہ وہ اپنے گھر کے قریب جیل میں قید رکھے جائیں۔ انہوں نے کہا کہ نہ صرف حکام نے اپنی عدالت کی حکم عدولی کی بلکہ ان دونوں مظلوم قیدیوں اور ان کے خاندان کے ارکان کو بھی ان کی منتقلی سے بے خبر رکھا گیا۔ انہوں نے کہا کہ بھارت آزادی پسند لوگوں کے خلاف زیادہ زور اور ظلم کا استعمال کرسکتا ہے لیکن وہ اپنی غلامی کو کبھی قبول نہیں کروا سکتا۔ ہم ہندوستانی غلامی کو قبول کرنے کے بجائے مرنے کو ترجیح دیں گے۔اندرابی نے جموں و کشمیر کے مسلمانوں سے اپیل کی کہ وہ اس مضموم بھارتی حرکت کے خلاف آواز بلند کرے اور احتجاج کرے.