Facebook Twitter Youtube
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے
Kashmir Uzma
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے

Kashmir Uzma

Latest Kashmir News | Kashmir Urdu News | Politics, India, International, Opinion

Font ResizerAa
Search
Follow US
اداریہ

انتظامیہ کہاں ہے ؟؟

Kashmir Uzma News Desk
Last updated: May 6, 2017 2:00 am
Kashmir Uzma News Desk
Share
9 Min Read
SHARE
  وادی میں کئی روز سے وقفے وقفے سے ہورہیںبارشوں کا سلسلہ تادم ٹوٹنے کا نام نہیں لے رہا ۔ اب کی بار موسم کے تیکھے تیوروں کا اگر یہی حال رہاتو یہاں کی فروٹ انڈسٹری کے علاوہ دیگر زرعی سرگرمیوں کا  بھی خسارے سے دوچار ہونے کا خدشہ ہے۔ مسئلے کا یہ پہلو بھی کافی اذیت ناک ہے کہ موسلا دھاربارشوں کا جمع شدہ پانی بار بار نشیبی بستیوں، بازاروں ، سڑکوں، گلی کوچوں کو زیر آب کرکے لوگوں کا جینا دشوارکررہاہے ۔ اس کی بنیادی وجہ یہ ہے کہ ہمارے یہاں ڈرینج سسٹم خامیوں، نقائص اور کوتاہیوں کا شاہکار بنا ہوا ہے کہ بارش کے چند ہی قطروں کے سامنے یہ ہاتھ اُوپر کر جاتا ہے ۔ ستم ظریفی یہ ہے کہ کئی برس تک شہر سری نگر میں میگا ڈرینج پروجیکٹ کے عنوان سے ہر جگہ سڑکیں اور گلیاں کھودی گئیں مگر سب بے سود کیونکہ بوقت ضرورت یہ ڈیپ ڈرین پانی کی نکاسی تو کجا ، زیر زمین پائپوں سے پانی باہر اُگل کر سڑکوں اور گلی کوچوں کوڈل بنا دیتی ہے ۔ اس وقت حال یہ ہے کہ عملاً ڈرینج نہ ہونے کے سبب برستی بارشوں میں گندا پانی جابجاسڑکوں پر جمع ہونے سے سڑکیں اُکھڑ گئی ہیں، گلیاں اور نالیاں ٹوٹ پھوٹ چکی ہیں اور کہیں کہیںگندا پانی سیدھے گھروں میں جاگھستاہے ۔ اس لئے یہ کوئی مبالغہ آرائی یا خلافِ حقیقت بات نہیں کہ میگا ڈرینج سسٹم بالفعل فلاپ شو ہونے کے ساتھ ساتھ سرکاری خزانے کی لوٹ مار کا زندہ وجاوید ثبوت بن کر واضح کررہاہے کہ متعلقہ انجنیئرنگ شعبہ ہاتھ کی صفائی میں کتنا ماہر ہے ۔ اس نوع کے دیگر ہزاروں عوامی مسائل ہیں جن کی طرف حکام کی ایک بار بھی نگاہ کرم نہیں جاتی ، حالانکہ ریاستی عوام کے بشمول تاریخ کی آنکھیں بھی اسی انتظار میں بوڑھی ہوگئیں کہ ریاست کو ایسی انتظامی مشنری نصیب ہو جو عوامی مسائل کے حل کو زبانی وعدوں تک محدود نہ رکھے بلکہ انہیں سلجھانا اپنی شناخت بنا دے۔ یہاںکے سیاسی اکابرین نے ہمیشہ بلند بانگ دعوؤں اور خوش نما وعدوں کے سوا عوام کے مفاد میں کوئی ٹھوس کام بھی کیا ہو، مورخ کا قلم باریک بینی سے حقائق کھنگال کر بھی ان کی کوئی قابل ذکر کارکردگی کی نشاندہی کر نے سے ہمیشہ قاصر رہا ۔ یہ یہاں کی ایک دیر ینہ رِیت رہی ہے کہ سیاسی لیڈر عنان ِ اقتدار سنبھالنے سے قبل لوگوں کی آنکھوں کو دودھ اور شہد کی نہریں بہانے کے خواب دیتے ہیں مگر حکومت کی زما مِ کار ہاتھ میں لیتے ہی یہ عوامی کی اُمیدوں اور تو قعات کا خون کر جاتے ہیں ۔اتنا ہی نہیں بلکہ عوامی مسائل حل کر نے میں اپنی ناکامی چھپانے میں طرح طرح کی حیلہ بازیاں کرکے اپنی پنڈ چھڑاتے ہیں ۔ لیڈروں کی عدم کار کردگی دیکھ کر لوگوں میں یہ تاثرجانا قرین عقل ہے کہ یہاں حکومت نام کی کوئی چیز عملاً موجو د ہے ہی نہیں ۔ بایں ہمہ اس تاثر کو زائل ہوتا اگر عوامی مسائل کا نپٹارا ترجیحی بنیادوں کیا جاتا ، سڑکوں اور گلی کوچوں کی مرمت کے ساتھ ساتھ ڈرینج سسٹم کے نقائص کو جنگی بنیادوں پر دور کرایا جاتا، مہنگائی کے بے قابو دیو کو رام کیاجاتا ، آئے روز کی بدامنی کا خاتمہ ایک عوام دوست سیاسی عمل سے کیاجاتا ، دفاتر میں رشوت ستانی کے منہ زور سیلاب کا خاتمہ کیا جاتا ، سرکاری مشنری میں جوابدہی کا ایک منضبط نظامِ عمل وضع کیا جاتا ، اعلی وادنیٰ کورپٹ سرکاری ملازمین کو جبری طور نوکریوںسے برخواست کیا جاتا، دفاتر میں ورک کلچر بحال کرا یاجاتا ، تعلیم یافتہ بے روز گار نوجوانوں سے خالص میرٹ کی بنیاد پر صاف وشفاف طریقے سے خالی پڑی اسامیاں سریع الرفتار انداز میںبھروائی جاتیں، امن عامہ کے مفاد میں گرفتاریوں کا سلسلہ روک کر حقوق البشر کی ہر چھوٹی بڑی خلاف ورزی سے وردی پوشوں کو روکا جاتا اور ناراض نوجوانوں سے جیلیں اور تھانے بھرنے کی بجائے اسیران ِ زندان کی رہائیاں عمل میں لائی جاتیں تاکہ عوام راحت کی سانس لیتے مگر ان حوالوں سے جب عمل کا بہی کھاتہ خالی ہو تو کیا کہیے ۔ بلاشبہ لوگوں کو ریاستی حکومت سے کافی اُمیدیں وابستہ تھیں کہ یہ انہیں روز مرہ زندگی کے مسائل سے نجات دلائے گی مگر فی الحال یہ ایک آرزوئے ناتمام ہے۔ بازاروں کا حال دیکھئے، ساگ سبزی سے لے کر دیگر اشیاء ضروریہ تک کی قیمتیں آسمان کو چھو رہی ہیں ۔ ایک طرف گراں فروشی ، منافع خوری اور ذخیرہ اندوزی کا دوردورہ ہے اور دوسری طرف اربابِ حل وعقدکی بدانتظامیاں اور تغافل شعاریاںاپنی عروج پر ہیں ۔ کہنے کو صارفین کے حقوق کی نگہداشت اور انہیں لوٹ کے عادی کاروباری حلقوں سے بچانے کے لئے سرکاری صیغہ موجودہے مگر یہ صیغہ گراں فروشوںاور ذخیرہ اندوزوں کے مافیا کا توڑ کیوں کرنے لگے جب انہی کے دم قدم سے اس کااپنا حقہ پانی چلتا ہو ۔ اس پر مستزاد یہ کہ یہاںاکثر سرکاری اہل کار اپنے اختیارات کے ناجائز استعمال یا فرض ناشناسی کے خوگر ہو کر عام آ دمی کے خون سے اپنی جیبیں موٹی کرنے کے عادی مجرم بنے ہوئے ہیں۔ بنابریں حال ہی میں ایک سروے کے مطابق ریاست کو کورپشن میں پانچواں نمبر ملا ہے ۔ بہر کیف فی الوقت ایڈمنسٹریشن کی بدعنوانیوں کی ایک ہلکی سی جھلک سری نگر میں عشائی باغ کدل ، سعدہ کدل اور باباڈیمب میں دیکھنے کو ملے گی کہ کس طرح لاوڈا کی ناک کے نیچے لوگ ڈل کی بھرائی ، غیرقانونی دوکانوں اور مکانوں کی دھڑ ادھڑ تعمیر ات کھڑی کر چکے ہیں۔ اس صورت حال کو دیکھ کر لگتا ہے کہ لاوڈاکو ڈل بچاؤ نہیں بلکہ ڈل مٹاؤ کی ذمہ داری سونپ دی گئی ہے۔ اسی طرح میونسپل کارپوریشن کے عملہ سے ساز باز کر کے خود غرض عناصرجابجا غیرقانونی تعمیرات کی بھرمار کر ر ہے ہیں جب کہ مصروف سڑکوں اورفٹ پاتھوں پر چھاپڑی فروشوں قبضہ جما جماکر متعلقہ حکام کے وجود کو بے نقاب کر ر ہے ہیں ۔ لہٰذا یہ کہنا بجا ہوگا کہ ایڈمنسٹریشن کی ان کرم فرمائیوں سے ہی عوامی مسائل کا روگ ہمارے سماج کو لاغر بنا رہاہے ، نتیجہ یہ کہ عام آد می دفاتر سے لے کر بازاروں تک پھیلی تمام بلا ؤ ں کا تختۂ مشق بن رہا ہے کہ جمہو ریت کراہ رہی ہے اور قانون کی حاکمیت کا تصور پا ما ل ہو رہا ہے۔ مختصراً ارباب ِاقتدارکو ایک نئے جوش وجذبے کے ساتھ عوامی مسائل کو حل کرنا ہوگا۔اول ایک موثرڈرینج سسٹم کو ترجیحی بنیادوں پر کا رآمد بناناہوگا، دوم بدنظمی اور قانون شکنیاں روکنے کے لئے سرکاری اہل کار وں کو جوابدہی کے شکنجے میں کس کر ہر فردبشر کے ساتھ قا نون کے مطا بق نمٹناہوگا، سوم عوامی خدمات کے شعبے میں فوراً سے پیشتر سدھار لا ناہوگا تا کہ پبلک سروسز گارنٹی ایکٹ ایک کاغذی گھوڑا ثابت نہ ہو ، چہارم گرا ں بازاری کے ذمہ دار عناصر کو قانو ن کی تیزخوراکیں پلا نی ہوں گی، پنجم بلیک مارکیٹنگ کی موثرتادیب کے لئے محکمہ ٔ امور صارفین و عوامی تقسیم کاری میں اصلاح ِ احوال کا نشتر چلانا ہوگااور سب سے بڑھ کرپولیس اصلاحات کے علاوہ، سروسز سلیکشن بورڈ ، پی ایس سی، پی ڈبلیو ڈی ، محکمہ مال اور میونسپل بگڑے نظام کو عوام دوست،کارکشااور متحرک وفعال بنانا ہوگا۔ ا نہی شعبوں میں کارکردگی بہتر بناکر زخموں کی مرہم کاری کے نعرے کی کوئی جزوی معنویت ہوگی۔ 
Share This Article
Facebook Twitter Whatsapp Whatsapp Copy Link Print
Leave a Comment

Leave a Reply Cancel reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

پولیس نے اندھے قتل کا معاملہ24 گھنٹوں میں حل کرلیا | شوہر نے بیوی کے ناجائز تعلقات کا بدلہ لینے کیلئے مل کر قتل کیا
خطہ چناب
کشتواڑ کے جنگلات میں تیسرے روز بھی ملی ٹینٹ مخالف آپریشن جاری ڈرون اور سونگھنے والے کتوں کی مدد سے محاصرے کو مزید مضبوط کیا گیا : پولیس
خطہ چناب
کتاب۔’’فضلائے جموں و کشمیر کی تصنیفی خدمات‘‘ تبصرہ
کالم
ڈاکٹر شادؔاب ذکی کی ’’ثنائے ربّ کریم‘‘ تبصرہ
کالم

Related

اداریہ

نوجوان طلاب سنبھل جائیں

July 4, 2025
اداریہ

مٹھی بھر رقم سے کیسے بنیں گے گھر ؟

July 3, 2025
اداریہ

قومی تعلیمی پالیسی! | دستاویز بہت اچھی ، عملدرآمد بھی ہو توبات بنے

July 2, 2025
اداریہ

! سگانِ شہر سے انسانوں کو بچائیں

July 1, 2025

ملک و جہان کی خبروں سے رہیں اپڈیٹ

نیوز لیڑ ای میل پر پائیں

پالیسی

  • ڈیٹا پالیسی
  • پرائیویسی پالیسی
  • استعمال کرنے کی شرائط
  • ڈیٹا پالیسی
  • پرائیویسی پالیسی
  • استعمال کرنے کی شرائط

سیکشن.

  • اداریہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • تعلیم و ثقافت
  • اداریہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • تعلیم و ثقافت

مزید جانیں

  • ہمارے بارے میں
  • رابطہ
  • فیڈ بیک
  • اشتہارات
  • ہمارے بارے میں
  • رابطہ
  • فیڈ بیک
  • اشتہارات
Facebook

Facebook

Twitter

Twitter

Youtube

YouTube

Instagram

Instagram

روزنامہ کشمیر عظمیٰ کی  ویب سائٹ  خبروں اور حالات حاضرہ کے حوالے سے جموں وکشمیر کی  اردو زبان کی سب سے بڑی نیوز ویب سائٹ ہے۔ .. مزید جانیں

© GK Communications Pvt. Ltd.. All Rights Reserved.
Welcome Back!

Sign in to your account

Username or Email Address
Password

Lost your password?