عظمیٰ نیوز سروس
سرینگر// میرواعظ مولوی عمر فاروق نے کشمیر بھر میں فوڈ اینڈ ڈرگس ایڈمنسٹریشن کی طرف سے حالیہ 3500 کلو گرام سے زیادہ بوسیدہ، بغیر لیبل اور مبینہ طور پر غیر قانونی گوشت ضبط کرنے پر شدید غم و غصے کا اظہار کرتے ہوئے اسے “اخلاقی اور مذہبی قدروں کے منافی” قرار دیتے ہوئے ذمہ داروں کے خلاف قانونی کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔ جامع مسجد میں جمعہ کا خطبہ دیتے ہوئے، میرواعظ نے اس سکینڈل کو ظلم اور ایک سنگین ناانصافی قرار دیتے ہوئے اس کی مذمت کی ۔ انہوں نے اس بات پر بھی زور دیا کہ لوگوں کو حرام یا مضر صحت کھانا کھلانا نہ صرف قانونی معیارات بلکہ اسلامی اصولوں کی بھی خلاف ورزی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ذمہ داروں کو بلا تاخیر پوری طرح جوابدہ ہونا چاہیے اور قانون کے مطابق سزا دی جانی چاہیے۔میرواعظ نے اس واقعہ کو ریگولیٹری نگرانی کی سنگین ناکامی قرار دیتے ہوئے پوچھا’’یہ افسوسناک ہے کہ اتنی دیر تک اس طرح کی بددیانتی کو بغیر کسی روک ٹوک کے چلنے دیا گیا، انتظامیہ کہاں تھی؟ اس پر کسی کا دھیان کیسے گیا؟” ۔انہوں نے مزید مطالبہ کیا کہ مناسب لیبلنگ، تصدیق شدہ کولڈ سٹوریج سرٹیفیکیشن اور حلال تصدیق کے بغیر کسی بھی پیک شدہ گوشت کو بازاروں میں جانے کی اجازت نہ دی جائے۔انہوں نے زور دیا”یہ محض صحت کی خلاف ورزیاں نہیں ہیں؛ یہ ہماری مذہبی حدود اور ایک معاشرے کے طور پر ہماری مشترکہ اقدار کی خلاف ورزی ہیں،” ۔