گاندربل//نالہ سندھ پر اپنا روزگار کمارہے افراد نے ضلع انتظامیہ کا حالیہ فیصلہ ایسے ہزاروں افراد کی روزی روٹی پر شب خون قرار دیا جو نالہ سندھ سے ریت اور باجری نکال رہے ہیں۔انہوں نے کہاکہ ضلع انتظامیہ نے نالہ سندھ سے ریت اور بجری نکالنے کیلئےٹینڈر طلب کئے گئے ہیں جس کی رو سے نالہ سندھ سے ریت اور باجری نکالنے کا عمل 5 سال کے لیز پر دیا جارہا ہے۔اس وقت نالہ سندھ سے ہزاروں کی تعداد میں بے روزگار نوجوان دن بھر نالہ سے ریت اورباجری نکال کر اپنا اور اپنے اہل خانہ کا پیٹ پالتے ہیں۔ ضلع انتظامیہ اور محکمہ جیالوجی اینڈ مائننگ نے پانچ سال تک اسے لیز پر دینے کے ٹینڈر طلب کئے ہیں اور JCB استعمال کرنے کی باضابطہ اجازت ہوگی۔کنگن سے گاندربل تک ہزاروں کی تعداد میں ایسے بے روزگار نوجوانوں نے کہا ہے کہ ان کے گھروں میں فاقہ کشی کی نوبت آجائے گی اوربے روزگاری بڑھ جائے گی کیونکہ جن کا ذریعہ معاش نالہ سندھ ہے ۔نالہ سندھ سے باجری نکالنے والے منیگام کے ایک شہری بلال احمد نے کشمیر عظمیٰ کو بتایا ”گریجویشن کرنے کے بعد جب مجھے کہیں نوکری نہ ملی تو میں نے باجری نکالنے کا کام شروع کیالیکن اب ریاستی سرکار نالہ کو5 سال پر لیز پر دیکر نہ صرف مجھے پھر سے بے روزگار کیا جارہا ہے بلکہ میرے جیسے سینکڑوں نوجوان بیروزگار ہوجائیں گے“۔اس بارے میں نیشنل کانفرنس کے سینئر لیڈر اور ممبر اسمبلی کنگن میاں الطاف احمد نے کہا ” میں نے اس بارے میں ذاتی طور پر مداخلت کی تھی کہ ٹینڈر منسوخ کیا جائے“۔انہوں نے کہا کہ وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی بھی اس میں ذاتی طور مداخلت کرنے کی اپیل کی ہے تاکہ ان ہزاروں افراد کا ذریعہ معاش بچ جائے ۔