ڈورو//ڈورو شاہ آباد میں تعمیر کئے گئے ماڈل اسپتال کا افتتاح مقامی لوگوں اور انتظامیہ کے درمیان چل رہی رسہ کشی کے سبب کھٹائی میں پڑگیا ہے ۔جس کے سبب مریض اسپتال میں نصب کئے گئے جدید طبی سازوسامان سے فائدہ حاصل نہیںکر پارہے ہیں ۔ڈورو شاہ آباد میں جدید طبی سازوسامان سے لیس یہ ماڈل اسپتال11.50کروڑکی لاگت سے تعمیر کیا گیا ۔ محکمہ صحت کے مطابق مریضوں کی ضروریات کا خیال رکھتے ہوئے اسپتال میں جدید طبی مشینری و تمام سہولیات میسر رکھی گئی ہیں تاہم عوام اور انتظامیہ کی آپسی رسہ کشی کی وجہ سے اسپتال کا افتتاح نہیں ہوپارہاہے بلکہ گذشتہ 5مہینے سے دھول چاٹ رہا ہے ۔دراصل انتظامیہ قصبہ میں پہلے سے موجودسب ڈسڑکٹ اسپتال کو نئے تعمیر کئے گئے ماڈٖل اسپتال میں ضم کر نا چاہتا ہے جو یہاں کی مقامی آبادی کومنظور نہیںہے ۔ٹریڈرس فیڈریشن ڈورو کے صدر مسعود احمد بودہ نے کشمیر عظمیٰ کو بتایا ’’ہم ماڈل اسپتال کے افتتاح کے خلاف نہیں ہیں ۔دراصل جب اس اسپتال کا سنگ بنیاد ڈالا گیا تو اُس وقت ہم سے وعدہ کیاگیا کہ ماڈل اسپتال کے قیام سے سب ڈسڑکٹ اسپتال کے کام کاج پر کوئی اثر نہیں پڑے گا لیکن اب حکومت اپنے وعدے سے مکر رہی ہے‘‘ ۔اُنہوں نے کہا کہ نیا اسپتال بازار سے دور ہے اور مریضوں کو اسپتال پہنچنے سے پہلے کئی فورسز کیمپوںکو عبورکر نا پڑے گا لہٰذا رات کی تاریکی میں مریضوں کے ساتھ ساتھ تیمار داروں کو بھی پریشانیوں کا سامنا کر نا پڑے گا۔