سرینگر// کانگریس نے حکومت پر انتخابی ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کا الزام عائد کرتے ہوئے الیکشن کمیشن آف انڈیا سے رجوع کیا۔پارٹی نے الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ وزیر اعلیٰ کے جلسوں میں سرکاری محکموں کے ملازمین کو لایا جاتا ہے جبکہ سرکاری مشینری کا غلط استعمال کیا جاتا ہے۔ سابق وزیر اور کانگریس کے سنیئر لیڈر تاج محی الدین نے کشمیر عظمیٰ سے بات کرتے ہوئے اس بات کی تصدیق کی کہ پارٹی نے الیکشن کمیشن آف انڈیا سے رجوع کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ مختلف سرکاری محکموں جن میں آنگن واڈی،محکمہ جنگلات اور پی ایچ ائی کے ملازمین کو یہ دھوکہ دیا جا رہا ہے کہ انہیں مستقل کیا جائے گا۔انہوں نے کہا کہ کانگریس نے ثبوت بھی الیکشن کمیشن آف انڈیا کو پیش کئے کس طرح وزیر اعلیٰ کے جلسوں میں سرکاری ملازمین شامل ہوتے ہیں۔ انہوں نے مزید بتایا کہ اس حوالے سے ریاست کے چیف الیکٹورل افسر سے بھی رابطہ قائم کیا گیا۔سابق وزیر نے بتایا کہ جب گزشتہ دنوں نائب الیکشن کمشنر دورے پر آئے تھے تو انہوں نے تفصیلات سے ان سے گفتگو کی اور ضابطہ اخلاق میں خلاف ورزی کرنے سے متعلق تمام تر جانکاری دی۔ انہوں نے کہا کہ انتخابی کمیشن نے ہمیں اس بات کی یقین دہانی کرائی ہے کہ شکایات پر سنجیدگی سے غور کیا جائے گا اور ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف کاروائی عمل میں لائی جائے گی۔اس دوران تاج محی الدین نے الزام عائد کرتے ہوئے کہا ” انکی لڑائی پی ڈی پی سے نہیں بلکہ اصل میں بی جے پی اور آر ایس ایس سے ہیں اور پی ڈی پی بی جے پی کا چہرہ ہے“۔