سرینگر//مسلم خواتین مرکز ، ماس مومنٹ اور مسلم پولٹیکل لیگ نے ضمنی انتخابات کے پیش نظر گرفتاریوں کے جاری سلسلے پر افسوس کا اظہار کیا ہے۔مسلم خواتین مرکز کی چیئرپرسن یاسمین راجہ نے سینکڑوں لوگوں کو گرفتار کرکے تھانوں اور جیلوں میں بند کرنے کی کاروائیوں کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ فورسز اور پولیس نے وسطی کشمیر کے علاوہ جنوبی کشمیر میں وسیع پیمانے پر گرفتاریوں کا سلسلہ شروع کیا ہے جبکہ پلوامہ ، شوپیان ، کولگام اور اسلام آباد میں سینکڑوں نوجوانوں کو گرفتار کیا جاچکا ہے ۔یاسمین راجہ نے کہا کہ آری ہل پلوامہ کے صرف ایک گائوں میں شبانہ چھاپوں میں چالیس سے زائد نوجوانوں کو گرفتار کیا گیا ہے۔اسی طرح سرینگر اور بڈگام اضلاع میں بھی درجنوں نوجوانوں کو شبانہ چھاپوں میں گرفتار کیا جاچکا ہے۔ ماس مومنٹ سربراہ فریدہ بہن جی نے کہا کہ مولوی بشیر عرفانی کو بیماری کی حالت میں گھر سے چھاپے کے دوران گرفتار کر کے تھانے میں بند کیا گیا۔انہوں نے کہا کہ اس سے قبل تنظیم کے چیف آرگنائزر رشید احمد لون کو بھی گرفتار کیا گیا جو اب تک مسلسل بند ہے۔ خاتون حریت لیڈر نے انتخابات کی آڑ میں حریت لیڈروں کی نظر بندی کو غیر جمہوری عمل قرار دیا ہے۔مسلم پولٹیکل لیگ چیئرمین فاروق احمد توحیدی نے مزاحمتی قائدین کی گرفتاریوں کی شدید الفاظ میںمذمت کی ہے ۔