سرینگر//ریاستی کانگریس نے کہا ہے کہ بلدیاتی انتخابات کا اختتام دھاندلی پر ہوا ۔ ریاستی صدر غلام احمد میر نے سرینگر میئر کے نتائج کے بعد پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ مشکل حالات میں بلدیاتی انتخابات منعقد ہوئے ،جس کے نتائج کا ہم خیر مقد م کرتے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ گور نر ستیہ پال ملک نے ایک ماہ قبل کی گئی پیش گوئی کو صحیح ثابت کرنے کیلئے جمہوری عمل پر کاری ضرب لگا دی ۔انہوں نے کہا کہ ایک عہدے کیلئے گورنر اور دلی سرکار کی نیندیں اُڑ گئیں جبکہ سرینگرمیئر کے عہدے پر من پسند شخص کو بٹھانے کیلئے گور نر انتظامیہ اور سرکاری مشینری کا غلط استعمال کیا گیا ۔انہوں نے سرینگر میئر کے نتائج کو کورپشن سے تعبیر کرتے ہوئے کہا ’سرینگر میئر کے نتائج کو تبدیل کرنے کیلئے آئین اور جمہوریت کی بیخ کنی کی گئی ‘۔ان کا کہناتھا کہ سرینگر میئر کے انتخابات سے قبل سرینگر میونسپل ایکٹ میں ترمیم ایک ساز ش کا حصہ تھا ۔انہوں نے کہا کہ بی جے پی ،پیپلزکانفرنس کو یہ معلوم تھا کہ شفاف انتخابی عمل سے وہ کامیابی حاصل نہیں کرسکتے ،اس لئے ایک سازش کے تحت گورنر انتظامیہ کا غلط استعمال کرکے ایکٹ میں ترمیم کی گئی ۔انہوں نے انکشاف کیا کہ انفرادی سطح پر کونسلروں کو ڈرایا دھمکایا گیا ، میاںبیوی کو اغوا کرکے نامعلوم جگہ پر پہنچا دیا گیا ، اسی طرح سرینگر ائر پورٹ سے ایک شخص کا حال بھی ایسا ہوا ۔کانگریس صدر نے کہا کہ میئر انتخابات میں پارٹی کو کم ازکم 47ووٹ ملنے والے تھے ،تاہم26ہی ملے ۔انہوں نے کہا کہ 16نشستوں پر کانگریس نے بلدیاتی انتخابات میں کامیابی حاصل کی ،تاہم2ممبران نے پارٹی ویپ کی خلاف ورزی کی جن کے خلاف کارروائی کی جائیگی ۔انہوں نے کہا کہ 26ووٹ کانگریس کے حق میں پڑے جبکہ4ووٹ مسترد ہوئے ،جن کا تعلق کانگریس اتحاد سے تھا جبکہ 2ممبران نے پارٹی ویپ کی خلاف ورزی کی ۔انہوں نے کہا کہ میئر کیلئے جو ہندسہ در کار تھا ،اُس کیلئے کا نگریس قریب ترین تھی ،تاہم جس طرح نتائج کو تبدیل کرنے کیلئے کونسلروں کو ڈرا یا دھمکایا گیا ،اُس سے صاف ظاہر ہوتا ہے سرینگر میئر کا انتخاب نہیں ہوا بلکہ دھاندلی کرکے انتخاب عمل میں لایا گیا۔