سرینگر// نیشنل کانفرنس نے انتخابات نہیں ریاست میں امن کی بحالی کو ترجیج قرار دیا ہے۔بھاجپا کی طرف سے حمایت واپس لینے سے مچی سیاسی ہلچل کے بیچ حزب اختلاف کی سب سے بڑی جماعت نیشنل کانفرنس نے بدھ کو سرینگر میں پارٹی کے کور گروپ کا اجلاس طلب کیا ۔پارٹی ذرائع کے مطابق سابق وزیر اعلیٰ اور نیشنل کانفرنس نائب صدر عمر عبداللہ کی سربراہی میںساڑھے3 گھنٹے تک جاری رہنے والے اجلاس میں ریاست کی موجودہ سیاسی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیااور مخلوط حکومت کے اختتام کے بعد پیداہ شدہ صورتحال پر بھی تفصیل کے ساتھ بات چیت کی گئی۔اجلاس میں شامل ایک سنیئر لیڈر نے بتایا کہ کور گروپ اجلاس کے دوران’’ریاست کی موجودہ سیاسی صورتحال ، نامساعد حالات،لوگوں کو درپیش مختلف نوعیت کے مسائل و مشکلات ، انسانی حقوق کی پامالیوں، لوگوں کی ناراضگی اور اس وقت ریاست کو درپیش مختلف چیلنجوں کے بارے میں تبادلہ خیالات کیا گیا‘‘۔ ذرائع نے مزید بتایا کہ کور گروپ ممبران نے موجودہ ریاست کے نامساعد و ناگفتہ بہہ حالات اورانسانی حقوق کی بدترین پامالیاں جاری رہنے پر زبردست تشویش کا اظہار کیا ۔ اجلاس کے دوران پارٹی نے واضح کیا کہ نیشنل کانفرنس کی ترجیح انتخابات نہیں بلکہ ریاست میں امن و امان اور پر امن زندگی کی بحالی ہے۔ انہوں نے اجلاس میںا س بات پر سخت برہمی کا اظہار کیا کہ وادی میںنسانی حقوق کی بدترین پامالیاں جاری رہنے سے آج لوگ خوف وہراس میں مبتلا ہیں اور اپنے گھروں میں بھی عدم تحفظ کے شکار ہیں۔ممبران نے وادی میں عام شہریوں کی مسلسل ہلاکتوں پر بھی برہمی کا اظہار کیا اور مطالبہ کیا گیا کہ یہ سلسلہ فوری طور پر بند ہونا چاہئے ۔