لکھنؤ//بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے قومی صدر امت شاہ کی مرزا پور اور آگرہ کے دو روزہ جائزہ میٹنگ نے پارٹی کے ممبران پارلیمنٹ میں خوف و ہراس پیدا کر دی ہے اورپارٹی کارکنوں سے ملی اطلاع سے معلوم ہوتاہے کہ زیادہ تر ممبران پارلیمنٹ کے کام کاج پرناراضگی ظاہر کی ہے ۔بی جے پی کے ایک سینئر لیڈر نے جمعہ کو یواین آئی کو بتایا کہ میٹنگ کا مقصد پارٹی کارکنوں سے زمینی حالات کی معلومات حاصل کرنی تھی۔ مسٹر شاہ نے آگرہ میں بھی ہوئی میٹنگ کے دوران ممبران پارلیمنٹ کے کام کاج پر عدم اطمینان ظاہر کیا۔ انہوں نے بتایا کہ پارٹی کارکنوں سے جو خبریں حاصل ہوئی ہیں اس کی بنیاد پر لگتا ہے کہ موجودہ ممبران پارلیمنٹ میں سے تقریبا نصف کا ٹکٹ کٹ سکتا ہے ۔پارٹی کی سختی کا انداز اس بات سے لگایا جا سکتا ہے کہ مرزاپور میں جب بی جے پی صدر بی جے پی اورآرایس ایس کارکنوں کے ساتھ بدھ کو میٹنگ کر رہے تھے تو اس وقت ممبران پارلیمنٹ کو باہر ہی انتظار کرنے کو کہا گیا تھا۔یہ بات اس وقت اور صاف ہو گئی جب مسٹر شاہ نے گورکھپور اور اودھ کے ممبران پارلیمنٹ کے ساتھ میٹنگ میں کہا کہ آپ کے کام کاج سے میں مطمئن نہیں ھوں۔ انہوں نے کانپور اور بندیل کھنڈ کے ارکان پالیمنٹ کے کام کاج پر بھی عدم اطمینان کااظہار کیا۔پارٹی ذرائع کا کہنا ہے کہ آئندہ لوک سبھا کے لئے امیدواروں کاانتخاب ان کے کاموں کے بارے میں حاصل رپورٹ کی بنیاد پر کیا جائے گا۔میٹنگ میں ایک بات یہ بھی کھل کر سامنے آئی کہ زیادہ تر ارکان پارلیمنٹ مرکزی حکومت کی اسکیموں کے بارے میں ٹھیک سے نہیں جانتے ہیں۔ رپورٹ میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ ایم پی گرام چوپال پروگراموں میں رات کے وقت نہیں رکتے ہیں۔ پارٹی کے قومی صدر سے یہ بھی شکایت کی گئی کہ زیادہ تر ایم پی ووٹر لسٹ بنوانے میں کوئی دلچسپی نہیں لے رہے ہیں۔ذرائع کا کہنا ہے کہ قومی صدر زمینی حقیقت جاننے کے بعد کافی ناراض نظر آئے ۔ ان کوبتایا گیا کہ زیادہ تر ممبران پارلیمنٹ کا ووٹروں سے کوئی رابطہ نہیں ہے ۔یواین آئی۔