سرینگر//ڈیموکریٹک پولٹیکل مومنٹ،عوامی مجلس عمل ، ماس مومنٹ اور پیپلز لیگ نے ضلع بڈگام میں 8نوجوانوں کی ہلاکت کو کشمیریوں کی نسل کشی سے تعبیر کرتے ہوئے کہا ہے کہ جموں و کشمیر میں انتخابات رائے شماری کا متبادل نہیں بن سکتے۔ڈی پی ایم کے ایک دھڑے کے چیئرمین ایڈوکیٹ محمدشفیع ریشی نے کہاہے کہ سلامتی کونسل قراردادوں کی رئوسے کوئی بھی الیکشن رائے شماری کامتبادل نہیں بن سکتاہے۔تنظیم کی طرف سے موصول ایک بیان کے مطابق ڈی پی ایم چیئرمین نے 8معصوم شہریوں کی ہلاکت کوجمہوریت اورانسانیت کاقتل قراردیتے ہوئے کہاکہ ایک مرتبہ پھربھارت کی کشمیرکش پالیسی اقوام عالم کے سامنے بے نقاب ہوگئی۔انہوںنے کہاکہ حریت کانفرنس کایہی موقف رہاہے کہ کشمیرمیں کرائے جانے والے زورزبردستی کے انتخابات کسی بھی طورحق خودارادیت کامتبادل نہیں بن سکتے ہیں کیونکہ انتظامی نظم ونسق چلانے کیلئے عوام کے منتخب کردہ اُمیدوارحقیقی طورعوامی احساسات وجذبات کی نمائندگی کے اہل قرارنہیں پاتے ہیں ۔انہوں نے مزید کہاکہ کوئی بھی الیکشن ریفرنڈم کامتبادل نہیں بن سکتاکیونکہ جب بھی کسی ملک میں کسی حکمران یاکسی نئے قانون وفیصلے کے بارے میں عوامی رائے کولازمی قراردیاجاتاہے تووہاں ریفرنڈم کرایاجاتاہے اوراُس وقت یہ نہیں کہاجاتاہے کہ لوگوں نے الیکشن میں حصہ لیکرریفرنڈم کیاہے۔عوامی مجلس عمل نے الیکشن کے دوران ضلع بڈگام میں نوجوانوں کی ہلاکت کو کشمیریوں کی نسل کشی قرار دیتے ہوئے نہتے افراد کوزخمی کرنے کی کاروائیوںکو بہیمانہ قرار دیتے ہوئے اُن کی شفایابی کیلئے دعا کی۔مجلس عمل نے جاں بحق ہوئے نوجوانوں کو خراج عقیدت ادا کرتے ہوئے کہاگیا کہ نہ صرف عوامی مجلس عمل بلکہ پوری قوم اُن کے غم میں برابر شریک ہے ۔ بیان میں کہا گیا کہ من حیث القوم کشمیری عوام خاص طور پر نوجوانوں نے قربانیاں دیکر نہ صرف مشترکہ مزاحمتی قیادت کی جانب سے دئے گئے پروگراموں کی لاج رکھی بلکہ رواں جدوجہد آزادی کے تئیں اپنی غیر متزلزل وابستگی اور استقامت کا عملی ثبوت پیش کیا۔ بیان کے مطابق عوامی مجلس عمل کا روز اول سے ہی یہ نظریہ اور موقف رہا ہے کہ الیکشن حق خودارادیت کا نعم البدل نہیںہے ۔ بیان میں کہا گیا کہ جب تک مسئلہ کشمیر کا حق خود ارادیت کی بنیاد پر، پر امن حل نہیں نکالا جاتا تب تک انتخابات بے سود اور لاحاصل ہیں۔اس دوران سربراہ تنظیم میرواعظ محمد عمر فاروق کی ہدایت پر تنظیم کا ایک وفدغلام قادر بیگ ، محمد شفیع خان، مشتاق احمد صوفی، ایڈوکیٹ یاسر دلال، محمد صدیق ہزاری ، خورشید احمد اور ساحل احمد پر مشتمل تنظیم کے وفد نے ضلع بڈگام کے صدر حکیم غلام محمد اور احسن کٹھیری کے ہمراہ جاں بحق ہوئے لواحقین سے تعزیت پرسی کی۔ ماس مومنٹ سربراہ فریدہ بہن جی اور پیپلز لیگ کے سینئر لیڈر محمد یاسین عطائی نے جاں بحق ہوئے نوجوانوں کو خراج عقیدت ادا کرتے ہوئے کہا ہے کہ بھارت کی جمہوریت اقوام عالم کے سامنے بے نقاب ہوگئی۔وادی میں چنائو کے دوران ہوئی ہلاکتوں پر محاذ آزادی کے نائب صدر قطب عالم نے مذمت کی ہے۔ انہوںنے کہاکہ قصوراروںکوسخت سے سخت سزا دی جائے۔انہوںنے لواحقین سے تعزیت کرتے ہوئے مرحومین کی جنت نشینی کی دعا کی۔