سرینگر// عارضی ملازمین کو مستقل کرنے کے معاملے کو سرکار کی طرف سے سرد خانے کی نذر کرنے کے خلاف محکمہ امور صارفین و عوامی تقسیم کاری کے ملازمین نے احتجاجی مارچ کر کے مرکزی دفتر کے سامنے دھرنا دیا۔عارضی ملازمین کے مطالبات کو پورا کرنے کیلئے محکمہ امور صارفین و عوامی تقسیم کاری کے ملازمین نے ’’سی اے پی ڈی‘‘ ایمپلائز یونین کے جھنڈے تلے احتجاجی جلوس برآمد کیاجس کے دران ملازمین نے اپنے مطالبات کے حق میں نعرے بازی کی۔یونین کے صدر اعجاز احمد خان نے نامہ نگاروں سے بات کرتے ہوئے کہا کہ انہیں انتظامیہ سڑکوں پر آنے کیلئے مجبور کر رہی ہے۔انہوں نے کہا کہ محکمہ کے ملازمین کے مسائل کو حل کرنے کیلئے کمشنر امور صارفین و عوامی تقسیم کاری کی قیادت میںیک کمیٹی تشکیل دی تھی،جس میں سی اے پی ڈی یونین کے صدر کو ممبر نامزد کیا تھا،تاہم ابھی تک سرکار کی طرف سے اس سلسلے میں کوئی بھی پہل نہیں ہوئی۔ انہوں نے کہا کہ محکمہ میں کام کر رہے کنسالڈیڈ ملازمین اور چند ڈیلی ویجروں کو ابھی تک مستقل نہیں کیا گیاجس کی وجہ سے انکے مسائل میں اضافہ ہو رہا ہے۔اس سے قبل ملازمین سے خطاب کرتے ہوئے اعجاز احمد خان نے فئیر پرائس شاپ ڈیلروں کی نوکریاں بھی ابھی تک مستقل نہیں بنائی گئیں اور جو وعدے سرکار نے کئے تھے ،وہ سراب ثابت ہوئے۔محکمہ کے گوداموں میں کام کر رہے محنت کشوں کو مستقل کرنے کی وکالت کرتے ہوئے اعجاز خان نے سٹی گھاٹوں سے منسلک حمالوں کو لوڑ ان لوڈنگ کے مطالبے کو بھی سرد خانے میں ڈال دیا گیا ہے۔ انہوں نے حیرانگی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ محکمہ کے فٹبال کھلاڑیوں کو بھی ابھی تک مستقل نہیں کیا گیا۔ اعجاز خان نے اس موقعہ پر اعلان کیا کہ 11دسمبر کو یونین کے مرکزی اور ضلعی عہدیدار امور صارفین و عوامی تقسیم کاری کے دفتر سے لیکر صوبائی کمشنر کشمیر کے دفتر تک احتجاجی ریلی برآمد کرینگے،جہاں پر ڈویژنل کمشنر کشمیر کو ایک یاداشت پیش کی جائے گی ۔احتجاجی ریلی سے فاروق احمد میر،عبدالقیوم بیگ،حمید اللہ بٹ، عبدلروف، نور محمد،خورشید احمد،محمد اقبال کنٹھ اور عبدلمجید راتھر نے بھی خطاب کیا۔