سرینگر //محکمہ خوراک وشہری رسدات( امور صارفین و عوامی تقسیم کاری) میں افرادی قوت کی کمی ایک سنگین مسئلہ بنی ہوئی ہے جس کا اندازہ اس بات سے لگایا جاسکتا ہے کہ تین تین راشن گھاٹوں پرایک ملازم لوگوں کو راشن فراہم کرنے کیلئے تعینات رکھا گیا ہے ۔محکمہ میں موجود ذرائع نے کشمیر عظمیٰ کو بتایا کہ محکمہ میں اس وقت 800ملازمین کی کمی ہے جبکہ محکمہ کے پاس00 25سرکاری راشن گھاٹوں کیلئے صرف 1700 اسٹنٹ سٹور کیپر اور سٹور کیپر موجود ہیں ۔ذرائع نے بتایا کہ محکمہ میں عرصہ دراز سے خالی اسامیوں کو پر نہیں کیا جا سکا ہے ۔ذرائع نے بتایا کہ محکمہ نے اگرچہ 165نئے ملازمین کی اسامیاں ایس ایس آر بی کو ریفرکی ہیں تاہم اس جانب بھی کوئی دھیان نہیں دیا جارہا ہے ۔مقامی صارفین کا کہنا ہے کہ ریکارڈ کو کمپوٹر ائز کرنے سے محکمہ میں سدھار نہیں آئے گا جب تک نہ یہاں ورک کلچر کو بہتر بنایا جائے۔ اس وقت وادی بھر میں تین سے چار سرکاری راشن گھاٹوں پرایک سٹور کیپر کام کر رہا ہے جبکہ اس سے قبل ایک راشن گھاٹ پر تین ملازمین ہوا کرتے تھے، جن میں ایک گھاٹ منشی ، ایک حمال اور ایک چوکیدارشامل ہیں۔ لیکن اب ایک راشن گھاٹ کی رکھوالی اور حمال کے علاوہ چوکیداری کا کام ایک ملازم کے ہاتھ میں ہے ۔محکمہ کے ایک ملازم لیڈر اعجاز احمد خان کے مطابق اس وقت محکمہ میں قریب 800سے 1000ملازمین کی شدید قلت ہے ۔انہوں نے کہا کہ پچھلی سرکار کے دوران ایک میٹنگ میں ریاستی سرکار نے اُن کے ساتھ وعدہ کیا تھا کہ محکمہ کو ازسر نو منظم کرنے کیلئے اقدامات کئے جائیں گے اور سٹور کیپرس کو بھی ایک ہی زمرے میں رکھا جائے گا جبکہ میٹنگ میں یہ فیصلہ بھی لیا گیا تھا کہ فیر پرائز شاپ ملازمین کو ایس آر او 520کے دائرے میں لا کر اُن کو مستقل کیا جائے گا لیکن سرکار کے گرنے کے بعد یہ تمام معاملات بھی دفن ہوئے ۔محکمہ کے ڈائریکٹر نثار احمد نے کشمیر عظمیٰ کو بتایا کہ اُن کی بہت کوشش ہے کہ سرکاری راشن گھاٹوں پر عملے کو بڑھایا جائے ۔انہوں نے کہا کہ محکمہ نے اسٹنٹ سٹور کیپرس کی 165اسامیاں کو ایس ایس آر بی کو بھیجی ہیں اور اُن کا امتحان بھی 12مئی کو ہو گیا ہے ۔انہوں نے اس بات کا اعتراف کیا کہ محکمہ میں عملے کی کمی ہے اور ایک گھاٹ منشی کو تین سے چار راشن گھاٹوں کا چارج دیا گیا ہے۔ تاہم انہوں نے کہا کہ ایک سٹور پر زیادہ سے زیادہ کام 5دن کا ہے اور گھاٹ منشی اگر خوش اسلوبی اور ایمانداری سے کام کر ے تو 15دنوں میں وہ تین راشن گھاٹوں پر سو فی صد راشن لوگوں میں تقسیم کر سکتا ہے ۔