جموں کشمیر کو پہلے دفعہ 370 اور پھر ملی ٹینسی سے متاثر ہونا پڑا:لیفٹیننٹ گورنر
جموں// لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا نے کہا ہے کہ جموں کشمیر کو پہلے دفعہ 370سے اور پھر ملی ٹینسی کی وجہ سے کافی متاثر ہونا پڑا۔جموں یونیورسٹی میں “امن کی تعمیر اور مفاہمت: جنگ کے دور میں آغاز” کے موضوع پر Y20 مشاورتی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ آج بھی ناکو ٹیرر ازم کی وساطت سے سماج خاص کر نوجوانوں کو ختم کرنے کی کوششیں کی جارہی ہیں۔انہوں نے کہا’’ جموں و کشمیر میں پہلے دفعہ 370کی وجہ سے امتیازی سلوک کی صورتحال تھی اور بعد میں دہشت گردی کی وجہ سے 45ہزار سے زائد لوگوں کو جانیں گنوانا پڑیں‘‘۔انہوں نے کہا کہ لاکھوں لوگ اپنی مٹی اور زمین چھوڑنے پر مجبور ہوگئے۔ انکا کہنا تھا کہ آج بھی منشیات سے نوجوان نسل کے وجود کو ختم کرنے کی کوششیں ہورہی ہیں۔منوج سنہا نے کہا کہ اگست 2019کے بعد وزیر اعظم نریندر مودی کی قیادت میں نیا جموں کشمیر تعمیر ہورہا ہے۔لیفٹیننٹ گورنر نے امن کی تعمیر میں نوجوان نسل کے اہم کردار کو اجاگر کرتے ہوئے نوجوانوں پر زور دیا کہ وہ مہاتما گاندھی اور سوامی وویکانند کے نظریات پر عمل کریں تاکہ اعتماد اور باہمی احترام پر مبنی عالمی معاشرے کی تشکیل کی جا سکے۔
لیفٹیننٹ گورنر نے کہا کہ ” جذبے کے ساتھ مہذب اور تعاون پر مبنی عالمی نظم قائم کرنے کے لیے نوجوان سب سے اہم ہے اور وہ امن کو درپیش چیلنجوں سے نمٹنے اور سماجی شعور کو تیز کرنے کے لیے نئی امید، اختراعی حل پیش کریں گے۔”لیفٹیننٹ گورنر نے کہا”میں نوجوانوں کو شہریوں کی بھلائی کے لیے مفاہمت اور ایک نئی دنیا کو تشکیل دیتے ہوئے دیکھ رہا ہوں،انفرادی اور معاشرے کی خواہش صرف امن کے حالات میں ہی پوری ہو سکتی ہے اور نوجوان نسل پوری انسانیت کے لیے ایک پرامن اور خوشحال حال اور مستقبل بنانے کے لیے بے چین ہے،” ۔انکا کہنا تھا کہ نوجوانوں کی ذمہ داری ہے کہ وہ اپنی اجتماعی طاقت کو انسانیت کی ترقی اور سربلندی کے لیے استعمال کریں۔ انہوں نے مزید کہا کہ مشترکہ اقدار، خواہشات اور بے لوث خدمت کے عزم کے ساتھ نوجوان امن، خوشحالی، دوستی، تعاون اور ترقی کے افق کو وسعت دیں گے۔لیفٹیننٹ گورنر نے اس بات پر زور دیا کہ Y20 مشاورتی اجلاس کے دوران ہونے والی بات چیت کو مستقبل کے منصوبوں کا خاکہ تیار کرنا چاہیے، ۔امن کی تعمیر اور امن کی حفاظت میں ہندوستان کے تعاون پر بات کرتے ہوئے، لیفٹیننٹ گورنر نے کہا، وزیر اعظم نریندر مودی کی قیادت میں ہندوستان، سیکورٹی چیلنجوں کے وسیع تر پہلوؤں سے مؤثر طریقے سے نمٹنے کے لیے دنیا کی قیادت کرے گا جس میں سماجی، سیاسی، اقتصادی اور ماحولیاتی بھی شامل ہیں۔ ایک زمین، ایک خاندان، ایک مستقبل کی روح۔ہندوستان اقوام متحدہ کے امن مشن میں دنیا کے سب سے بڑے تعاون کرنے والوں میں سے ایک ہے۔ 1950 سے اب تک ہندوستانی فوجیوں نے مختلف ممالک میں 49 امن مشنوں میں حصہ لیا ہے اور آج بھی 8000 سے زیادہ فوجی اقوام متحدہ کے 10 مشنوں میں خدمات انجام دے رہے ہیں۔ لیفٹیننٹ گورنر نے مزید کہا کہ یہ عالمی امن اور انسانی بہبود کے لیے ہمارے عزم کا ثبوت ہے۔لیفٹیننٹ گورنر نے یہ بھی مشاہدہ کیا کہ علمی معیشت مستقبل میں ایک اہم رول ادا کرے گی اور اسٹارٹ اپس اور یونی کارنز کی کامیابی ہندوستان کی ترقی کو نئی تحریک دے رہی ہے۔لیفٹیننٹ گورنر نے کہا”آج، جموں کشمیر اس سرزمین پر تہذیب لانے کی ایک قابل توجہ داستان کے طور پر ابھر رہا ہے جو کبھی دہشت گردی سے زخمی تھی۔ اس نئے اور خواہشمند جموں کشمیر کے سب سے بڑے اسٹیک ہولڈر نوجوان ہیں،‘‘ ۔انہوں نے کہا کہ لوگ بالخصوص نوجوان بے خوف ہو کر اپنے خوابوں کی تعاقب میں لگے ہوئے ہیں۔ اب معاشی ترقی، خواہش مند معاشرے کے لیے ایک اہم محرک، اور بنیادی حقوق جیسے تعلیم، صحت کی دیکھ بھال، روزگار، اور خوشی کا حصول تشدد کے یرغمال نہیں ہیں۔ لیفٹیننٹ گورنر نے مزید کہا کہ نوجوانوں کی طاقت جموں کشمیر کی طاقت ہے اور انہوں نے سماج کو از سر نو جوان کرنے اور جامع ترقی کو آگے بڑھانے کے لیے خود کو وقف کیا ہے۔وزیر اعظم نریندر مودی کی قیادت میں جموں کو ہندوستان کے تعلیمی مرکز میں تبدیل کر دیا گیا ہے۔ لیفٹیننٹ گورنر نے مزید کہا کہ اس میں تمام اہم ادارے، IIM، IIT، AIIMS، IIMC اور سنٹرل یونیورسٹی موجود ہیں۔
کسان سمپرک ابھیان کا آغاز
کسانوں کیلئے10,695 تربیتی سیشن ہونگے
جموں //لیفٹیننٹ گورنر منوج سِنہا نے تین اہم اقدامات ’’ کسان سمپرک ابھیان، دکش کسان اور کسان ساتھی ‘‘کے تحت زراعت اور اس سے منسلک شعبوں کی ہمہ گیر ترقی کے منصوبوں کی مؤثر عمل آوری کے لئے شروع کیا ۔ لیفٹیننٹ گورنر نے کہا کہ پی آر آئی کی مدد سے چار ماہ طویل ’’ کسان سمپرک ابھیان ‘‘ کسانوں کی واقفیت ، تمام اقدامات کے لئے ہنری مندی کے کورسوں پر توجہ مرکوز کرے گا۔اُنہوں نے مزید کہا کہ اپریل سے اگست 2023ء کے درمیان تمام 20اَضلاع میں 10,695 تربیتی سیشن پوری کسان برداری کو اِکٹھا کریں گے اور نوجوان کسانوں کو ایک نئی سمت بھی فراہم کرے گا۔لیفٹیننٹ گورنر نے کہا کہ زراعت اور اس سے منسلک شعبوں کی مجموعی ترقی کے تین اہم پہلو اقتصادی ترقی ، سماجی شمولیت اور ماحولیاتی تحفظ ہیںاور یہ مہم کسانوں کی ترقی اور دیرپا خوشحالی کے لئے ان پر خصوصی توجہ دے گی۔اِس سے قبل مجموعی زراعت کی ترقی کے منصوبے کے تحت 29 منصوبوں کی مؤثر عمل آوری کے لئے اَفسران کی یوٹی سطح کا تربیتی اور واقفیت پروگرام مرحلہ اوّل کے دوران منعقد کیا گیا تھا۔لیفٹیننٹ گورنر نے جموںوکشمیر کے کسانوں کو بااِختیار بنانے اور اُنہیں پیداواری وسائل ، مالی ، تکنیکی مدد اور توسیعی خدمات تک آسان رسائی فراہم کرنے کے لئے حکومت جموںوکشمیر یوٹی کے عزم کا اعادہ کیا۔