کشمیر//ریاست میںسیاحتی سرگرمیوں اور شعبے کی استحکامت کیلئے قیام امن کو لازمی قرار دیتے ہوئے کشمیر اکنامک فورم نے واضح کیا کہ امن کے بغیر سیاحتی سرگرمیوں میںاضافہ نہیں ہوسکتا۔ کشمیر اکنامک فورم کے چیئرمین شوکت محمد چودھری نے کہا کہ سرکار کو ریاست خاص وادی میں امن قائم کرنے اور اس کو برقرار رکھنے میں اہم کردار ادا کرنا ہوگا۔انہوں نے کہا کہ ریاستی حکومت مرکز پر دبائو ڈالے کہ مسئلہ کشمیر کو حل کرنے کیلئے تمام فریقین کے ساتھ متواتر اور تسلسل سے مذاکراتی عمل شروع کیا جائے۔ حریت کانفرنس کی طرف سے سیاحوںکو وادی دینے کی دعوت سے متعلق بیان کا خیر مقدم کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ فریقین کے ساتھ مسئلہ کشمیر کو حل کرنے کیلئے بات چیت اور دائمی مذاکراتی عمل سے ہی تجارتی سرگرمیوں کو فروغ حاصل ہوگا جبکہ سیاح بھی اس اور متوجہ ہونگے۔شوکت محمد چودھری نے کہا کہ سیاحت کی بقاء کیلئے پرامن ماحول کا قیام لازمی ہے۔انوہں نے کہا کہ جب صورتحال پرامن ہوگی تب ہی سیاح وادی کی طرف متوجہ ہونگے اور دیگر تجارتی سرگرمیاں بھی دوام ملے گا۔انہوں نے کہا کہ اگر چہ ٹرانسپورٹ شعبہ بھی آہستہ آہستہ بحال ہو رہا ہے تاہم سیاحتی شعبے ہی اس وقت پس پشت ہے اور اس کی بحالی کیلئے امن ہونا لازمی ہے۔انہوں نے کہا کہ سیاحتی شعبے کو آئندہ گرمائی سیزن تک بحالی میں انتظار کرنا ہوگا جبکہ اس وقت ہوٹل تقریباً خالی پڑے ہوئے ہیں۔