عظمیٰ ویب ڈیسک
سری نگر/جموں و کشمیر کے لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا نے ہفتہ کو سالانہ امرناتھ یاترا 2025 کو “عوام کی یاترا” قرار دیتے ہوئے کہا کہ ریاست کے ہر طبقے نے اس روحانی سفر کے پرامن اور کامیاب انعقاد کے لیے بھرپور تعاون کا وعدہ کیا ہے۔
ایل جی سنہا سری نگر کے شیر کشمیر انٹرنیشنل کنونشن سینٹر میں منعقدہ اعلیٰ سطحی میٹنگ کی صدارت کر رہے تھے جس میں وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ، پرنسپل سیکریٹری ، چیف سیکریٹری اتل ڈولو، پولیس و سیکورٹی افسران، ڈویژنل کمشنر کشمیر وی کے بدھوری اور 77 سے زائد سول سوسائٹی ممبران نے شرکت کی۔
اپنے خطاب میں ایل جی سنہا نے 22 اپریل کو پہلگام میں پیش آئے دہشت گرد حملے کو “کشمیر کی روح پر حملہ” قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ پاکستان کی حمایت یافتہ قوتوں کی جانب سے ریاست میں فرقہ واریت پھیلانے کی ایک ناکام کوشش تھی۔
انہوں نے کہا، ’جس طرح کشمیری عوام نے اس حملے کے خلاف اجتماعی طور پر آواز بلند کی، ایسا منظر میں نے اپنے پانچ سالہ دور میں کبھی نہیں دیکھا۔ پوری قوم نے اس اتحاد کو سراہا۔‘ایل جی سنہا نے زور دے کر کہا کہ یاترا صرف انتظامیہ یا شرائن بورڈ کی نہیں بلکہ عوام کی یاترا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ مشترکہ ذمہ داری ہے اور عوام کا تعاون ہی اس یاترا کی کامیابی کی بنیاد ہے۔
انہوں نے کشمیری کہاوت ’خدای چھ اکھ، ناو چھس سیٹھا ‘خدا ایک ہے، نام مختلف ہیں کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ امرناتھ یاترا اتحاد، بھائی چارے اور مشترکہ اقدار کی علامت ہے۔ایل جی نے اعتراف کیا کہ پہلگام حملے کے بعد یاترا رجسٹریشن میں 10.19 فیصد کمی دیکھی گئی، تاہم، انتظامیہ کی مداخلت کے بعد تقریباً 85 فیصد یاتریوں نے اپنی یاترا کی منصوبہ بندی جاری رکھنے کی یقین دہانی کرائی ہے۔
میٹنگ کے دوران بعض مذہبی رہنماؤں نے یاتریوں کے استقبال کے لیے باقاعدہ پروگرام منعقد کرنے کی خواہش ظاہر کی، تاہم ایل جی سنہا نے واضح کیا کہ انتظامیہ کی سطح پر ایسے اجتماعات ممکن نہیں، البتہ افراد ذاتی طور پر یاتریوں سے ملاقات کر سکتے ہیں۔ایل جی سنہا نے کہا کہ جموں و کشمیر کے لوگ جس طرح دہشت گردی کے خلاف کھڑے ہو رہے ہیں، وہ ایک بہتر مستقبل کے لیے ان کے عزم کا اظہار ہے۔”ترقی کے لیے امن ضروری ہے، اور ہمیں ہر قیمت پر اسے قائم رکھنا ہے۔”