یو این آئی
واشنگٹن//ٹرمپ انتظامیہ کی وفاقی افرادی قوت میں کمی کی کوششوں کے تحت امریکی محکمہ خارجہ کے 1000 سے زائد ملازمین کی چھٹنی کردی گئی ہے۔ یہ اطلاع ہفتہ کو ایک رپورٹ میں دی گئی۔جمعہ کو محکمہ خارجہ کے ملازمین کو بھیجے گئے نوٹس کے مطابق غیر ضروری عملے کی کٹوتیوں میں سول سروس کے 1,107اور فارن سروس کے 246ملازمین شامل ہیں۔اس سال کے شروع میں، وفاقی حکومت کی بڑے پیمانے پر تنظیم نو کی کوششوں کے حصے کے طور پر محکمہ خارجہ کے 1,500 سے زائد ملازمین نے رضاکارانہ طور پر استعفیٰ دے دیا۔ ناقدین کا کہنا ہے کہ ان بڑی کٹوتیوں سے محکمے کا کام متاثر ہوگا۔ بیورو آف پاپولیشن،
ریفیوجیز اینڈ مائیگریشن میں تقریبا تمام سول سروس افسران کی چھٹی کر دی گئی ہے۔ جن لوگوں کو برطرف کیا گیا ان میں محکمہ خارجہ کے دفتر کے افغان بحالی کی کوششوں کے کوآرڈی نیٹر (سی اے آر ای)دفتر کے ملازمین بھی شامل ہیں۔سینیٹ کی خارجہ تعلقات کمیٹی کے ڈیموکریٹ ارکان نے ایک بیان جاری کیا جس میں کہا گیا ہے کہ محکمہ خارجہ میں سول سروس اور فارن سروس کے سینکڑوں ممبران کو نکالنے کا فیصلہ ہماری قومی سلامتی کو کمزور کرتا ہے۔یہ برطرفی سپریم کورٹ کے فیصلے کے چند دن بعد ہوئی ہے جس میں کہا گیا ہے کہ ٹرمپ انتظامیہ کا وفاقی افرادی قوت کے حجم کو کم کرنے کا منصوبہ آگے بڑھ سکتا ہے۔اس سال کے شروع میں، محکمہ نے کانگریس کو ایک خط لکھا تھا جس میں رضاکارانہ ریٹائرمنٹ اور برطرفیوں کے ذریعے اپنی افرادی قوت میں 18 فیصد کمی کرنے کا ارادہ ظاہر کیا گیا تھا، جس میں محکمہ نے کہا تھا کہ اس کے پاس 18,700 سے زیادہ امریکی ملازمین ہیں۔افرادی قوت میں کمی صدر ڈونالڈ ٹرمپ کے سرکاری اخراجات میں کمی کے انتخابی وعدے کے مطابق ہے۔