واشنگٹن//صدر ٹرمپ نے منگل کے روز ٹلرسن کے ساتھ کھانا بھی کھایا تھا۔ اس سے کچھ دیر قبل ہی صدر ٹرمپ نے کہا تھا کہ انھیں اب بھی اپنے وزیرِ خارجہ پر اعتماد ہے۔امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنے ہی وزیرِ خارجہ ریکس ٹلرسن کو ہی آئی کیو یعنی ذہانت کے ٹیسٹ کا چیلنج دیا ہے جو کہ دونوں کے درمیان بڑھتے ہوئے فاصلے کی ایک کڑی قرار دیا جا رہا ہے۔صدر ٹرمپ نے یہ چیلنج ایک انٹرویو کے دوران کیا جس میں ان سے اس اطلاع کے حوالے سے سوال پوچھا گیا تھا کہ وزیرِ خارجہ نے انھیں ’مورون‘ (احمق) کہا تھا۔فوربز میگزین کو انٹرویو دیتے ہوئے صدر ٹرمپ نے کہا ’میرے خیال میں یہ جعلی خبر ہے تاہم اگر انھوں نے ایسا کہا ہے کہ تو پھر ہمیں آئی کیو ٹیسٹوں کا موازنہ کرنا پڑے گا۔ اور میں آپ کو بتا سکتا ہوں کہ کون جیتے گا۔‘صدر ٹرمپ نے منگل کے روز ٹلرسن کے ساتھ کھانا بھی کھایا تھا۔ اس سے کچھ دیر قبل ہی صدر ٹرمپ نے کہا تھا کہ انھیں اب بھی اپنے وزیرِ خارجہ پر اعتماد ہے۔یاد رہے کہ گذشتہ چند ہفتوں سے ٹرمپ اور ٹلرسن کے درمیان تناؤ کی اطلاعات سامنے آ رہی تھیں اور ایک اور میڈیا رپورٹ میں کہا گیا تھا کہ ریکس ٹلرسن نے صدر ٹرمپ کے بارے میں کہا تھا کہ وہ ایک مورون ہیں۔جب وائٹ ہاؤس کی پریس سیکرٹری سے اس چیلنج کے بارے میں پوچھا گیا تو ان کا کہنا تھا کہ صدر ٹرمپ مذاق کر رہے تھے۔یاد رہے کہ صدر ٹرمپ اور ان کے اعلیٰ ترین سفارتکار کے درمیان تناؤ ایک ایسے وقت پر سامنے آ رہا ہے جب امریکی خارجہ پالیسی میں متعدد انتہائی شدید معاملات میں واضح مشکلات ہیں جیسے کہ شمالی کوریا اور ایران۔گذشتہ ہفتے ریکس ٹلرسن نے ایک پریس کانفرنس کا انقعاد بھی کیا تھا جس کا مقصد ان اطلاعات کی نفی کرنا تھا کہ وہ استعفیٰ دینے والے ہیں۔تاہم اس پریس کانفرنس میں انھوں نے صدر کو احمق کہنے کی واضح نفی نہیں کی۔ گذشتہ ہفتے نیو یارک ٹائمز نے ایک رپورٹ میں بتایا تھا کہ ریکس ٹلرسن کو اس بات پر حیرت ہے کہ صدر ٹرمپ کو خارجہ پالیسی کی بنیادی باتیں بھی سمجھ نہیں آتیں۔