امریکی جنگی بحری جہازوں کے ساتھ ایران کی چھیڑ خانی :امریکہ

واشنگٹن/امریکہ کے مسلح افواج کمانڈ آفس سینٹ کوم نے الزام عائد کیا کہ ایران کی سپاہِ پاسداران انقلابِ اسلامی کی پیٹرولنگ بوٹ نے آبنائے ہرمز میں 2 امریکی جنگی بحری جہازوں کے ساتھ چھیڑ خانی کی۔ایران کی پیٹرولنگ کشتیوں نے امریکی بحری بیڑے کے جہازوں پر سپاٹ لائٹ ڈالی اور درمیانی فاصلہ خطرناک حد تک کم کر دیا۔امریکہ کے مسلح افواج کمانڈ آفس ‘سینٹ کوم’ نے جاری کردہ بیان میں کہا ہے کہ واقعہ 5 دسمبر کی شام کو اس وقت پیش آیا جب امریکی بحری جہاز آبنائے ہرمز سے گزر رہے تھے ۔بیان میں کہا گیا ہے کہ امریکی بحری بیڑے کے ‘لیوس بی پُلر” اور “دی سولیوانس” نامی بحری جہاز بین الاقوامی پانیوں میں حالتِ حرکت میں تھے جب ایران سپاہِ پاسداران انقلاب اسلامی کی پیٹرولنگ کشتیاں ان کے قریب آئیں۔بیان کے مطابق “ایرانی کشتیوں میں سے ایک نے امریکی بحری جہاز پر سپاٹ لائٹ ڈال کر بصارت کو چندھیانے کی کوشش کی۔ ایرانی کشتی امریکی بحری جہاز کے 150 میٹر قریب سے گزری۔ یہ فاصلہ خاص طور پر رات کے وقت جہاز اور کشتی کے درمیان خطرناک حد تک کم فاصلہ ہے “۔مزید کہا گیا ہے کہ امریکی بحری جہازوں نے صوتی اور لیزر وارننگ دی اور کسی ا ور واقعے کا محل دئیے بغیر اپنے راستے پر گامزن رہے ۔ ایرانی سپاہِ پاسداران کے اقدامات نے پیشہ وارانہ اور محفوظ بین الاقوامی جہاز رانی کے معیاروں کی خلاف ورزی کر کے کشتیوں اور جہازوں میں تصادم کے خطرے میں اضافہ کر دیا ہے ۔ بین الاقوامی پانیوں میں ایسے خطرناک اقدامات ان ایرانی پالیسیوں کے عکاس ہیں جو وہ مشرق وسطیٰ کو غیر مستحکم کرنے کے لئے اختیار کئے ہوئے ہے ۔(یو این آئی)