سرینگر// ریاست کے سابق وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ نے امریکہ میں بے ترتیب ثانوی امیگریشن چیک پر ناراضگی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ وہ اس کے بجائے گھر میں ہی ٹھہرنا پسند کرتے۔ ثانوی امیگریشن چیک کی وجہ سے انہیں دو گھنٹے ائرپورٹ پر ہی گذارنے پڑے ۔ عمر عبداللہ نے مائیکرو بلاگنگ کی ویب سائٹ ٹویٹر پر کہا ’امریکہ پہنچنے پر ایک اور بے ترتیب ثانوی امیگریشن چیک ۔ تین دوروں کے دوران تین تین مرتبہ۔ یہ بے ترتیب امیگریشن چیک کا سلسلہ اب تھکا دینے والا ثابت ہورہا ہے‘۔ انہوں نے کہا کہ وہ نیویارک یونیورسٹی کی طرف سے منعقدہ ایک تقریب میں بولنے کے لئے امریکہ گئے ہوئے ہیں۔ عبداللہ نے کہا ’میں یہاں نیو یارک یونیورسٹی کی طرف سے بلائی گئی ایک تقریب میں بولنے کے لئے یہاں آیا ہوا ہوں، لیکن اس کے بجائے میں گھر میں ہی ٹھہرنا پسند کرتا۔ میرے دو گھنٹے ضائع کئے گئے‘۔ انہوں نے شاہ رخ خان جنہیں اس سال کے اوئل میں لاس اینجلس میں حراست میں لیا گیا تھا، کا حوالہ دیتے ہوئے کہا ’میں نے ابھی اپنے دو گھنٹے بندھی کے طور پر گنوا دئے۔ ایسا ہر بار ہوتا ہے۔ لیکن شاہ رخ خان کی طرح مجھے ٹائم پاس کے لئے پوکیمون نصیب نہیں ہوا‘۔ رپورٹوں کے مطابق نیو یارک یونیورسٹی میں 21 اکتوبر کو منعقد ہونے والی تقریب میں عمر عبداللہ کے علاوہ پاکستان کے سابق صدر جنرل پرویز مشرف بھی تقریر کریں گے۔ جبکہ بی جے پی لیڈر سبر منیم سوامی بھی مدعو کئے گئے ہیں۔