عظمیٰ نیوز سروس
واشنگٹن//امریکی وزیر صحت رابرٹ ایف کینیڈی جونیئر نے اعلان کیا کہ امریکی حکومت اب عالمی ادارے گاوی (گلوبل الائنس فار ویکسینیشن) کو مزید مالی معاونت فراہم نہیں کرے گی، انہوں نے دنیا کے غریب ترین بچوں کو ویکسینز کی فراہمی میں مدد کرنے والے ادارے پر بغیر کسی ثبوت، ویکسین کی سلامتی کو نظر انداز کرنے کا الزام عائد کیا۔ڈان اخبار میں شائع خبر رساں ایجنسی رائٹرز کی رپورٹ مطابق یہ بیان ایک ویڈیو پیغام کے ذریعے برسلز میں جاری گاوی کی فنڈ ریزنگ تقریب میں دکھایا گیا۔ویڈیو میں طویل عرصے سے ویکسین کے ناقد رہنے والے رابرٹ ایف کینیڈی جونیئر نے کورونا ویکسینز سے متعلق گاوی کی سفارشات کو بھی مشکوک قرار دیا اور ڈی ٹی پی ویکسین (ڈفتھیریا، ٹیٹنس اور پرٹیوسس) پر تحفظات کا اظہار کیا۔گاوی نے جواب میں ایک بیان جاری کرتے ہوئے کہا کہ ویکسین کی سلامتی اس کی اولین ترجیح ہے اور ادارہ ڈبلیو ایچ او کی سفارشات کے مطابق کام کرتا ہے ۔ گاوی نے ڈی ٹی پی ویکسین پر بھرپور اعتماد کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اس ویکسین کی بدولت 2000 کے بعد سے ان ممالک میں بچوں کی اموات کی شرح آدھی ہو چکی ہے جہاں گاوی کام کر رہا ہے ۔رابرٹ ایف کینیڈی جونیئر نے ویڈیو میں کہا کہ ‘میں آج گاوی سے مطالبہ کرتا ہوں کہ وہ عوامی اعتماد دوبارہ حاصل کرے ، اور امریکہ کی جانب سے 2001 سے اب تک فراہم کردہ 8 ارب ڈالر کی فنڈنگ کا جواز فراہم کرے ، جب تک ایسا نہیں ہوتا، امریکہ مزید امداد فراہم نہیں کرے گا’۔پولیٹیکو نے اس ویڈیو کی تفصیلات سب سے پہلے رپورٹ کیں، گاوی نے اپنے بیان میں کہا کہ ہم وزیر صحت کے اس مؤقف سے مکمل اتفاق کرتے ہیں کہ تمام دستیاب سائنسی معلومات کو مدنظر رکھا جانا چاہیے ، اور ہم اپنے فیصلے ہمیشہ سائنسی اور شواہد پر مبنی بنیادوں پر کرتے ہیں اور آئندہ بھی کرتے رہیں گے ۔گاوی کے رہنما، عطیہ دہندگان اور شراکت دار ممالک ان دنوں برسلز میں موجود ہیں جہاں ادارہ 2026 سے 2030 تک کے لیے 9 ارب ڈالر کی فنڈنگ جمع کرنے کی کوشش کر رہا ہے ۔کینیڈی جونیئر نے ویڈیو میں گاوی کے کئی اقدامات کو سراہتے ہوئے کہا کہ وہ دنیا بھر میں ادویہ کی فراہمی اور انہیں سستا بنانے کے لیے کی جانے والی کوششوں کے معترف ہیں، لیکن ساتھ ہی یہ الزام بھی لگایا کہ ‘افسوس کی بات ہے کہ عالمی سطح پر ویکسینیشن کے فروغ کے جذبے میں گاوی نے ویکسین کی سلامتی جیسے بنیادی پہلو کو نظرانداز کر دیا ہے ’۔گاوی نے اس کے جواب میں کہا کہ ‘بچوں کی صحت اور سلامتی گاوی کی اولین ترجیح ہے ’۔واضح رہے کہ اس سے قبل ٹرمپ انتظامیہ بھی گاوی کے لیے سالانہ تقریباً 300 ملین ڈالر کی فنڈنگ ختم کرنے کے ارادے کا اظہار کر چکی ہے ، جو بین الاقوامی امداد میں مجموعی کمی کے تحت تجویز کیا گیا تھا۔