عظمیٰ نیوز سروس
نیویارک/واشنگٹن//ہندوستان اور پاکستان کے درمیان بڑھتی ہوئی کشیدگی کے درمیان، امریکہ نے دونوں ممالک سے کشیدگی کم کرنے کی اپیل کی ہے۔ امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان ٹیمی بروس نے منگل کو ایک پریس بریفنگ میں کہا کہ واشنگٹن “کشمیر کی صورتحال کے حوالے سے” ہندوستان اور پاکستان دونوں سے رابطہ کر رہا ہے اور “انہیں کہہ رہا ہے کہ وہ صورت حال کو مزید خراب نہ کریں۔”بروس نے کہا کہ سکریٹری آف اسٹیٹ( وزیر خارجہ) مارکو روبیو “آج یا کل جلد از جلد پاکستان اور ہندوستان کے وزرائے خارجہ سے بات کرنے کی توقع رکھتے ہیں، وہ دیگر قومی رہنمائوں اور وزرائے خارجہ کی حوصلہ افزائی کر رہے ہیں کہ وہ اس معاملے پر دونوںممالک تک پہنچیں”۔انہوں نے کہا کہ امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو دونوں ممالک کے وزرائے خارجہ سے رابطے میں ہیں اور ان پر زور دے رہے ہیں کہ وہ تنازعات سے گریز کریں۔ انہوں نے کہا کہ امریکہ پیشرفت پر گہری نظر رکھے ہوئے ہے اور ذمہ دارانہ سفارت کاری کی حوصلہ افزائی کرتا ہے ۔ بروس نے دنیا کی نظروں کے سامنے پرامن حل تلاش کرنے کے لیے تعاون کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے پاکستان کے حالیہ بیانات کے بارے میں بھی بات کی۔
اقوام متحدہ
اقوام متحدہ کے سکریٹری جنرل انتونیو گوتیرس نے پہلگام دہشت گردانہ حملے پر ہندوستان کے وزیر خارجہ ایس جے شنکر اور پاکستان کے وزیر اعظم محمد شہباز شریف سے الگ الگ بات کی اور دونوں ممالک کے درمیان کشیدگی کم کرنے کے لئے تعاون کی تجویز پیش کی ۔سکریٹری جنرل کے دفتر نے یہاں کہا کہ گوتیرس نے جموں و کشمیر میں 22 اپریل کو ہونے والے دہشت گردانہ حملے کی سخت مذمت کی۔ انہوں نے قانونی ذرائع سے ان حملوں کے لیے انصاف اور احتساب کو یقینی بنانے کی اہمیت پر زور دیا۔سیکریٹری جنرل نے ہندوستان اور پاکستان کے درمیان بڑھتی ہوئی کشیدگی پر بھی گہری تشویش کا اظہار کیا اور اس طرح کے تصادم سے بچنے کی ضرورت پر زور دیا جس کے افسوسناک نتائج نکل سکتے ہیں۔ انہوں نے کشیدگی کم کرنے کی کوششوں میں تعاون کے لیے اپنی مدد کی پیشکش کی۔ اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل کی یہ بات چیت گذشتہ رات ہوئی ۔
سعودی عرب
مملکت سعودی عرب نے ہندوستان اور پاکستان کے درمیان بڑھتی ہوئی کشیدگی اور سرحدی علاقوں میں مسلسل فائرنگ کے تبادلے پر اپنی تشویش کا اظہار کیا ہے۔سعودی وزارت خارجہ نے ایک بیان جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ مملکت دونوں ممالک پر زور دیتی ہے کہ وہ کشیدگی کو کم کریں، مزید کشیدگی سے گریز کریں اور تنازعات کو سفارتی ذرائع سے حل کریں۔ بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ دونوں ملک اچھی ہمسائیگی کے اصولوں کو برقرار رکھتے ہوئے اور استحکام اور امن کے لیے اس انداز میں کام کریں جو ان کے لوگوں اور خطے کے لوگوں دونوں کے مفادات کے لیے ہو۔