یو این آئی
واشنگٹن// امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ امریکہ نے تین ایرانی جوہری مقامات پر حملے مکمل کر لئے ہیں جن میں ‘فورڈو، نتانز اور اصفہان’ شامل ہیں۔انہوں نے کہا، “تمام طیارے اب ایرانی فضائی حدود سے باہر ہیں۔حملے کے بعد سوشل پر ٹرمپ نے لکھا، “تہران کو اس جنگ کو ختم کرنے پر راضی ہونا چاہیے۔ ٹرمپ نے کہا ہے کہ ایران کو اب امن قائم کرنا ہوگا اور اگر انہوں نے ایسا نہیں کیا تو آئندہ حملے کہیں زیادہ بڑے ہوں گے، اب یا تو امن آئے گا، یا ایران کے لیے ایسا سانحہ ہوگاجو پچھلے 8 دنوں میں ہم نے نہیں دیکھا۔امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایران پر امریکی حملوں کے بعد قوم سے تقریباً 3 منٹ کا مختصر خطاب کیا، جس میں انہوں نے ایران کے خلاف کارروائی کو تاریخی قرار دیا۔قوم سے اپنے خطاب میں انہوں نے دعویٰ کیا کہ امریکی فوج نے ایرانی حکومت کی 3 اہم جوہری تنصیبات فردو، نطنز اور اصفہان پر بڑے پیمانے پر اور انتہائی درست حملے کیے، دنیا ان ناموں کو برسوں سے سنتی آ رہی ہے کیونکہ ایران نے ان کے ذریعے ایک نہایت خطرناک منصوبہ تیار کیا۔اسرائیل نے اتوار کو اعلان کیا کہ اس نے امریکی حملوں کے پیش نظر اپنی فضائی حدود اندرون ملک اور باہر جانے والی پروازوں کے لیے بند کر دی ہے۔ایک امریکی اہلکار نے بتایا کہ حملے میں ایران کے فورڈو جوہری ایندھن کی افزودگی کے پلانٹ پر بنکر بسٹر بموں کا استعمال کیا گیا جو ایک پہاڑ کی گہرائی میں بنایا گیا ہے۔ یہ ہتھیار پھٹنے سے پہلے زمین میں گھسنے کے لیے بنائے گئے ہیں۔اس کے علاوہ، امریکی آبدوزوں نے 30 کے قریب Tomahawk میزائل داغے۔انٹرنیشنل اٹامک انرجی ایجنسی نے X پر لکھا ہے کہ حملوں کے بعد “آف سائٹ تابکاری کی سطح میں کوئی اضافہ نہیں ہوا” لیکن وہ صورتحال کی نگرانی جاری رکھے گی۔
جوابی حملہ
امریکی حملوں کے چند گھنٹے بعد، ایران کے نیم فوجی سپاہ پاسداران انقلاب نے کہا کہ اس نے اسرائیل پر 40 میزائلوں کا ایک بیراج شروع کیا۔اسرائیلی حکام نے اطلاع دی کہ 80 سے زائد افراد کو زیادہ تر معمولی چوٹیں آئی ہیں۔ایران نے امریکی حملوں کے بعد ایران نے اسرائیل کو میزائلوں سے نشانہ بنایا ۔ پاسداران انقلاب نے کہا ہے کہ حالیہ میزائل حملوں میں اسرائیل کے بن گوریون بین الاقوامی ہوائی اڈے کو نشانہ بنایا گیا، ساتھ ہی حیتیاتی تحقیقی مرکز، اہم معاون اڈوں، اور مختلف سطحوں پر موجود کمانڈ اینڈ کنٹرول سینٹرز پر بھی حملے کیے گئے۔بیان میں کہا گیا ہے کہ ان حملوں میں طویل فاصلے تک مار کرنے والے مائع ایندھن اور ٹھوس ایندھن والے میزائلوں کا استعمال کیا گیا۔ ایرانی حملوں کے نتیجے میں فلسطین کے مقبوضہ علاقوں میں بڑے پیمانے پر تباہی ہوئی ہے۔ ایران نے میزائل حملوں کے دوران ساحلی شہر تل ابیب سمیت 3 علاقوں کو نشانہ بنایا ۔ ایران کی جانب سے میزائل حملوں کی اطلاع ملنے کے بعد ملک بھر میں سائرن بجنے لگے اور فضائی دفاعی نظام فوری طور پر فعال کر دیا گیا، جس کے نتیجے میں تل ابیب اور یروشلم میں زور دار دھماکوں کی آوازیں سنی گئیں۔ ایرانی سپاہ پاسداران انقلاب نے اپنی طرف سے کہا ہے کہ اس نے پہلی بار خیبر میزائل اسرائیل پر داغا ہے ۔ ہم نے ابھی تک اپنی کچھ فوجی صلاحیتوں کو فعال نہیں کیا ہے ۔فروری 2024 میں ‘‘ ارنا’’ نے رپورٹ کیا تھا کہ خیبر شکن میزائل کو فورتھ جنریشن کا ٹھوس ایندھن کا میزائل سمجھا جاتا ہے ۔ اس کی رینج 1,450 کلومیٹر تک ہے۔
ایران سے پروازیں جاری | اب تک 1400کا انخلا مکمل
عظمیٰ نیوز سروس
نئی دہلی// ہندوستان نے اتوار کے روز 300 سے زیادہ ہندوستانی شہریوں کو ایران سے نکال لیا ہے۔وزارت خارجہ نے کہا کہ 311ہندوستانی ایرانی شہر مشہد سے خصوصی پرواز سے دہلی پہنچے۔انخلا کی تازہ کھیپ کے ساتھ، ایران سے واپس لائے جانے والوں کی کل تعداد اب 1,428 ہے۔بتایا جاتا ہے کہ مشہد اور دیگر علاقوں میں 700کشمیری طلباء موجود ہیں، جنہیں ایران سے باہر نکالنے کی کارروائی جاری ہے۔وزارت خارجہ کے ترجمان رندھیر جیسوال نے بتایا کہ311 ہندوستانی شہری 22 جون کو مشہد سے ساڑھے چاربجے ایک خصوصی پرواز سے نئی دہلی پہنچے۔انہوں نے کہا کہ ایران سے اب تک کل 1428 ہندوستانی شہریوں کو نکالا جا چکا ہے۔ہندوستان نے دونوں ممالک کے درمیان بڑھتی ہوئی دشمنی کے پیش نظر ایران اور اسرائیل سے ہندوستانیوں کو واپس لانے کے لیے گزشتہ ہفتے آپریشن سندھو شروع کیا تھا۔ہندوستان نے بدھ کے روز سے ایرانی شہر مشہد، آرمینیا کے دارالحکومت یریوان اور ترکمانستان کے دارالحکومت اشک آباد سے چارٹرڈ پروازوں کے ذریعے اپنے شہریوں کو نکال لیا ہے۔ایران نے مشہد سے تین چارٹرڈ پروازوں کی سہولت کے لیے جمعے کے روز فضائی حدود کی پابندیاں ہٹا دیں۔پہلی پرواز جمعہ کو دیر گئے نئی دہلی میں 290 ہندوستانیوں کے ساتھ اتری، اور دوسری پرواز ہفتہ کی سہ پہر 310 ہندوستانیوں کے ساتھ قومی دارالحکومت میں اتری۔جمعرات کو آرمینیا کے دارالحکومت یریوان سے ایک اور پرواز پہنچی۔ اشک آباد سے انخلا کی ایک خصوصی پرواز ہفتے کی صبح نئی دہلی پہنچی۔