مظفرآباد//”متحدہ جہاد کونسل کے چیئرمین سید صلاح الدین احمد نے کہاہے کہ دنیا کے امن کو تہہ و بالا کرنیوالے امریکہ، بھارت اور اسرائیل سب سے بڑے دہشتگرد ہیں، ہم اقوام متحدہ کے چارٹر کے مطابق کشمیر میں حق خودارادیت کی جدوجہد کررہے ہیں، مجھ جیسے فریڈم فائیٹر کو صرف بھارت کی خوشنودی ، پاکستان کی اقتصادی راہداری اور ایٹمی قوت کی وجہ سے دہشتگرد قرار دیا گیا، اصل مسئلہ پاکستان دشمنی ہے، امریکی پابندیوں کو کشمیری عوام نے جوتے کی نوک پر رکھ کرمسترد کردیا ہے، تحریک آزادی پہلے سے زیادہ شدت کے ساتھ جاری و ساری رکھیں گے۔8جولائی برہان مظفر وانی کے یوم شہادت کے موقع پر مظفرآباد میں جبکہ 13جولائی یوم شہدائے کشمیر کے موقع پر راولاکوٹ میں عظیم الشان کانفرنسز کرینگے“۔ ان خیالات کا اظہار سید صلاح الدین نے متحدہ جہاد کونسل کی قیادت سیکرٹری جنرل شیخ جمیل الرحمان، مفتی محمد اصغر کشمیری، شمشیر خان، مولانا عتیق الرحمان دانش، عزیر احمد غزالی، محمد اصغررسول ، خواجہ فاروق احمد، عبدالعزیز علوی، جان محمد، مشتاق الاسلام، شیخ عقیل الرحمان سمیت سیاسی و دینی رہنماﺅں و عمائدینکی موجودگی میں شہر مظفرآباد کے سینٹرل پریس کلب میں پرہجوم پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ سید صلاح الدین نے کہا کہ اقوام متحدہ کے آئین اور دستور میں درج ہے کہ غاصب ملک اور افواج کے خلاف مغلوب عوام اپنی آزادی کیلئے کسی بھی طرح کی جدوجہد کریں وہ ان کا بنیادی حق ہے۔ 1947میں بھارت نے جموں کشمیر میں اپنی فوجیں اتار کر قبضہ کیا، جبکہ ایک حصہ مقامی ریاستی عوام نے خود آزاد کروایا، بھارت نے اقوام متحدہ میں جا کر حق خودارادیت کا وعدہ کیا اور قرار داد پر دستخط کیئے پانچ جنوری 1949ءمیں سیز فائر لائن معرض وجود میں آئی ، جواہر لال نہرو نے خود وعدہ کیا کہ کشمیریوں کو حق خودارادیت دیا جائےگا، کشمیریوں نے اقوام متحدہ کی قرارادادوں اور بھارتی وزیراعظم کے وعدے پر عملدرآمد کیلئے۔42سال پرامن جدوجہد کی مگر انہیں ہمیشہ ظلم و تشدد سے روکا گیا، خواتین کی آبروریزی، مساجد کو جلانے، کشمیریوں کی نسل کشی جاری رہی ،جموں کشمیر کے عوام کا جمہوری حق دبایا گیا۔ عالمی طاقتوں نے جموں کشمیر کی عوام کو بھارت جیسے غاصب ملک کے خلاف ہتھیار اٹھانے پر مجبور کیا۔ اس تحریک کے ذریعے مجاہدین نے کبھی بھی کسی سول ، مسلم یا غیر مسلم کو نشانہ نہیں بنایا، خواتین کا احترام کیا گیا، املاک کو نذر آتش نہیں کیا گیا، لوٹ مار نہیں کی بلکہ مجاہدین نے امام المجاہدین ، پیغمبر اسلام حضرت محمد ﷺ کے بنائے گئے ضابطہ اخلاق کے تحت اپنی عسکری جدوجہد شروع کی اور آج تک جاری ہے۔ سید صلاح الدین نے کہاکہ اس تحریک میں نوجوان بچے ، خواتین ، مرد ، بوڑھے سب شامل ہیںاور سب آزادی مانگ رہے ہیں۔ ساڑھے اکیس سالہ برہان مظفر وانی کو ایک ان کاونٹر معرکہ میں دو ساتھیوں سمیت شہید کیا گیا۔ جس کے بعد کشمیر میں تحریک انتفاضہ شروع ہوئی ، برہان کا جنازہ تاریخ کا بڑا جنازہ تھا کرفیوکے باوجود ساڑھے سات لاکھ کشمیریوں نے اس جنازہ میں شرکت کی، صرف جموں کشمیر نہیں بلکہ برہان مظفر وانی کا غائبانہ نماز جنازہ آزادکشمیر، پاکستان سمیت دنیا بھر میں پڑھا گیا میں اُس عظیم مجاہد اور ان کے ساتھیوں کو خراج عقیدت پیش کرتا ہوں مگر بھارت نے برہان کی شہادت کے بعد صرف بارہ ماہ میں ظلم و بربریت کے وہ بڑے ریکارڈ قائم کئےجس کی ماضی میں مثال نہیں ملتی ۔ سید صلاح الدین نے امریکی اسٹیٹ ڈیپارٹمنٹ کی طرف سے جاری کردہ وہ نوٹیفکیشن پڑھ کر سنایا جس میں سید صلاح الدین کو دہشتگرد قرار دیا گیا ہے انہوںنے کہا کہ امریکی اسٹیٹ ڈیپارٹمنٹ کا جاری کردہ یہ نوٹیفکیشن مبہم ہے کیونکہ امریکہ سمیت عالمی اداروں نے دہشتگرد اور حریت پسند کی جو تعریف بیان کی ہے امریکہ اُس پر پورا نہیں اترا۔۔انہوں نے کہاکہ ٹرمپ کی حماقت کی وجہ سے امریکہ کی جانبداری سامنے آگئی ہے۔ امریکہ وہ ملک ہے جس نے جنگ عظیم دوئم میں ستر لاکھ لوگوں کا قتل عام کیا، افغانستان ، عراق، سمیت کئی ممالک میں حکومتیں ختم کر کے وہاں پر لاکھوں لوگوں کو شہید کیا، ہیرو شیما اور ناگا ساکی کے شہریوں پر جہنم نازل کی گئی، لاکھوں انسانوں کو سترسال قبل موت کی وادی میں دھکیلا ، یہی امریکہ فلسطینیوں پر اسرائیلی مظالم کی حمایت کرتا ہے اور آج کشمیریوں کے زخموں پر ٹرمپ نے مودی کے کہنے پر نمک چھڑکا ہے۔ انہوںنے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ کشمیریوں کی تحریک کا داعش، القاعدہ یا طالبان سے کوئی تعلق نہیں عالمی دہشتگرد گروہوں کو امریکہ ، اسرائیل اور بھارت اسلحہ اور فنڈز دے رہا ہے اور وہ کشمیر میں بد امنی پھیلارہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں سیاسی کردار ادا کرنے کی قطعی ضرورت نہیں کیونکہ جموں کشمیر میں سیاسی قیادت سید علی گیلانی ، میر واعظ عمر فاروق، سید شبیر شاہ ، محمد یاسین ملک سمیت دیگر قائدین کے پاس موجود ہے وہ کماحقہ کردار ادا کررہے ہیں۔ انہوںنے پریس کانفرنس کے آغاز میں کہا کہ امریکہ کے اس احمقانہ فیصلہ کے بعد جب میں کوہالہ سے آزادکشمیر کی حدود میں داخل ہوا تو عوامی استقبال اور منوں پھولوں کی پتیوں کے نچھاور ہونے کے مناظر دیکھ کر میرے جذبات کو تقویت ملی کیونکہ یہ پہلی بار عوام نے اس قدر بڑا اور فقید المثال استقبال کیا جو مظفرآباد شہر تک دیکھا گیا، گوادر سے لے کر نیلم تک جو بھی دہشتگردی ہو رہی ہے اس میں براہ راست بھارت ملوث ہے۔ انہوںنے مزید کہا کہ ٹرمپ کے فیصلے سے کشمیریوں کے جذبہ حریت مزید بڑھا ہے، پریس کلب میں پریس کانفرنس سے قبل نیلم پل سے پریس کلب تک شہریان مظفرآباد میں تاریخ ساز استقبال کیا جس سے میرے جذبات مزید مہمیز ملی ہے، انشاءاللہ کشمیریوں کو جلد آزادی ملے گی۔ سید صلاح الدین نے کشمیر کے مظالم دنیا کے سامنے عیاں کرنے اور فریڈم فائیٹر کو امریکہ کی جانب سے دہشتگرد قرار دینے کے بعد آزادکشمیر و پاکستان کے میڈیا نے جو رول ادا کیا اس سے امریکہ کے منہ پر طمانچہ لگا جس پر خراج تحسین بھی پیش کیا۔
مظفرآباد میں صلاح الدین کا والہانہ استقبال
مظفرآباد//متحدہ جہاد کونسل کے چیئرمین، امیر حزب المجاہدین سید صلاح الدین احمد کو نیلم چوک سے مجاہدین کے دستے نے اپنے گھیرے میں ریلی کی صورت میں گیلانی چوک لایا جہاں عوام کے جم غفیر جن میں تاجران، علمائے کرام، طلبائ، سول سوسائٹی ، نوجوانوں اور بچوں نے فقید المثال استقبال کیا پھولوں کی پتیاں نچھاور کیں، آزادی کے حق میں اور بھارت مخالف نعرے لگائے، سید صلاح الدین قدم بڑھاﺅ ہم تمہارے ساتھ ہیں کے نعروں سے فضاءگونج اٹھی۔ کمانڈر صلاح الدین کا قافلہ آزادی کے نعروں میں ساتھرا موڑ پہنچا جہاں پر ہزاروں لوگوں نے جن میں سیاسی جماعتوں کے کارکنان، مذہبی جماعتیں، مہاجرین و انصار نے استقبال کیا، نعرے لگائے، سید صلاح الدین گاڑی سے باہر نکل کر شرکاءکے نعروں کا جواب دیتے رہے ، وہاں پر موجود شرکاءنے جب جذباتی نعرے لگائے تو صلاح الدین نے ہاتھ ہلا کر انہیں خوش آمدید کہا ۔ اسی طرح قافلہ پریس کلب پہنچا جہاں پر ہال اور مین شاہراہ عوام سے بھر چکی تھی۔