بیس کیمپ ہسپتال بالہ تل میں سہولیات کا معائنہ کیا
غلام نبی رینہ
کنگن//وزیربرائے صحت و طبی تعلیم، سماجی بہبود اور تعلیم سکینہ ایتو نے پیر کو سونہ مرگ کے دورے کے دوران امرناتھ یاترا 2025 کے لئے طبی تیاریوں کا تفصیلی جائزہ لیا۔انہوں نے صحت محکمہ کے اعلیٰ حکام کی ایک اعلیٰ سطحی میٹنگ کی صدارت کی جس میں ڈائریکٹر ہیلتھ سروسز کشمیر ڈاکٹر جہانگیر بخشی نے یاترا 2025 کے احسن اِنعقاد کے لئے ترتیب دی گئی اورمجموعی طبی حکمت عملی سے کے بارے میں جانکاری دی۔ انہوں نے بال تل روٹ پر کی جانے والی طبی تیاریوں کے بارے میں بتایا جن میں طبی عملے کی تعیناتی، جان بچانے والی اَدویات کی دستیابی، ایمبولینس، آکسیجن بوتھ اور طبی عملے کے لئے رہائش شامل ہیں۔اس موقع پربتایا گیا کہ بال تل کے اہم مقامات پر بیس ہسپتالوں، طبی امدادی کیمپوں اور ایمرجنسی امدادی مراکز پر مشتمل 30 میڈیکل سٹیشن قائم کئے گئے ہیں۔ یہ سہولیات مکمل طور پر ضروری طبی آلات، سپلائیز اور تربیت یافتہ طبی اور پیرامیڈیکل اہلکاروں سے دستیاب ہیں تاکہ یاتری کے لئے مؤثر اور بروقت صحت خدمات کو یقینی بنایا جا سکے۔وزیر سکینہ اِیتو نے کہا’’یاتریوں کی سلامتی اور طبی سہولیات پر کسی قسم کا سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا۔‘‘ اُنہوں نے زور دیا کہ یاترا کے پورے دورانیہ کے دوران یاتریوں کو بلارُکاوٹ اور مسلسل طبی سہولیات فراہم کی جائیں۔انہوں نے متعلقہ افسران کو ہدایت دی کہ یاترا کے راستے پر تعینات تمام طبی یونٹوں کے درمیان مضبوط تال میل کو یقینی بنایا جائے اور محکمہ صحت اور ضلعی اِنتظامیہ کے درمیان مؤثر رابطے کو برقرار رکھا جائے۔ وزیر موصوفہ نے مزید زور دیا کہ تمام طبی اور نیم طبی عملے کی فہرست، اْن کے رابطہ نمبرات کے ساتھ ضلعی اِنتظامیہ کے ساتھ اِشتراک کیا جائے اور ڈاکٹروں کی ڈیوٹی روسٹر پر سختی سے عمل کیا جائے تاکہ یاترا کے دوران کسی قسم کی رکاوٹ پیدا نہ ہو۔ میٹنگ میں رُکن قانون ساز اسمبلی کنگن میاںمہر علی ،ضلع ترقیاتی کمشنر گاندربل جتن کشور، ڈائریکٹر ہیلتھ سروسز کشمیر؛،ڈائریکٹر فیملی ویلفیئر، ایم سی ایچ و ایمونائزیشن جموں و کشمیر،ڈائریکٹر آیوش،سی ایم او گاندربل اور دیگر ضلعی و محکمہ صحت کے اعلیٰ افسران نے شرکت کی۔بعد میں وزیر سکینہ اِیتونے بال تل بیس کیمپ ہسپتال کا دورہ کیااور اُنہوں نے وہاںدستیاب سہولیات کا معائینہ کیا اور موقعہ پر موجود طبی عملے سے بات چیت کی ۔ اُنہوں نے متعلقہ حکام کو ہدایت دی کہ ڈاکٹروں، پیرا میڈیکل سٹاف اور دیگر طبی عملے کی چوبیس گھنٹے دستیابی کو یقینی بنایا جائے تاکہ یاتریوں کو بلا تعطل طبی خدمات فراہم کی جا سکیں۔