عظمیٰ نیوز سروس
سرینگر //پہلگام ملی ٹینٹ حملے کے بعد کٹرا سرینگر ریلوے ٹریک کا تازہ سیکورٹی آڈٹ کیا گیا ہے اور تمام مسائل کو مزید پولیس اہلکاروں کی تعیناتی اور بنیادی ڈھانچے کو مضبوط بنانے کے ساتھ حل کیا گیا ہے۔ 272 کلو میٹر ادھم پور-سری نگر-بارہمولہ ریل لنک مکمل ہوگیا ہے جس کا افتتاح 6جون کو ہونے والا ہے۔ وزیر اعظم نریندر مودی وندے بھارت ٹرین کو ہری جھنڈی دکھا کر تاریخ رقم کرنے جارہے ہیں۔ بتایا جاتا ہے کہ امرناتھ یاتریوں کو ٹرین کے ذریعے کھنہ بل اور سرینگر تک لانے کا منصوبہ زیر غور ہے اور اس حوالے سے سیکورٹی کلیرنس حاصل کرنے کی کوشش کی جارہی ہے۔معلوم ہوا ہے کہ جولائی کے پہلے ہفتے سے شروع ہونے والی یاترا کو محفوظ بنانے کیلئے سبھی اقدامات کو بروئے کار لایا جارہا ہے وہیں اس میں یاتریوں کو ٹرین کے ذریعے لانے کی تجویز بھی زیر غور ہے۔اگر سیکورٹی کلیرنس ملے گی تو امسال سے یاتریوں کو جموں سرینگر قومی شاہراہ کے بجائے ٹرین سے سفر کرایا جائیگا ۔ حکام کا کہنا ہے کہ ٹرین کے ذریعے یاترا شروع کرنے کے پیچھے یہ محرکات بھی کار فرما ہیں کہ قومی شاہراہ بند ہونے سے یاتری درماندہ نہیں ہونگے۔حکام کا کہنا ہے کہ اس موسم میں رام بن سیکٹر میں زیادہ بارشیں ہوتی ہیں جس سے شاہراہ بند ہوجاتی ہے۔46کلومیٹر کے سنگلدان-ریاسی سیکشن کا کام گزشتہ سال جون میں مکمل کیا گیا تھا، جس سے ریاسی اور کٹرا کے درمیان کل 17 کلومیٹر کا راستہ چھوڑا گیا تھا جو تقریباً تین ماہ قبل مکمل ہوا تھا جس کے نتیجے میں وندے بھارت سمیت ٹرینوں کے مختلف ٹرائلز شروع کیے گئے تھے۔اس پروجیکٹ پر 41,000 کروڑ روپے کی لاگت شامل ہے۔4 جنوری کو کٹرا-بانہال سیکشن پر الیکٹرک ٹرین کا کامیاب ٹرائل کیا گیا۔ ریلوے نے پچھلے کچھ مہینوں کے دوران ٹریک کے مختلف حصوں پر ٹرائلز کا سلسلہ چلایا ہے، جس میں انجی کھڈ اور چناب پلوں کے دو بڑے سنگ میل شامل ہیں۔کشمیر کو خصوصی طور پر ڈیزائن کی گئی وندے بھارت ایکسپریس ٹرین ملے گی۔ یہ نئی سیمی ہائی سپیڈ ٹرین کٹرا اور سری نگر کو جوڑے گی۔ کٹرا اور سری نگر کو جوڑنے والی نئی سیمی ہائی سپیڈ ٹرین جموں و کشمیر میں اس طرح کی تیسری ٹرین ہوگی۔