وزارت داخلہ کی 581فورسزکمپنیوں کی تعیناتی کو منظوری
سرینگر// 3جولائی کو شروع ہونے والیسالانہ امرناتھ یاترا کے حوالے سے وزارت داخلہ نے یاتریوں کے راستوں اور آس پاس کے علاقوں کو محفوظ بنانے کے لیے نیم فوجی دستوں کی بڑے پیمانے پر تعیناتی کو منظوری دی ہے۔ جموں و کشمیر میں نیم فوجی دستوں کی کل 581 کمپنیاں تعینات رہیں گی تاکہ یاترا کو ہموار اور محفوظ بنایا جا سکے۔وزارت داخلہ نے جموں و کشمیر انتظامیہ اور پولیس کو علاقے میں پہلے سے تعینات 156 فورسزکمپنیوں کو استعمال کرنے کا اختیار دیا ہے۔ ان میں 91سی آر پی ایف، 30 ایس ایس بی، 15 سی آئی ایس ایف، 13 بی ایس ایف، اور 7آئی ٹی بی پی یونٹس شامل ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ان کمپنیوں میں سے ہر ایک کی آپریشنل طاقت تقریباً 70-75 اہلکاروں کی ہے۔ وزارت داخلہ10 جون تک اضافی 424 کمپنیاں بھیجے گا، جس میں 130 بی ایس ایف، 128سی آر پی ایف(بشمول 5 خواتین یونٹ)، 67 ایس ایس بی، 55 آئی ٹی بی پی، اور 45سی آئی ایس ایف کمپنیاں شامل ہوں گی۔ باقی، بشمول تقریباً 80 کمپنیاں جو آپریشن سندور کے دوران یوٹی منتقل ہوئیں، یاترا کے راستے، یاتریوں اور سری نگر سمیت دیگر علاقوں کو محفوظ بنانے کے لیے “تعینات” کی جائیں گی۔ اس میں تقریباً 150-160 یونٹس شامل ہیں جو UT میں پہلے سے موجود ہیں۔فورسز 9 اگست کو یاترا کے اختتام تک ڈیوٹی پر رہیں گی جس کے بعد انہیں ڈی انڈکٹ کر دیا جائیگا۔تعینات فورسز کو گھپا کی حفاظت، یاتریوں کے قافلوں کا انتظام، حساس مقامات پر غلبہ حاصل کرنے اور بالتال اور پہلگام دونوں راستوں پر مستقل موجودگی برقرار رکھنے کا کام سونپا جائے گا۔امرناتھ یاترا 3 جولائی کو شروع ہوگی اور 9اگست کو ختم ہوگی۔ یاترا کیلئے سیکورٹی کی تعیناتی کا منصوبہ 22 اپریل کو پہلگام حملے سے پیدا ہونے والے چیلنجوں کو مدنظر رکھتے ہوئے تیار کیا جا رہا ہے۔