سرینگر// فریڈم پارٹی کے محبوس سربراہ شبیر احمدشاہ نے ریاست میں امرناتھ یاتر کے سلسلے میں حکومتی اور سیاسی سطح پر دئے جارہے بیانات کو سیاست ذدہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ جموں کشمیر کے عوام نے صدیوں سے مختلف مذاہب کے درمیان بھائی چارے اور رواداری کے جزبے کو زندہ رکھتے ہوئے یاتریوں کوسہولیات پہنچانے کے لئے ہر ممکن اقدامات اُٹھائے البتہ فرقہ پرستی اور انتہا پسندی میں یقین رکھنے والے گروہوں نے مختلف برادریوں کے درمیان نفرت کی دیواریں کھڑی کرنے کی کوششیں کرکے آپسی برادری کے اس ماحول کو پراگندہ کرنے کی کوشیں کیں ۔شبیر احمد شاہ نے امرناتھ یاترا پر اپنے موقف کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ہم امرناتھ یاترا کے خلاف نہیں البتہ ہمارا مطالبہ ہے کہ ریاست کے مخصوس اور نازک ماحول کے پیش نظر اس کی مدت مختصر کی جائے ۔ انھوں نے کہا کہ جس طریقے سے اس کی آڑ میں یہاں جارحانہ اانداز اختیار کرتے ہوئے اس کی مدت بڑھائی جارہی ہے وہ ہمیں قبول نہیں ۔شبیر احمد شاہ نے اس مفروضے کو ردکیا کہ امرناتھ یاترا او ریاست کی ا قتصادی بڑھوتری و ترقی کے مابین کوئی ربط ہے ۔انھوں نے اعداد شمارکا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ایک پہاڑی اور جنگلاتی علاقے میںلاکھوں کی تعداد میں انسانی جماﺅ یہاں کے قدرتی ماحول پر اثر انداز ہورہا ہے اور جس سے یہاں کے اردگرد کے ماحول پراگندہ ہونے کے ساتھ ساتھ دریاﺅں اور پانی کے ذخیروں اور بالخصوص نالہ لیدر میںگندگی سرایت کرجاتی ہے اور انسانی صحت سے جڑے کئی مسائل پیدا ہوجاتے ہےں ۔انھوں نے کہا دنیا بھر میں ہر مذہبی مقام پر آنے جانے والوں کی تعداد مختصر رکھنے کے لئے اقدامات کئے جاتے ہیں اور اس میں مذہبی بھید بھاﺅ کا کوئی شائبہ بھی نہیں۔ شبیر احمد شاہ نے یاتریوں کی ایک بڑی تعداد کی آمد کو پہاڑی علاقوں میں گلیشئر پگھلنے اور پانی میں انسانی فضلے کی ملاوٹ کو سیلابی آفت اور ہیپٹائٹس جیسی جیسی بیماریوں کی بنیادی وجوہات قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس کی آڑ میں یہاں ایک جنگ جیسی صورت حال پیدا کی جارہی ہے اور فرقہ وارانہ سوچ کو فروغ دیاجارہا ہے ۔