جموں //29 جون کو شروع ہوئی 40روزہ سالانہ امرناتھ یاترا اپنا نصف سفر طے کر چکی ہے جس کے دوران اب تک جاں بحق ہونے والے یاتریوں کی تعداد بڑھ کر 48 ہوگئی ہے۔ اس دوران بدھ کے روز ایک اور یاتری دل کا دورہ پڑنے سے فوت ہوگیا ہے۔ سرکاری ذرائع نے بتایا کہ مدھیہ پردیش سے تعلق رکھنے والے 60 سالہ یاتری رامیشورپتیدارکو گذشتہ شام امرناتھ گھپا سے واپسی کے دوران روایتی پہل گام راستے پر پسو ٹاپ کے مقام پردل کا شدید دورہ پڑا،اسے فوری طور پر نزدیکی طبی مرکز منتقل کیا گیا، تاہم ڈاکٹروں سے اسے وہاں مردہ قرار دیا۔یاترا کے 21 ویں دن آج 6064 یاتریوں نے پوتر گپھا کے درشن کئے ۔ اس طرح سے اب تک مجموعی طور پر 222619 یاتریوں نے پوتر میں شو لنگم کے درشن کئے ہیں ۔ قابل ذکر ہے کہ 29 جون سے 16 جولائی تکان میں سے 19 یاتری طبی وجوہات کی بنا پر فوت ہوئے جبکہ حادثات کے دوران 20 یاتری جاں بحق ہوئے علاوہ ازیں دس جولائی کو یاترا بس پر ہوئے دہشت گردانہ حملے میں 8 یاتری مارے گئے۔ دہشت گردانہ حملے میں ہوئی ہلاکتوں کے تناظر میں یہ فیصلہ لیا گیا کہ مارے گئے یاتریوں کے لواحقین کو دیے جانے والے ایکس گریشیا ریلیف میں اضافہ کیا جائے۔ مارے گئے یاتریوں کی میتوں کو ہوائی جہاز کے ذریعے اپنے اپنے قصبوں تک پہنچانے کے لئے چیئر مین کی ہدایات پر عمل کرتے ہوئے اب تک بورڈ نے ٹرانسپورٹیشن پر 1466975 روپے جبکہ ایکس گریشیا ریلیف کی ادائیگی پر 13475000 روپے صرف کئے۔ 16 جولائی کو بانہال کے نزدیک ایک سڑک حادثے میں جاں بحق ہوئے 16 یاتریوں کی میتوں کو اٹینڈنٹ سمیت ہوائی جہاز کے ذریعے اپنے اپنے قصبوں کو بھیج دیا گیا۔ یاتریوں کے اٹینڈنٹوں کے ساتھ ساتھ پولیس کے ایک اہلکار کو بھی میت کے ساتھ بھیج دیا گیا۔س موقعہ پر مزید بتایا گیا کہ 12 یاتریوں کی میتوں کو جہاز کے ذریعے بہار ، راجستھان ، اتر پردیش اور مدھیہ پردیش کے نزدیکی ہوائی اڈوں تک پہنچایا گیا یہاں سے انہیں ایمبولینس گاڑیوں کے ذریعے اپنے اپنے گھروں تک پہنچایا گیا۔ اس کے علاوہ تین یاتریوں کی میتوں کو ایمبولینسوں کے ذریعے سکر راجستھان ، پانی پتھ ہریانہ اور آر ایس پورہ جموں تک پہنچایا گیا۔