Facebook Twitter Youtube
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے
Kashmir Uzma
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے

Kashmir Uzma

Latest Kashmir News | Kashmir Urdu News | Politics, India, International, Opinion

Font ResizerAa
Search
Follow US
کالممضامین

امد کھار۔ کشمیر ی زبان کا صوفی شاعر خاکہ

Towseef
Last updated: June 20, 2025 11:39 pm
Towseef
Share
8 Min Read
SHARE

محمد اشرف بن سلام

کشمیر دنیا بھر میں اپنی خوبصورتی سے مشہور معروف ہے اور اسی پیر وار بھی کہاجاتا ہے۔ ’’کشمیر اولیا ءکرام کی سر زمین ہیں۔‘‘ایک فارسی رباعی کاترجمہ یہ ہے کہ کشمیر اپنے ساکنوں کے لئے ایسے ہی ہے۔ جیسے مومنوں کے لئے بہشت بریں،اللہ تعالیٰ نے اس دروازے پر لکھ دیا ہے کہ اس کا باشندہ ہمیشہ امن وسلامتی میں رہے گا۔’’ کشمیر کے ضلع بڈگام جس میں ممتاز صوفیاءکرام کے مزارات کے علاوہ مشہور و معروف شعراحضرات بھی ہیں ۔ مشہور عالم، ولی کامل حضرت علمدار کشمیر ؒ ،سید علی بلخی پکھرپورہ اورسید صالح خانصاحب کے مزارات ہیںاور کشمیر ی زبان کے بہت سے ممتاز شاعر اور ادیب جن میں میر عزیز اللہ حقانی ؒ ، شمس فقیر ؒ ، صمد میرؒ ، شاہ غفور، مقبول کرایہ واری اورانقلابی شاعر عبدالاحد آزاد کے علاوہ موتی لال ساقی ، سید علاوالدین حقانی اور غلام احمد آنیگر المروف امد کھا ر اوم پورہ قابل ذکر ہے ۔

’’امد کھار‘‘ کا تذکرہ کب کسی نے کیا ہے، معلوم نہیں ۔ ایک روز جب محفل ِسماع اُن کے تربت کے قریب ہورہا تھا،جس میں صرف کلام ِامد صاحب سنایا گیا تھا۔مجھےامد صاحب کی شخصیت کے بارے کچھ سُننے کے لمحات میسرہوئےتھے۔جن سے یہی اخذ ہوا کہ امدصاحب جیسی شخصیات بار بارپیدا نہیں ہوجاتی ہیں۔فرق شخص اور شخصیت میں ہوتی ہے۔ شخص ایک فرد ہے اور شخصیت اُس کا پورا کردار، ظاہر، باطن، قول و فعل کا جب احاطہ کیا جائے تو پھر شخصیت سامنے آجاتی ہے۔اور جب شخصیت کا روحانی پہلو سامنے آجاتا ہے تو واقعی کیفیت ہی بدل جاتی ہے ۔جس میں بشریت کا تقاضا رکھنے والی آلائشیں الگ ہو جاتی ہیں، پاکیزہ روح کا تصور باقی رہ جاتا ہے۔ امد صاحب کی زندگی کے جس گوشے پر نظر دوڑائی جائے تو آپ کا روحانی مقام ومرتبہ سامنے آتا ہے اور آپ کی لافانی شاعری حقیت و معرفت اور اخلاق کا خزانہ اور بنی نوع انسان کے لیے عظیم درس کا درجہ رکھتی ہے اور’’شخصیت تہ شاعری‘‘کے شعروں کے ذریعہ ان کا اصل رنگ طبیعت اور روحانی مقام ومرتبہ سامنے آتا ہے۔ امد صاحب کھار ہمارے گاؤں اوم پورہ بڈگام کے ہی رہنے والےتھےاور میں نے پہلی بارامد صاحب کھار کا نام اُس وقت سنا ،جب میں پانچویں کلاس میں پڑھ رہاتھا۔میری والدہ کا چاچا مرحوم عبدالرحمان پال امد صاحب کا کلام گارہے تھے ۔مجھے یاد ہے جب وہ کہہ رہے تھے’’ گررَ امدکھارن لولہ تومار‘‘ یہ شائدسال 1978 تھا۔ پھر کافی عرصہ بعد جان محمدیوسف ڈار صاحب نے ایک محفل سماع ایک دوستِ خدا محمد رمضان میر صاحب کے گھر پر انعقاد کیا، جو کہ امد کھار صاحب کے مرید تھے۔جس میںبہت سے لوگو ں نے امد کھار صاحب کا کلام سنا اور جنہیں امد کھار صاحب کے بارے کچھ معلوم نہ تھا بلکہ نئی نسل کو بھی امد صاحب کے بارے میں کافی کچھ معلوم ہوا۔ اللہ تعالیٰ عمر دراز کریں ڈاکٹر شبنم رفیق صاحب کوجنہوں نے امد کھار صاحب کے کلام کو ایک کتابی شکل دی ہے، اللہ تعالیٰ شبنم صاحب کو جزائے خیر عطا کریں۔امد صاحب کھار کے کلام کو پڑھ کر یا سُن کر بخوبی پتہ چلتا ہے کہ وہ کتنے بڑے عاشقِ رسول تھے ۔

’’امد کھار‘‘ کی شاعری اور زندگی ایک ہی سکے کے دور خ ہیں۔ انہوں نے جو کہا اثر میں ڈوب کر کہا ہے ، وحد ت الوجود ان کا محبوب موضوع رہا ہے۔ انسان کا مقام اور حیات و کائنات پر بحث تصوف کے آئینے میں ان کی شاعری میں جواہر خاص ہیں۔ امد صاحب کی شاعری صوفیانہ رنگوں سے سجی ہوئی ہے، ان کی شاعری عام الفاظ تصوف کی آغوش میں جاتے ہیں ۔جہاںعشق حقیقی ، محبوب حقیقی ، قلب سکون اور پاکیزگی ہے ۔ امد صاحب کھار کی شخصیت کے ہر ایک ورق اُلٹنے پر ایک نیا جہاں دکھائی دیتا ہے اورنیا باب نمودار ہو جاتا ہے۔ ایسی شخصیت ایک ایسا پھول جس کی ہر خوشبو لازوال اور ایک ایسا رنگ، جس کا ہر پہلو خوشنما ہے ۔ امدصاحب کھار کے کلام کی عظمت ا ن صوفیانہ عقائد ومسائل کی وجہ سے اس میں تصوف اور سکون نظر آتا ہے۔اُن کے کلام سے ہی معلوم ہوتا ہے کہ امدصاحب کھار ایک صوفی بزرگ تھے اور جس مقام پر وہ پہنچے، بہت کم لوگ ا س مقام تک پہنچتے ہوں گے۔ انہوںنے تصوف کا ہر پہلو اپنے کلام میں بیان کیا ہے۔امد صاحب کھار کا سرورکائناتؐ کے حسن باطنی اور جمالِ سیرت کا انداز بیان دیدنی ہے۔ ان کی نگاہوں میں رسول اللہؐ کے تمام صفات وکمالات گھومنے لگتے ہیں۔ سرورکائناتؐ کی عظمت، خطاکاروں کی بخشش کیلئے امد کھار نےبے شمار اشعارکہے ہیں۔

امد صاحب کی شاعری وجد کی کیفیت طاری کر دیتی ہے، ایسا سماں پیدا کردیتا ہے ،ایسا محسوس ہونے لگتا ہےکہ گردہ پیش میں کھلے تازہ پھول بھی ساتھ گارہے ہیں اور یہاں ایک بار پھرڈ اکٹر شبنم رفیق کی جتنی بھی تعریف کی جائے کم ہے۔ اسی امد صاحب کے مقبرے پر جہاں اُن کی ذریت رہتی ہے، ایک محفل سماع منعقد کی، جس میںعلاقےکے علاوہ دور دور سے آئے ہوئے لوگوں کے علاوہ شعراء اور نقاد نے بھی شرکت کی۔اس وقت سے نئی نسل کو معلوم ہواکہ اُن کے محلہ کا ایک دوستِ خدا اور صوفی شاعربھی رہتا تھا۔امد صاحب کھارکے بارے میں مجھے زیادہ معلومات حاصل نہیں تھی ۔کیونکہ جب امد صاحب اس دنیا سے رخصت ہوئےتھے، اُس کے بارہ برس بعد میری پیدائش ہوئی ہے۔ دنیا میں ایسے بہت سے عظیم لوگ آئے ہیں جو لوگوں کی نظروں سے اوجھل ہوتے ہیں۔ امد صاحب کھار کی پیدایش کے بارے میں کوئی تفصیل سامنے نہیں آرہی ہے اور نہ ہی کہیں درج ہوئی ہے۔وہ کس ماحول میں پلے ہیں اور کہاں پرورش و تربیت ہوئی ہے۔راقم صرف امد صاحب کھار کے چند پہلو اُجاگر کرنے میں حقِ ہمسایئگی نبھانے کی کو شش کررہا ہے۔خیر اس دُنیا میں کسی کو ہمیشہ نہیں رہنا ہے، ہر ایک اپنے وقت پر واپس جانا ہے۔موت ایک اٹل حقیقت ہے جس کا سامنا دیر سویر ہر ذی نفس کو کرنا ہے۔البتہ کچھ افراد اس عارضی دنیا کو دائمی خیر بادکہنے کے باوجود اپنے نیک کار ناموں اور اعمال صالحہ کی وجہ سے زندہ جاوید رہتے ہیں۔ امد صاحب کو دنیا سے رخصت ہوئے 75برس ہوئے اور میں آج اس کو یاد کر رہا ہوں۔امد صاحب کھار کے تربت پر یہ تاریخ درجہ ہے 10نومبر 1954ءکو اپنے مالک حقیقی سے جاملے ۔ اللہ تعالیٰ امد صاحب کھار کی قبر کو منور اور کشادہ فرمائے۔ آمین
[email protected]>

Share This Article
Facebook Twitter Whatsapp Whatsapp Copy Link Print
کواڑ پاور پروجیکٹ میں غرقاب مزدور کی نعش بازیاب
خطہ چناب
ہمیں جموں و کشمیر کی روایات کو آگے بڑھاکر یاترا کو کامیاب بنانا چاہئے لیفٹیننٹ گورنر کا جموں میںبھگوتی نگر یاتری نواس کا دورہ ، انتظامات کا جائزہ لیا
جموں
آئی ٹی آئی جدت کاری کیلئے ‘ہب اینڈ سپوک ماڈل پر تبادلہ خیال
جموں
عارضی صفائی ملازمین کی کام چھوڑ ہڑتال تیسرے روز بھی جاری قصبہ میں ہرسو گندگی کے ڈھیر جمع، بیماریاں پھیلنے کا خطرہ لاحق
خطہ چناب

Related

کالممضامین

آن لائن فریب کاری کے بڑھتے واقعات آگہی

July 2, 2025
کالممضامین

! وہ فصل جس نے زمین کی ملکیت بدل دی ایک اندراج جو جموں و کشمیر میں زمین کی ملکیت طے کرتا ہے

July 2, 2025
کالممضامین

بروکولی اور لال گوبھی کی کاشت! شاخ گوبھی ’وٹامن کے‘سے بھرپور سبزی ہے

July 2, 2025
کالممضامین

! جنگ کے شور میں امن کی چاہت دنیا کس خاموش جنگل میں جی رہی ہے؟

July 1, 2025

ملک و جہان کی خبروں سے رہیں اپڈیٹ

نیوز لیڑ ای میل پر پائیں

پالیسی

  • ڈیٹا پالیسی
  • پرائیویسی پالیسی
  • استعمال کرنے کی شرائط
  • ڈیٹا پالیسی
  • پرائیویسی پالیسی
  • استعمال کرنے کی شرائط

سیکشن.

  • اداریہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • تعلیم و ثقافت
  • اداریہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • تعلیم و ثقافت

مزید جانیں

  • ہمارے بارے میں
  • رابطہ
  • فیڈ بیک
  • اشتہارات
  • ہمارے بارے میں
  • رابطہ
  • فیڈ بیک
  • اشتہارات
Facebook

Facebook

Twitter

Twitter

Youtube

YouTube

Instagram

Instagram

روزنامہ کشمیر عظمیٰ کی  ویب سائٹ  خبروں اور حالات حاضرہ کے حوالے سے جموں وکشمیر کی  اردو زبان کی سب سے بڑی نیوز ویب سائٹ ہے۔ .. مزید جانیں

© GK Communications Pvt. Ltd.. All Rights Reserved.
Welcome Back!

Sign in to your account

Username or Email Address
Password

Lost your password?