یو این آئی
غزہ// اسرائیلی فورسز جارحیت سے باز نہیں آئی، خان یونس میں امداد کے منتظر افراد پر بم برسا دیے ، جس سے 18 فلسطینی ہلاک ہو گئے ۔غزہ کے علاقے رفح میں مصبح ایریا میں ایک گھر پر بمباری میں 5 فلسطینی ہلاک ہو گئے ، اقوام متحدہ کے مطابق خان یونس میں چار روز میں ایک لاکھ 80 ہزار افراد بے گھر ہوئے ہیں۔اقوام متحدہ کے انسانی امداد کے ادارے کا کہنا ہے کہ سینکڑوں فلسطینی مشرقی خان یونس میں شدید حملوں کے درمیان پھنسے ہوئے ہیں اور اسرائیلی فوج کی طرف سے رسائی سے انکار کی وجہ سے امدادی ٹیمیں ان تک پہنچنے میں ناکام ہیں۔اقوام متحدہ کے دفتر برائے رابطہ برائے انسانی امور کی رپورٹ کے مطابق ایک طرف قحط اور بیماریاں پھیلنے کے خدشات ہیں دوسری طرف غزہ کی پٹی میں داخل ہونے والے انسانی امدادی سامان کی اوسط یومیہ مقدار میں اپریل سے 56 فی صد کمی آئی ہے ۔الجزیرہ کے نامہ نگار کی رپورٹ کے مطابق لوگ خان یونس میں تقریباً ایک ہفتے سے خوراک اور پانی کے بغیر پھنسے ہوئے ہیں، باہر نکلنے کا راستہ بھی میسر نہیں ہے ۔ادھر امریکا اور مصر کے سرکاری ذرائع ابلاغ نے کہا ہے کہ مصری، قطری اور امریکی ثالث اتوار کو اٹلی کے دارالحکومت روم میں اسرائیلی مذاکرات کاروں سے ملاقات کریں گے ۔ادھراسرائیلی فوج نے ایک بار پھر ترک ریڈیو اینڈ ٹیلی ویژن کارپوریشن ٹی آر ٹی نیوز کی ٹیم کو نشانہ بنایا۔اسرائیلی فورسز نے پہلے مسجد اقصیٰ کے دروازے پر فلسطینیوں پر حملہ کیا، پھر اس حملے کی فلم بندی کرنے والی ٹی آر ٹی نیوز کی ٹیم کو نشانہ بنایا جس میں کیمرہ مین عمر عواد زخمی ہوگئے ۔مداخلت کے دوران اسرائیلی فوجیوں نے ٹی آر ٹی نیوز رپورٹر مجاہد آئے دیمیر کا فون زبردستی قبضے میں لے لیا اور فون پر موجود تصاویر کو حذف کر دیا۔ اس کے بعد اسرائیلی فوج نے ٹی آر ٹی نیوز کی ٹیم کو علاقے سے ہٹا دیا اور انہیں نشریات کی اجازت نہیں دی۔