یو این آئی
تل ابیب// اسرائیلی وزارت خارجہ نے کہا ہے کہ گریٹا تھنبرگ فرانس جانے والی پرواز میں ہیں، جہاں سے وہ اپنے وطن سویڈن کے سفر کو جاری رکھیں گی۔غیر ملکی خبر رساں ایجنسی رائٹرز کی رپورٹ کے مطابق امدادی کشتی میں سوار افراد کو قانونی معاونت فراہم کرنے والی انسانی حقوق کی اسرائیلی تنظیم عدالہ نے ایک بیان میں کہا ہے کہ امدادی کشتی پر سوار 3 دیگر افراد نے بھی فوری طور پر وطن واپسی پر رضامندی ظاہر کر دی ہے ۔جبکہ عملے کے 8 دیگر ارکان ملک بدری کے حکم کو چیلنج کر رہے ہیں، انہیں عدالت میں پیشی سے قبل ایک حراستی مرکز میں رکھا جائے گا۔قبل ازیں، خبر رساں ادارے اے ایف پی نے اسرائیلی حکام کے حوالے سے رپورٹ کیا تھا کہ امدادی کشتی پر سوار گریٹا تھنبرگ سمیت دیگر کارکنان کو تل ابیب کے ایک ہوائی اڈے منتقل کر دیا گیا ہے تاکہ انہیں ملک بدر کیا جا سکے ۔اسرائیلی بحری افواج نے اس کشتی کو گزشتہ روز بین الاقوامی پانیوں میں روکا اور اسے اشدود کی بندرگاہ کی طرف لے گئے ۔اسرائیلی وزارت خارجہ نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر کہا تھا کہ ‘سیلفی یاٹ’ کے مسافر بین گوریون ایئرپورٹ پہنچ گئے ہیں تاکہ اسرائیل سے روانہ ہو کر اپنے اپنے ممالک واپس جا سکیں۔انہوں نے کہا کہ ‘جو افراد ملک بدری کی دستاویزات پر دستخط کرنے اور اسرائیل چھوڑنے سے انکار کریں گے ، انہیں عدالتی حکام کے سامنے پیش کیا جائے گا’۔اس کشتی کے منتظم ادارے ‘فریڈم فلوٹیلا کولیشن’ نے کہا تھا کہ کشتی پر تمام 12 کارکنان کو اسرائیلی حکام کی تحویل میں دیا جا رہا ہے ۔سوشل میڈیا پر جاری ایک بیان میں کہا گیا تھا کہ انہیں ممکنہ طور پر آج رات تل ابیب سے پرواز کی اجازت مل سکتی ہے ۔