عظمیٰ نیوز سروس
سرینگر// مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ پہلگام میں مہلک دہشت گردانہ حملے کے بعد، کشمیر میں سیکورٹی صورتحال کا جائزہ لینے کے لئے سری نگر پہنچے۔حکام نے بتایا کہ سیاحوں پر حملے کے چند گھنٹے بعد شاہ سرینگر پہنچے اور ہوائی اڈے سے سیدھے راج بھون پہنچے۔ پولیس کے ڈائریکٹر جنرل نلین پربھات نے وزیر داخلہ کو ان کی آمد پر بریفنگ دی۔ بریفنگ کے وقت لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا، وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ، مرکزی داخلہ سکریٹری گووند موہن اور انٹیلی جنس بیورو کے ڈائریکٹر تپن ڈیکا موجود تھے۔اس سے قبل وزیر اعظم نریندر مودی نے اس حملے کے بارے میں مرکزی وزیر داخلہ کیساتھ فون پر جانکاری حاصل کی اور انہیں مشورہ دیا کہ وہ فوری طور پر سرنگر جا کر صورتحال کا جائزہ لیں۔شاہ نے کہا کہ وہ پہلگام میں سیاحوں پر دہشت گردانہ حملے سے غمزدہ ہیں،میری ہمدردیاں مرحوم کے لواحقین کے ساتھ ہیں، دہشت گردی کے اس گھنانے فعل میں ملوث افراد کو بخشا نہیں جائے گا، اور ہم مجرموں کے خلاف سخت ترین نتائج کا سامنا کریں گے۔واقعہ کے بارے میں ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعے متعلقہ حکام کے ساتھ بات کی ہے۔ شاہ بعد میں ساڑھے سات بجے سرینگر پہنچے اور یہاں پہلے ایل جی ، وزیر اعلیٰ، اور ڈی جی کیساتھ میٹنگ کی اور بعد میں انہوںنے سیکورٹی کی ایک اعلیٰ سطحی اجلاس کی صدارت کی جس میں وزیر اعلیٰ موجود نہیں تھے۔ اجلاس میں سیکورٹی کی مجموعی صورتحال اور پہلگام حملے کے پیش نظر امن و قانون کے بارے میں تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔میٹنگ میں فیصلہ کیا گیا کہ ملی ٹینٹوں کیخلاف جاری زیرو ٹالرنس پالیسی جاری رکھی جائیگی اور بوکھلاہٹ کے عالم میں ان کی طرف سے کی جارہی تشدد کی کارروائی سے فورسز کے عزم میں کوئی کمزوری نہیں آئے گی بلکہ شدت کیساتھ نئی پالیسی کو روبہ عمل لایا جائیگا تاکہ ملی ٹینسی کی بنیادوں کو ختم کیا جائیگا۔انہوں نے مزید کہا کہ وزیر داخلہ کا بدھ کو پہلگام کا دورہ کرنے کا امکان ہے۔