محمد تسکین
بانہال // بانہال کے معروف سماجی کارکن اور نوجوان لیڈر دانش فاروق میر نے ضلع رام بن میں دسویں اور بارہویں جماعت کے امتحانات کے دوران غیر جانبدار اور بیرونی امتحانی عملے کی تعیناتی کا مطالبہ کیا ہے تاکہ نقل اور اجتماعی نقل کے رجحان پر مؤثر قابو پایا جا سکے۔دانش فاروق میر، جو کھیل کود کے فروغ اور بانہال پریمیئر لیگ جیسے ڈے اینڈ نائٹ کرکٹ ٹورنامنٹ کے انعقاد کے لیے جانے جاتے ہیں، نے کہا کہ اگر امتحانات کی نگرانی غیر مقامی نگران عملہ کرے تو نقل کے رجحان میں نمایاں کمی آئے گی۔انہوں نے الزام لگایا کہ بعض سکول اپنی کامیابی کی شرح برقرار رکھنے اور عملے کے مالی فوائد (انکریمنٹ) کے تحفظ کے لیے طلبہ کو غیر منصفانہ مدد فراہم کرتے ہیں، جس سے تعلیمی نظام کھوکھلا ہو رہا ہے اور ایک جھوٹی کامیابی کی تصویر پیش کی جا رہی ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ اگر امتحانات کی نگرانی غیر جانبدار عملہ کرے تو شفاف اور منصفانہ نتائج سامنے آئیں گے، جن سے اصل تعلیمی معیار واضح ہو گا۔ دانش فاروق میر نے الزام لگایا کہ جن ہائر سیکنڈری اسکولوں کا دعویٰ ہے کہ ان کے نتائج سو فیصد ہیں، وہ غیر جانبدار نگران عملے کی موجودگی میں چالیس فیصد کامیابی بھی حاصل نہیں کر پائیں گے۔انہوں نے کہا کہ بہتر نتائج اور مالی مفادات کی دوڑ میں طلبہ، والدین اور معاشرہ سب گمراہ ہو رہے ہیں، جس سے تعلیم کی ایک کھوکھلی اور غیر حقیقی تصویر سامنے آ رہی ہے۔دانش فاروق میر نے وزیرِ تعلیم سکینہ ایتو، ڈائریکٹر اسکول ایجوکیشن جموں، اور بورڈ آف اسکول ایجوکیشن سے اس اہم مسئلے پر فوری توجہ دینے اور مناسب کارروائی کی اپیل کی ہے۔